حوضِ کوثر

پیارے دوستوں ! امام اہل سنت نےکیا خوبصورت بات ذکر کی ہے : اپنے ہر امتی کو کرے گا عطا ۔۔۔۔آبِ کوثر کا پیالہ ہمارا نبی (ﷺ)
آئیے رسول پاک ﷺ کے حوض کوثر سے متعلق کچھ بات کرتے ہیں :
حوضِ کوثر کےے بارے میں عقیدہ :
ہر مسلمان پر واجب ہے کہ اعتقاد رکھے کہ اللہ پاک نے رسول اللہ ﷺ کوحوضِ کوثر عطا فرمایاہے جس سے آپ ﷺ آخرت میں اپنے غلاموں کو سیراب کریں گے اس بات پر ایمان رکھنا واجب ہے، جوشخص حوضِ کوثر اس کا انکار کرے وہ فاسِق او ربدعتی ہے۔
کیاہر ایک نبی کا الگ حوض ہوگا؟
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ہر نبی کے لئے ایک حوض ہے اور انبیا آپس میں فخر کریں گے کہ کس کے حوض پر زیادہ لوگ آتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ میرے حوض پر سب سے زیادہ لوگ ہوں گے۔(ترمذی)
سب سے پہلے حوضِ کوثر پر کون آئے گا ؟
ابنِ ابو عاصم نے’’مسند‘‘حضرت سیدنا مولا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت کیاآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا:میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:’’میرے پاس حوض پر سب سے پہلے میرے اہلِ بیت اور میری امت میں جو مجھ سے محبت کرنے والے ہوں گے آئیں گے ‘‘۔
ایک روایت میں ہے : سب سے پہلے میرے پاس حوض مہاجرین فقراء آئیں گے ۔حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا:یارسول اللہﷺ !مہاجرین فقراء کون ہیں ؟ ارشاد فرمایا:پراگندہ سروں اور میلے کپڑوں والے جو مالدار عورتوں سے نکاح نہ کر سکتے ہوں اور جن کے لیے بادشاہوں کے دروازے کھولے نہ جاتے ہوں۔
کن بد نصیبوں کو حوضِ کوثر سے دور کردیا جائے گا ؟
مسلم شریف‘‘کی حدیث پاک میں ہے :قیامت کے دن میری امت مجھ پر اس حوض کے پاس پیش کی جائی گی ۔جس کے آبخورے ستاروں کی تعداد برابر ہے۔ان میں سے بعض لوگوں کو دور کر دیا جائے گا تو میں عرض کروں گا :اے میرے رب عزّوجل!یہ میرے ساتھی ہیں ۔تو اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا ۔آپﷺ از خود نہیں جانتے آپ کے بعد انہوں نے کیا نیا دین ایجاد کیا۔
اور طبرانی کے نزدیک ایک روایت میں ہے:اس حوض سے وہ شخص نہیں پیئے گا ۔جس نے ہمارے عہد سے بے وفائی کی اور نہ ہی وہ شخص پیئے گاجس نے میری اہلِ بیت میں نے کسی کو قتل کیا۔
حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:ہم سے بغض (دشمنی) نہ رکھنا کہ رسولِ پاک ﷺ نے فرمایا: جو ہم سے بُغض و حسد کرے گا، اسے قِیامت کے دن حوضِ کوثر سے آگ کے چابکوں کے ذریعے دُور کیا جائے گا۔(معجم الاوسط)

حوضِ کوثر کیسا ہے ؟
مسلم،احمد،ترمذی اور ابنِ ماجہ نے حضرت سیدنا ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا:آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا:میرا حوض عدن سے عمان کے درمیانی فاصلے جتنا ہے اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید ہے اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے اور اس کے آبخورے آسمانوں کی ستاروں کی تعداد برابر ہیں اور جو ایک بار اس سے پی لے گا،اس کے بعد وہ کبھی بھی پیا سا نہ ہو گا۔
شارحینِ حدیث لکھتے ہیں:عدن اور عمان دو مشہور جگہوں کے نام ہیں ۔یہ بیان حَد بَندی کے لیے نہیں بلکہ سننے والے کو وُسعت سمجھانے کے لیے ذکر کی گئی ہے۔اسی لیے مختلف احادیث میں مختلف شہروں کے نام لیے گئے جو شخص جن شہروں سے واقِف تھا اسے وہ ہی شہر بتائے گئے۔ بعض شارِحین نے فرمایا کہ حوضِ کوثر بعض لوگوں کی نگاہ میں دراز ہوگا، بعض کی نگاہ میں بہت دراز، بعض کی نگاہ میں بہت ہی دراز جیسے مؤمن کی قبر کی فراخی اور وسعت مختلف ہے۔(مرآۃ المناجیح بتغیّر)
حوضِ کوثر کے پرنالے
نبی پاک ﷺ نے فرمایا: جنّت سے حوض میں دو پرنالے بہتے ہیں ان میں سے ایک سونے کا اور دوسرا چاندی کا ہے۔(مسلم)
حوضِ کوثر کی لمبائی چوڑائی:
رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میرا حوض ایک مہینے کی مَسافَت کا ہے۔ اس کے گوشے برابر ہیں۔ (بخاری)
یعنی حوضِ کوثر جو میرا حوض ہے اس کی لمبائی چوڑائی کا یہ حال ہے کہ اگر اس کے ایک گوشہ سے دوسرے گوشہ کی طرف چلا جائے تو چلنے والا ایک مہینہ میں وہاں پہنچے۔ حوضِ کوثر مُرَبَّع ہے لمبائی چوڑائی برابر اور اس کا ہر گوشہ زَاوِیہ قائمہ ہے حَادَّہ یا مُنْفَرِجَہ نہیں بلکہ گہرائی بھی ہر جگہ یکساں ہے یہ نہیں کہ کنارہ پر کم گہرا بیچ میں زیادہ گہرا۔(مراٰۃ المناجیح)
رسول اللہ ﷺ حوض پر آنے والے امتیوں کو کیسے پہچانیں گے ؟
مسلم شریف اور ابن ماجہ کی ایک روایت میں ہے:’’بیشک میں اپنے حوض سےلوگوں کو اس طرح دور کر رہا ہوں گا جیساکہ کوئی شخص اپنے حوض سے اجنبی اونٹوں کو ہنکاتا ہے۔عرض کیا گیا:یا رسول اللہﷺ !آپ ہمیں پہچان لیں گے؟رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:ہاں! تمہارے منہ اور ہاتھ پاؤں وضو کے اثر سے چمک رہے ہوں گے اور یہ چمک تمہارے سوا کسی اور کے لیے نہ ہو گی۔
حوض کوثر سے سیراب ہونے والوں کی تعداد
احمد و حاکم نے روایت کیا:’’قیامت کے دن جولوگ مجھ پر حوض کے پاس پیش کئے جائینگے تم ان ایک لاکھ اجزاء میں سے ایک جزء بھی نہیں ہو۔اس حدیثِ پاک میں حضورﷺ کی امت کی کثرت کی طرف اشارہ ہے۔
ابن حبان اور طبرانی نے روایت کیا :’’اس امت کا حوض پر اس طرح رش ہو جائیگا جیساکہ حوض پران اونٹوں کا رش ہو جاتا ہے جبکہ انہیں پانچویں دن پانی پینے کے لیے لایا گیا ہو۔
رسول اللہ ﷺ خود بھی حوضِ کوثر سے پئیں گے:
ماوردی وغیرہ نے روایت کیا :میں قیامت کے دن اپنے حوض میں سے پیونگا ۔

حوض پر آنے والے افراد کی بعض صفات:
ترمذی اور حاکم نے کعب بن عجرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ:نبی پاکﷺ صحابہ کرام علیھم الرضوان کے پاس تشریف لائے اورارشاد فرمایا:بیشک میرے بعد امراء ہوں گے تو جو اِن میں داخل ہو گیا ان کے جھوٹ کی تصدیق کی اور ان کے ظلم پر ان کی مدد کی تو وہ مجھ سے نہیں ہے اور میں اس سے نہیں ہوں۔اور جو ان میں داخل نہ ہوا اور نہ ان کے ظلم میں ان کی مدد کی اور ان کے جھوٹ کی تصدیق کی تو وہ مجھ سے ہے ۔اور میں اس سے ہوں۔ اور وہ حوض پر آئیگا۔
فائدہ:امام قرطبی علیہ رحمۃ اللہ القوی نے علماء کے حوالے سے نقل کیا فرمایا:حوض سے مرتد ین اور بد عتیوں کو روک دیا جائیگا جیساکہ رافضی اور وہ ظالم جو ظلم و جور میں حد سے بڑھ گیا ہو اوراعلانیہ گناہ کرنے والاہو ۔پھر مسلمان کو حوض پر آنے سے روکنا کسی حالت میں ہوگا اور کوئی کبیرہ گناہ کا مرتکب مسلمان اس حوض سے پی لیگا پھر جب گناہوں کے سبب وہ جہنم میں داخل ہو گاتو وہاں اس پر پیاس کا عذاب نہ ہوگا ۔ حوضِ کوثر پلِ صراط سے پہلے ہے یا بعد میں ؟
اس بارے میں کئی اَقوال ہیں: حضرت امام ابراہیم بن محمد باجوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جمہور کا قول یہ ہے کہ حوضِ کوثر پل صِراط سے پہلے ہوگا۔ بعض نے اس کی تصحیح فرمائی ہے کیونکہ لوگ اپنی قبروں سے پیاسے نکلیں گے تو انہیں پانی پلانے کے لئے حوض پر لایا جائے گا۔بعض علما کے نزدیک حوضِ کوثر پل صِراط کے بعد ہو گا۔تطبیق کی ایک صورت علامہ سیوطی نے یہ بیان کی ہے :اس میں یوں بھی تطبیق ہوسکتی ہےکہ بعض لوگ پُل صِراط عبور کرنے سے پہلے حوض سے جام پئیں گے اور بعض کو ان کے گناہوں کی وجہ سے پُل صِراط عُبور کرنے کے بعد حَوض سے پلایا جائے گا تاکہ پُل صِراط عُبور کرکے گناہوں سے پاک ہوجائیں پھر حوض سےپئیں۔یہ قول زیادہ قوی ہے۔(البدور السافرۃ)
کیاحوضِ کوثر اسی زمین پر ہوگا؟
حوض کوثر اسی سطح زمین پر نہیں ہوگا بلکہ حوض اس تبدیل کردہ زمین پر ہوگا جسے اللہ تعالی قیامت کے دن تبدیل کردے گا وہ زمین چاندی کی طرح سفید ہوگی، اس پر نہ تو کبھی خون بہایا گیا ہوگا اور نہ ہی کسی پر ظلم کیاگیا ہوگا۔(التذکرۃ للقرطبی)
آبِ کوثر کا پیالہ دلوانے والا درود پاک :
حضرت حسن بصریرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص حَوضِ کوثر سے بھرا پیالہ پینا چاہے وہ یہ ددرود شریف پڑھے : اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَاَوْلَادِہٖ وَاَزْوَاجِہٖ وَذُرِّیّٰتِہٖ وَاَھْلِ بَیْتِہٖ وَاَصْھَارِہٖ وَاَنْصَارِہٖ وَاَشْیَاعِہٖ وَمُحِبِّیْہِ وَاُمَّتِہٖ وَعَلَیْنَا مَعَھُمْ اَجْمَعِیْنَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ (الشفاء بتعریف حقوق المصطفی ﷺ)
اللہ پاک ! ہمیں رسول اللہ ﷺ کے مبارک ہاتھوں سے جام کوثر عطافرماے بلکہ بقولِ شاعر یہ کرم ہو
تمنا دلِ اشرف بس اتنی ہے سرِ محشر ۔۔۔جب آقا جب جامِ کوثر دیں لبِ اقدس لگا کر دیں
 

Imran Attari Abu Hamza
About the Author: Imran Attari Abu Hamza Read More Articles by Imran Attari Abu Hamza: 51 Articles with 60616 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.