برابری کی جنگ

یہ آرٹیکل پاکستانی معاشرے میں عورت و مرد کو لے کر جو برابری کی بحث ہوتی ہے اس پر لکھا گیا ہے اس ارٹیکل کا ہرگز مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں بلکہ اصلاح کرنا ہے.

پچھلے کچھ ماہ سے ایک مضمون کو لے کر مسلسل گفتگو ہو رہی ہے اور وہ مضمون ہے عورت اور مرد کی برابری. کچھ عورتوں کا ماننا ہے کہ کو عورت اور مرد برار ہیں اور اس لیے جسطرح مردوں کو ٹریٹ کیا جاتا ہے ہمیں بھی کیا جاے. اسی وجہ سے عورت مارچ بھی نکالا گیا تھا جس میں کچھ نعرے ایسے بھی لگائے گئے جو قابل اعتراض بھی تھے اور جن سے یہ تاثر جا رہا تھا کہ یہ مارچ عورتوں کے حقوق کا مارچ کم مرد سے زد, نفرت اور مقابلہ کا مارچ زیادہ لگ رہا تھا. اسی طرح کچھ دینی اور مخصوص طبقے کے جانب سے جو زبان استعمال ہوئی وہ بھی قابل مزمت ہے.

میرے نزدیک نہ تو مرد و عورت کے درمیان موازنہ کرنا کے مرد عورت سے افضل ہے یا برابر ہے زیادتی ہے بنتا ہی نہیں ہے نہیں ہے کیونکہ موازنہ ان دو چیزوں کا ہوتا ہے جو ایک جیسی ہوں مثلاً دو گھوڑوں کا مقابلہ کہ دونوں میں سے بہتر کون ہے یا مرد اور مرد کا اور عورت اور عورت کا موازنہ ہو سکتا ہے.
میرے نزدیک عورت اللہ تعالیٰ کی ایک ایسی مخلوق ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مرد کو مکمل کرنے کے لیے بنایا جب حضرت بی بی خوا کو اللہ نے خلق نہ کیا تھا تو خیریت آدم کو اللہ تعالیٰ نے تمام تر نعمتوں سے نوازا لیکن پھر بھی حضرت آدم کو کچھ کمی محسوس ہوتی تھی اور اسی کمی کی وجہ سے وہ دن بھر اداس رہتے تھے پھر اللہ نے خضرت بی بی خوا کو خلق کیا اور تب حضرت آدم کی اداسی ختم ہوئی اللہ پاک چاہتے تو حضرت بی بی خوا کو خضرت آدم کے ساتھ خلق کر سکتے تھے لیکن آپ نے کسی حکمت کے تحت نہ کیا کیونکہ اللہ تعالیٰ بتانا چا رہے تھے مرد کو اگر ہم ساری نعمتیں بھی عطا کر دے تو عورت کے بغیر وہ نا مکمل ہے عورت کا رتبہ اللہ کے ہاں بہت اعلی ہے اگر عورت ماں ہو تو اللہ قدموں تلے جنت رکھ دیتا ہے اور اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لیے اسے ماں کی محبت کے ساتھ موازنہ کرنا پڑا. اگر عورت بیوی ہو تو ایسا ہمسفر جو کہ مرد کی ڈھال بن جائے اور اسے ہمیشہ یہ احساس دلاتے چاہے جیسے بھی حالات ہو وہ اسکے ساتھ کھڑی ہوگی اور اسکا ساتھ آخری دم تک نہ چھوڑے گی. عورت اگر ایک بہن ہو تو اللہ کا ایک ایسا تحفہ جو احساس کی مورت جو اپنے بھائی کہ لیے ہر حد تک جا سکے اور اگر عورت ایک بیٹی ہو تو اللہ کی وہ نعمت جو کہ بہت ہی خاص ہو بیٹی اپنے باپ کی مان شان اور جان ہوتی ہے اسکا غرور اسکا فخر بیٹی ایک ایسی حسین تحفہ ہے کہ حضرت امام حسین اور حضرت محمد ﷺ بھی دعاؤں میں اللہ سے بیٹی ہی مانگتے تھے.

مرد ایک ایسی مخلوق ہے جو کہ عورت کے محافظ ہوتا ہے. اگر مرد باپ ہو تو ایک تو وہ شفقت کی مثال ہوتا ہے اور وہ اپنی اولاد کے لیے ہر حالت میں محنت کر کے کمانے والا ہوتا ہے جو اپنی اولاد کے لیے دن رات ایک کر دے. اگر مرد ایک بھائی اور تو ایک ایسا مان ہوتا ہے جو اپنا سر تو کٹا دے لیکن بہن پر انچ تک نہ آنے دے اگر مرد ایک شوہر ہو تو ایک ایسا ساتھی جو کہ زندگی بھر اپنی بیوی کو رانی بنا کر رکھے اور اگر ایک بیٹا ہے تو ایسی اولاد جسپر ماں باپ فخر کریں جو کہ بڑھاپے میں اپنے والدین کا واحد لاٹھی بنے.

اب مجھے بتائیں جن دو مخلوقات کی خصوصیات ہی نہ ملتی ہوں انکا موازنہ کیونکر ہو. جہاں تک رہی عورت مارچ کی بات تو اسکی وجوہات کچھ یوں ہیں
ا عورت کو وراثت میں حق نہ ملنا
ب عورت کی مرضی کے بغیر رشتہ کرنا.
ج عورت پر گھریلو تشدد.
د عورت کو َزیادتی کا نشانہ بنانا.

یہ چاروں چیزیں ہی اسلام کے بھر خلاف ہیں اسلام واضع حکم دیتا ہے جب عورت کے رشتے بات چل رہی ہو تو اس سے مشورہ کرو اور اسکو اسکے وارثتی حق سے محروم نہ کرو. جہاں تک رہی اس پر ہونے والے گھریلو تشدد اور اسکے ساتھ ہونے والی زیادتی یا زبردستی کی بات تو اسلام اسکو سخت نا پسند کرتا ہے اور جو یہ کام کرتا ہے اسکے لیے اس دنیا میں بھی زلت ہے اور اس دنیا میں سخت عزاب ہے اگر ہم بطور معاشرہ اور بطور قوم ان چیزوں کو درست کر لیں اور عورت کو اسلام نے جو حقوق دیں اور انکے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو روک لیں تو نہ ہی کل کو عورت مارچ ہونگے اور نہ ہی کوئی عورت مردوں کے ساتھ مقابلہ کرے گی بلکہ عورت اپکے معاشرے کے لیے اور بہتر تریقے سے کام کرے گی انشاءاللہ اللہ ہم سبکو ہدایت عطا فرمائے امین….
 

Ibtisam Haider
About the Author: Ibtisam Haider Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.