کھیلوں کے فروغ کیلئے ضم اضلاع میں منصوبوں پر کام جاری ہے ' اسفندیار خان خٹک

اسفندیار خان خٹک کے مطابق صحت افزاء مقام کالام میں چھ ہزار فٹ کی بلندی پر کرکٹ گرائونڈ کا منصوبہ ہے جس میں وزیراعظم خان خود دلچسپی لے رہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس میں کم سے کم کنکریٹ استعمال ہو ' اس سے نہ صرف کھلاڑیوں کی تربیت بہتر انداز میں ہوسکے گی اور وہ بین الاقوامی مقابلوں کیلئے تیاری کرسکیں گے بلکہ موسمی حالات کے پیش نظر انہیں یہاں پر تربیت میسر آسکے گی -ایک سوال پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس کا کہنا تھا کہ سال2014 میں کھیلوں کیلئے خیبر پختونخواہ کا بجٹ چار بلین تھا جبکہ اب یہ انتیس بلین تک پہنچ چکا ہے جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ موجودہ حکومت کھیلوں کے میدان آباد کرنے میں کتنی دلچسپی رکھتی ہیں-

ڈائریکٹر جنرل سپورٹس ڈائریکٹریٹ اسفندیار خان خٹک ہماری ویب کی ٹیم کیساتھ بات چیت کررہے ہیں

َخیبر پختونخواہ میں کھیلوں کے فروغ کیلئے مختلف سطح پر کاوشیں کی جارہی ہیں ' ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے سپیشلائز پراجیکٹ یونٹ شروع کیا گیا بارہ سو کے قریب کھلاڑیوں کو وظیفے دے رہے ہیں جس کا بنیادی مقصد نئے لڑکوں کو کھیل کی جانب راغب کرنے سمیت انہیں اور ان کے والدین کو مالی مشکلات سے متعلق ذہنی تناو کو کم کرنا ہے-یہ کہنا ہے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ اسفندیار خٹک ' اسفندیار خٹک گذشتہ دو سالوں سے بطور ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں .

نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے اسفندیا ر خان خٹک نے سال 2008 میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے منتخب ہوئے سول سروس کا آغاز کیا بنیادی تربیت کے بعد ابتدائی پوسٹنگ ملاکنڈ میں ہوئی اور ملاکنڈ میں جاری آرمی آپریشن کے بعد تعینات ہونیوالے پہلے سول سرونٹ تھے جنہوں نے ملاکنڈ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا-گذشتہ بارہ سالوں سے سول سروسز سے وابستہ ہیں محکمہ کھیل میں بطور ڈائریکٹر یوتھ تعیناتی کے بعد سال 2019 میں بطور ڈائریکٹر جنرل سپورٹس مقرر کئے گئے اور اس وقت وہ صوبے میں کھیلوں کے فروغ کیلئے کام کررہے ہیں .

سپورٹس ڈائریکٹریٹ میںتعیناتی کے بعد درپیش چیلنجز سے متعلق سوال پر اسفندیار خان خٹک کا موقف ہے کہ ہر محکمے کی اپنی چیلنجز ہوتی ہیں لیکن سپورٹس کے شعبے میں کام کرنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے کیونکہ ڈائریکٹریٹ کا بنیاد ی مقصد صحت مندانہ سرگرمیوں کا فروغ ہے ' ہماری کوشش ہے کہ کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیساتھ ساتھ بچوں کو جو کھیلوں سے وابستہ ہوں کو پروموٹ کریں ان کے مطابق اس شعبے میں چیلنجز بہت زیادہ ہیں -ہر انسان کی خواہش ہوتی ہیں کہ وہ ایسا کام کرے کہ بیس سال بعد وہ اس جگہ پر ہو تو وہ بڑے فخر سے کہہ سکیں کہ میں نے اس کام کا آغاز کیا تھا-

اسفندیار خان خٹک کے مطابق کھیلوں کی وزارت وزیراعلی خیبر پختونخواہ کے پاس ہے اور وہ کھیلوں کے فروغ کے شائق ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ صرف گائیڈ لائن دیتے ہیں اور انہی کی گائیڈ پر ہماری کوشش ہوتی ہیں کہ سپورٹس کے فروغ کیلئے کام کریں ان کے مطابق وزیراعلی اور سیکرٹری سپورٹس کی طرف سے بھی انہیں اوپن ہینڈ ہے ' وہ صرف احکامات دیتے ہیں ' اختیارات کی ڈی سنٹرلائزیشن ہے اور ہم اپنے معاملات کو دیکھنے میں بہت حد تک آزاد ہیں یہی وجہ ہے کہ جہاں پر ہم سمجھتے ہیں کہ کھیل کیلئے فنڈز کی ضرورت زیادہ ہو ' اس کیلئے زیادہ فنڈنگ کرتے ہیں جو اس بات کی بھی عکاسی ہے کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ کھیلوں کے فروغ میں کتنی دلچسپی لے رہے ہیں-

ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ اسفندیار خان خٹک کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ بین الاقوامی معیار کے آسٹرو ٹرف بنائے اور انشاء اللہ خیبر پختونخواہ پہلا صوبہ ہوگا جس میں بارہ کے قریب آسٹرو ٹرف ہونگے جو بہت جلد مکمل ہو جائیں گے جس سے قومی کھیل ہاکی کو بھی فروغ ملے گا ان کے مطابق پشاور کے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کے آسٹرو ٹرف کا وقت پورا ہو چکا ہے اور انشاء اللہ بہت جلد نیا آسٹرو ٹرف لگایا جائیگا اسی طرح ایبٹ آباد میں بھی ہاکی آسٹرو ٹرف پر کام کا آغاز جلد ہوگا.ان کے مطابق خیبر پختونخواہ میں کرکٹ کے فروغ کیلئے بین الاقوامی سطح کے گرائونڈ بنائے جارہے ہیں پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پر کام تیزی سے جاری ہے اور جدید سہولیات کیساتھ نیا ارباب نیاز سٹیڈیم دسمبر 2021 تک مکمل ہوجائیگا اسی طرح حیات آباد میں بھی بین الاقوامی معیار کا کرکٹ سٹیڈیم بنایا جارہا ہے-

اسفندیار خان خٹک کے مطابق صحت افزاء مقام کالام میں چھ ہزار فٹ کی بلندی پر کرکٹ گرائونڈ کا منصوبہ ہے جس میں وزیراعظم خان خود دلچسپی لے رہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس میں کم سے کم کنکریٹ استعمال ہو ' اس سے نہ صرف کھلاڑیوں کی تربیت بہتر انداز میں ہوسکے گی اور وہ بین الاقوامی مقابلوں کیلئے تیاری کرسکیں گے بلکہ موسمی حالات کے پیش نظر انہیں یہاں پر تربیت میسر آسکے گی -ایک سوال پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس کا کہنا تھا کہ سال2014 میں کھیلوں کیلئے خیبر پختونخواہ کا بجٹ چار بلین تھا جبکہ اب یہ انتیس بلین تک پہنچ چکا ہے جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ موجودہ حکومت کھیلوں کے میدان آباد کرنے میں کتنی دلچسپی رکھتی ہیں-

ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ مطابق ہم نے بینک آف خیبر کے ذریعے کھیلوں سے وابستہ بچوں کیلئے وظیفے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور کرپشن کے عنصر کو ختم کرنے کیلئے کوشش کی ہے کہ تمام ادائیگیاں بینک کے ذریعے کی جائے تاکہ کسی کو اعتراض نہ ہو ' اور صاف و شفاف طریقے سے کھلاڑیوںکو وظیفے مل سکیں تقریبابارہ سو کے قریب بچوں کو جنہوں نے گولڈ ' سلور اور برائونز لیا ہو انہیں مختف کھیلوں میں وظیفے دے رہے ہیں تاکہ نہ صرف یہ کھلاڑی بلکہ ان کے والدین بھی ذہنی تنائو سے بچے رہیں اور یہ بچے کھیلوں کی جانب متوجہ رہیں اسی طریقے سے ہم آنیوالے دور میں نئے کھلاڑی پیدا کرسکیں گے

ایک سوال پر اسفندیار خان خٹک کا کہنا تھا سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں ڈویلپمنٹ کا اپنا سیکشن تھا لیکن چونکہ نئے ضم ہونیوالے اضلاع میں بھی کھیلوں کا فروغ صوبائی حکومت کا مشن ہے اس لئے ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات کیلئے خصوصی طور پر پراجیکٹ شروع کیا گیا تاکہ بروقت کام مکمل ہو سکیں ہمارے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کیلئے ہر ضلع میں جانا اور کام کی رفتار چیک کرنا مشکل ہوتا اب ایک ہزار کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی اور اس سسٹم کو چیک کرنے کیلئے سپیشلائزڈمینجمنٹ یونٹ رکھا گیا ہے جس کے ذریعے ہم کوشش کررہے ہیں نہ صرف یونین کونسل کی سطح پر گرائونڈ بنائیں بلکہ قومی سطح اور بین الاقوامی میچز کیلئے گرائونڈ بنائیں - ایک زمانے میں کمیونٹی پلے گرائونڈ ہوا کرتا تھا لیکن وقت کی تیز رفتار ی اور بڑھتے آبادی نے یہ سلسلہ اب ختم کردیا ہے اس لئے ہمیں جہاں پر جگہ ملتی ہیں ہم وہاں پر کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی شروع کرتے ہیں جو کھیل جس جگہ پر مقبول ہو ' وہاں پر اس کھیل کی سہولت ہم فراہم کررہے ہیں جس طرح جنوبی اضلاع میں بیڈمنٹن ' والی بال کا گیم ہیں اس طرح پشاور میں سکواش اور کرکٹ ' توان باتوں کو مدنظر رکھ کر ہم کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں.ہم روایتی کھیلوں کیساتھ ساتھ نئے اور جدید کھیلوں پر بھی توجہ دے رہے ہیں ' کلائمنگ وال بنائے جارہے ہیں ' اکیڈمیوں کاسلسلہ شروع کیا گیا ہے کیونکہ یہ کم جگہ گھیرتی ہے جس میں سپیشلائزڈ کوچز رکھے گئے ہیں .

ڈائریکٹر جنرل سپورٹس ڈائریکٹر اسفندیار خٹک کے مطابق اس وقت معاذ اللہ خان کرکٹ اکیڈمی میں ڈیڑھ سو کے قریب لڑکے تربیت حاصل کررہے ہیں چونکہ ایک کوچ انہیں وہ وقت نہیں دے سکتا اس لئے ہم نے ڈیلی ویجز پر کوچز رکھے ہیں تاکہ کھلاڑی تیار ہوسکیں - اس طرح اکیڈمی اور کلب میں داخلوں کیلئے ہم فیس لیتے ہیں لیکن اس کا بنیادی مقصد ان سہولیات کو مینٹین رکھنے کیساتھ ساتھ پروفیشنل کھلاڑیوں کو تیار کرنا بھی ہے اگر ہم اوپن سب کیلئے رکھ دیں تو پروفیشنل نہیں نکل سکیں گے. ان کے مطابق یہ فیس بھی صرف نام کی حد تک ہوتی ہیں کیونکہ پانچ سو روپے تک فیس ہے ' جو پروفیشنل کھلاڑی ہو ' یا شہداء کے بچے ہو یا بہت زیادہ غریب ہوں ان کیلئے ہم زکواة فارم پر بھی داخلہ فری کردیتے ہیں-

اسفندیار خان خٹک کے مطابق پشاور شہر کے اندر زمین کا مسئلہ ہے لیکن اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے سپورٹس ڈائریکٹریٹ وزیر لوکل گورنمنٹ کامران بنگش کیساتھ رابطے میں ہیں اور جہاں پر بھی چھوٹی جگہ ملتی ہیں وہاں پر ہم سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں چونکہ شہر کمرشل ہو چکا ہے حکومت اتنی ادائیگی زمین کی خریداری کیلئے نہیں کرسکتی لیکن پھر بھی سپورٹس ڈائریکٹریٹ چھوٹے چھوٹے جگہوں سکواش کورٹ بنا رہی ہیں- طہماش خان فٹ بال کیلئے ' ارباب نیاز کرکٹ گرائونڈ کیساتھ اگر جم خانہ ہمیں مل جائے تو ہم اس کو سہولیات فراہم کرسکتے ہیں لیکن چونکہ یہ لوکل گورنمنٹ کیساتھ ہیں اس لئے ہم اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے.

ڈائریکٹر جنرل سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے مطابق اس وقت پینتیس کے قریب سپورٹس تنظیمیں ڈائریکٹریٹ کیساتھ منسلک ہیں جنہیں سالانہ گرانٹس کی صورت میں کھیلوں کے فروغ کیلئے فنڈز دیا جاتا ہے ' ہماری کوشش ہوتی ہے کہ کھیل اور کھلاڑیوں کے فروغ کیلئے ہر سطح تک تعاون کریں - نہ صرف پشاور ' مردان ' چارسدہ ' اوردیگر علاقوں میں بلکہ اب تو ہم نئے ضم ہونیوالے اضلاع پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں حال ہی میں مہمند اور باجوڑ میں کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی کیلئے 7.8 بلین کا پراجیکٹ منظور کرواچکے ہیں اور آنیوالے سال میں دیگر ضم اضلاع کیلئے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فنڈز مختص کریں گے تاکہ ان علاقوں کے بچے بھی کھیلوں کی طرف آسکیں اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم ٹاپ پرلے جائیں.


Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 588 Articles with 418463 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More