" />

ٹیگ بال کا آغاز ، ہنگری کے مہمان اور ڈینجرس

ایک سو ممالک میں کھیلا جانیوالا ٹیگ بال کا کھیل ہنگری میں کافی مقبول ہے اس لئے ہنگری کی حکومت کی کوشش ہے کہ اسے پاکستان میں متعارف کروائے ، ہنگری سفارت خانے کے حکام نے ٹیگ بال کی فیڈریشن کیلئے نوجوانوں کو لانے پر زور دیا ہے اور بیشتر نئے نوجوانوں کو فیڈریشن میں شامل کیا گیا ہے تاہم انہیں کس بنیادوں پر لیا گیا ہے اس بارے میں خاموشی ہے ، ایک طرح سے کئی دہائیوں سے مختلف فیڈریشنوں کے اعلی عہدوں پر براجمان بڑے پیٹوں والے بابے لوگوں سے نوجوانوں کی ٹیم اچھی ہے کہ وہ اپنے مفاد کے بجائے کھیل کے فروغ پر توجہ دے گی تاہم پشاور میں بننے والے ٹیگ بال فیڈریشن کے کھلاڑیوں اور فیڈریشن میں چترال کے کھلاڑی چھا گئے ہیں جو ایک وقت میں ٹیبل ٹینس میں تھے یعنی خاندان کے خاندان ٹیبل ٹینس میں تھے او ر اب خاندان کے خاندان ٹیگ بال میں آگئے ہیں-جس سے اور کچھ ہو نہ ہو چترال جیسے علاقے میں ٹیگ بال تو لازمی فروغ پائے گا.تاہم ٹیگ بال فیڈریشن سے وابستہ افراد کو " میم زر ما ٹول زما " والے فارمولے سے نکلنا ہوگا- اگر فیڈریشن خیبر پختونخواہ میں بن گئی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ فیڈریشن صرف صوبے تک محدود رہے بلکہ اسے برابری کی بنیاد پر پورے پاکستان کے نوجوانوں کا سوچنا ہوگا.

قیوم سپورٹس کمپلیکس میں ہنگری سفارت خانے کے حکام کی موجودگی میں ٹیگ بال کھیلنے کا ایک منظر

پاکستان میں پہلی مرتبہ ٹیگ بال کھیل کا آغاز کردیاگیا ، جس کیلئے ہنگری کی اسلام آباد میںسفارت خانے میں چار ٹیبل عطیہ کئے ہیں جبکہ پانچ سو یورو امداد بھی ٹیگ بال فیڈریشن کو دی جائیگی - اس سلسلے میں ٹیگ بال فیڈریشن کی افتتاحی تقریب سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ واقع قیوم سپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوئی جس میں ہنگری کے سفارت خانے کے اعلی حکام نے شرکت کی -. جبکہ ٹیگ بال فیڈریشن کے صدر ابصار فائونڈیشن سے وابستہ ٹیبل ٹینس کے کھلاڑی ابصار علی نے ہنگری سفارت خانے کے حکام کو خوش آمدید کہا -تقریب میں ایک ہزار کھیلوں کے سہولیات کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مراد علی مہمند بھی موجود تھے- تقریب میں کھلاڑیوں سمیت سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حکام بھی شریک ہوئے اس موقع پر منعقدہ تقریب میں ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے صوبائی حکومت کی کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ کھیلوں کے فروغ کیلئے یہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیںان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے صوبہ خیبر پختونخواہ متاثر ہوا اور اب یہاں پر کھیلوں کے فروغ کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں- جس میں ہنگری سفارت خانے کے حکام نے کافی دلچسپی کا اظہار کیا-اس تقریب میں ٹیگ بال کے کھلاڑیوں کی ویڈیو ز بھی دکھائی گئی جبکہ بعد ازاں ایک ہزار کھیلوں کے سہولیات کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے مہمانوں کو تحفے میں پستول کا ماڈل پیش کیا-جس پر ہنگری سفارت خانے سے وابستہ افراد نے برجستہ کہا کہ " واو ساتھ میں یہ بھی کہہ دیا کہ " ڈینجرس" .

ٹیگ بال کیلئے چار ٹیبل ٹیگ بال فیڈریشن نے ابصار فائونڈیشن کو عطیہ کی ہے جس کی پاکستان میں قیمت تقریبا پانچ لاکھ اٹھہتر ہزار روپے سے زائد ہے یہ چاروں ٹیبل پورے پاکستان کیلئے تھی تاہم پنجاب اور سندھ کو دینے کے بعد خیبر پختونخواہ میں دو ٹیبل دیدی گئی جس میں ایک پشاور میں جبکہ دوسری سوات کو دیدی جائیگی کیونکہ وہ وزیراعلی کا علاقہ ہے اور سیکرٹری سپورٹس اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے اپنی کارکردگی بھی دکھانی ہے اس لئے بلوچستان کیلئے لائی جانیوالی ایک ٹیبل سوات جارہی ہے اس حوالے سے ٹیگ بال فیڈریشن کے صدر نوجوان کھلاڑی ابصار علی کا موقف ہے کہ چونکہ وہاں پر ابھی تک کوئی ایسوسی ایشن نہیں بنی اس لئے وہاں پر ٹیبل نہیں بھجوائی گئی تاہم ایک ایسے وقت میں جب بلوچستان میں حالات بھی خراب ہیں اور غیر ملکی قوتیں بلوچستان کے نوجوانوں کو یہ کہہ کر اپنے ساتھ ملانے کی کوششیں کررہی ہیں کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو حقوق نہیں ملتے ان کے ساتھ زیادتی ہر جگہ پر ہورہی ہیں - ٹیگ بال کی ایک میز بلوچستان کے بجائے سوات جانا شائد وزیراعلی خیبر پختونخواہ کو خوش کردے ، سیکرٹری سپورٹس اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی واہ واہ ہو جائے لیکن اس کا اثر بلوچستان کے نوجوانوں کو کیسے پڑے گا.. یہ سوچنے کی بات ہے.

انٹرنیشنل ٹیگ بال فیڈریشن سے وابستہ شخصیت نے اپنے آن لائن پیغام میں پاکستان میں ٹیگ بال کھیل کو متعارف کروانے پر نوجوان ٹیبل ٹینس کے کھلاڑی اور گلوبل پیس کے سفیر ابصار علی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پچاس کے قریب ٹیگ بال کی مزید ٹیبل پاکستان بھجوائی جارہی ہیں- قبل ازیں پراجیکٹ ڈائریکٹر اور میاں ابصار اس حوالے سے بتا چکے تھے کہ چھپن کے قریب ٹیبل پاکستان آرہی ہیں - یہ الجھن ابھی تک سمجھ سے باہر ہے کہ ٹیبل چھپن ہے کہ 50 ، لیکن پراجیکٹ ڈائریکٹر برائے کھیلوں کے سہولیات نے اپنی تقریر میں کہا کہ خیبر پختونخواہ میں پینتیس اضلاع ہیں اور ہر ضلع میںاگر ایک ٹیگ بال کی ٹیبل مل جائے تو اس سے خیبر پختونخواہ میں ٹیگ بال کو فروغ مل جائے گا-تاہم وہ یہاں یہ بات بھول گئے کہ خیبر پختونخواہ پاکستان کاحصہ ہے اور اگر چھپن یا پچاس کے قریب ٹیبل صرف خیبر پختونخواہ میں تقسیم ہونگی تو پھر بقایا پندرہ یا اکیس ٹیگ بال کی ٹیبل کس ترتیب سے دیگر صوبوں کو دی جائینگی ..

ایک سو ممالک میں کھیلا جانیوالا ٹیگ بال کا کھیل ہنگری میں کافی مقبول ہے اس لئے ہنگری کی حکومت کی کوشش ہے کہ اسے پاکستان میں متعارف کروائے ، ہنگری سفارت خانے کے حکام نے ٹیگ بال کی فیڈریشن کیلئے نوجوانوں کو لانے پر زور دیا ہے اور بیشتر نئے نوجوانوں کو فیڈریشن میں شامل کیا گیا ہے تاہم انہیں کس بنیادوں پر لیا گیا ہے اس بارے میں خاموشی ہے ، ایک طرح سے کئی دہائیوں سے مختلف فیڈریشنوں کے اعلی عہدوں پر براجمان بڑے پیٹوں والے بابے لوگوں سے نوجوانوں کی ٹیم اچھی ہے کہ وہ اپنے مفاد کے بجائے کھیل کے فروغ پر توجہ دے گی تاہم پشاور میں بننے والے ٹیگ بال فیڈریشن کے کھلاڑیوں اور فیڈریشن میں چترال کے کھلاڑی چھا گئے ہیں جو ایک وقت میں ٹیبل ٹینس میں تھے یعنی خاندان کے خاندان ٹیبل ٹینس میں تھے او ر اب خاندان کے خاندان ٹیگ بال میں آگئے ہیں-جس سے اور کچھ ہو نہ ہو چترال جیسے علاقے میں ٹیگ بال تو لازمی فروغ پائے گا.تاہم ٹیگ بال فیڈریشن سے وابستہ افراد کو " میم زر ما ٹول زما " والے فارمولے سے نکلنا ہوگا- اگر فیڈریشن خیبر پختونخواہ میں بن گئی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ فیڈریشن صرف صوبے تک محدود رہے بلکہ اسے برابری کی بنیاد پر پورے پاکستان کے نوجوانوں کا سوچنا ہوگا.

قیوم سپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ تقریب میں ٹیگ بال کی ٹیبل پر کیک اور فیتہ کاٹ کر باقاعدہ ٹیگ بال کا آغاز کردیا گیا ہنگری سفارت خانے کے حکام کو چترالی ٹوپی اور روایتی چادر پہنائی گئی جس پر مہمان تو بہت خوش دکھائی دے رہے تھے جبکہ ایک تو اتنے ایکسائیٹڈ تھے کہ اپنا موبائل ہر ایک کو دے کر تصاویربنواتے رہے. مہمانوں نے اپنی مہمان نوازی پر سب کا شکریہ ادا کیا - سب سے مزے کی بات یہ دیکھنے میں آئی کہ ہنگری میں سب سے زیادہ کھیلے جانیوالی ٹیگ بال کے بنیادی تکنیک کے بارے میں ایک پاکستانی انہیں سمجھاتے رہے اور سفارت خانے کا اہلکارسنتا رہا. یعنی پاکستانی ہر معاملے میں تیز ہے.سیکھنے کے بجائے سکھانے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں.
آئوٹ اور ان ڈور دونوں جگہوں پر کھیلے جانیوالے ٹیگ بال کی پوزیشن پاکستان میں کیا ہوگی یہ تو آنیوالا وقت ہی بتائے گا تاہم فیڈریشن میں یو ایس ایلومینائی کی برتری اس بات کی بھی نشاندہی ہے کہ کھیلوں کے میدانوں میں ہم اب بھی " امریکہ" کے مرہون منت ہے.
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 585 Articles with 413770 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More