اسلام کو پہلے دین حنیف کہا جاتا تھا ۔مسلمانوں کا پہلا
قبلہ "بیت المقدس "تھا جو فلسطین میں واقع ہے اسے عبرانی زبان میں "یرو شلم
"کہتے ہیں ،یہ شہر عیسایوں ،یہودیوں اور مسلمانوں کے لئے یکساں مقدس ہے ۔قبلہ
تبدیل کرنے کا حکم 15 شعبان کو سوره بقرہ میں آیا جس کے بعد دوسرا قبلہ "بیت
اللّه "ہے ۔
*قسطنطنیہ کو فتح کرنے کے بارے میں حضور ﷺ کا ارشاد تھا کہ جو اسے فتح کرے
گا وہ جنتی ہوگا اسے 29 مئی 1453 میں سلطان محمد رضی اللّه تعلی عنہ نے فتح
کیا ۔
*جس نے ایمان کی حالت میں حضور ﷺ کو دیکھا ہو اور ایمان ہی کی حالت میں
انکا خاتمہ ہوا ہو انہیں "صحابی "کہتے ہیں مگر اویس قرنی رضی اللّه تعلی
عنہ کو آپ ﷺ کی زیارت کے بنا ہی صحابی ہونے کا اعزاز حاصل ہے انکا پیشہ "سار
با ن " تھا ۔حضرت اسعدبن زرارۀ رضی الله تعلی عنہ مدینہ کے قبرستان جنّت
البقیع میں دفن ہونے والے پہلے صحابی تھے ، حضرت ابو بکر صدیق راضی اللّه
تعلی عنہ کی چار پشتیں صحابی ہیں ،تقویٰ کے سبب حضرت ابو ذر غفاری کو "شیخ
الاسلام "کا خطاب ملا ۔
*مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا درمیانی فاصلہ 259 میل کا ہے ۔"یثرب "مدینہ
منورہ کا پرانا نام ہے" بکہ "یا "بطحایامارکورابا"مکہ معظمہ کا پرانا نام
ہے ۔
*کل چھ کلمے ہیں پہلہ کلمہ پڑھنے سے انسان داخل اسلام ہوتا ہے یہ کلمہ
ایمان اور اعمال کی سیڑھی بھی کہلاتا ہے اس میں اسلام کی بنیاد قائم ہے
آخرت میں جزا و سزا کا فیصلہ ایمان اور اعمال کی بنیاد پر ہی ہوگا ۔دوسرے
کلمے میں حضور ﷺ کے بارے میں گواہی آ آئ ہے کہ وہ اللّه کے بندے اور رسول
ہیں ۔کلمہ تمجید سوم کلمہ کو کہتے ہیں توحید چہارم کلمہ کو استغفار پنجم
کلمہ کو اور رد کفر ششم کلمہ کو کہتے ہیں ۔
*دین اسلام کے پانچ ستون ہیں کلمہ ،نماز ،زکوہ،روزہ اور حج۔
*ہماری پیدائش سے قبل اللّه تعلی نے تمام روحوں کو ایک جگہ جمع کیا تھا اس
جگہ کو "عالم ار و ا ح "کہتے ہیں ،جہاں اسوقت ہم سانس لے رہے ہیں اسے "دار
ا لعمل "کہتے ہیں اور موت کے بعد قبر سے قیامت آنے تک کی دنیا کو "عالم
برزخ" کہتے ہیں ۔
*حضرت جبرئیل حضور ﷺ تک پیغام خداوندی پہچانے کے لئے ایک صحابی و حیہ کلبی
کا روپ دھا رتے تھے ۔
*حجر ا سود کا پتھر کلے رنگ کا ہے جو جنت سے آیا تھا ۔
*آسمان سے تیار شدہ کھانا (من و سلو ی )حضرت مو سی علیہالسلام کی امت پر
اترا تھا ۔
*آذان کے معنی پکار کے ہیں نماز کے لئے لوگوں کو بلانے کے لئے آذان کی
تجویز حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے دی ،آذان میں کل 15 کلمات ہیں فجر کی
نماز میں 17 ہیں ،سب سے پہلے اذان حضرت بلال رضی اللہ تعلی عنہ نے دی جنہیں
حضرت ابو بکر صدیق رضی الله تعلی عنہ نے خرید کے آ زاد کیا ۔
*الله تعلی ہر گناہ معاف کر دینگے مگر "شرک "وہ گناہ ہے جسے کبھی معاف نہیں
کرینگے ۔
|