افغان مہاجرین اور اوورسیز پاکستانی

امریکی صدر نے افغانستان سے یکم مئی سے افواج کی واپسی کا اعلان کردیا ہے اور 11ستمبر 2021تک امریکی افواج کا انخلا مکمل ہوجائے گا افغانستان میں امن و استحکام خطے کے مفاد میں ہے اسی لیے پاکستان پرامن، مستحکم، خود مختار اور خوشحال افغانستان کے لیے پر عزم ہیں ، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کی کوششوں کی مستقل حمایت کرتا رہا ہے افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن عمل کے ذریعے ہی مذاکرات کا سیاسی حل اہم ہے طالبان معاہدے نے افغانستان میں مستقل جنگ بندی کی بنیاد رکھی افغانستان میں امن و استحکام کی کوششوں کی ایک اہم خصوصیت افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہے لہذا افغان امن کی کوششوں میں پاکستان دنیا کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا اسی مقصد کے لیے حکومت نے پاکستان میں 1.4ملین سے زائد افغان مہاجرین کو نئے پی او آر سمارٹ کارڈ ز کی فراہمی کامنصوبہ کا آغازکردیا ہے ،حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق( یو این ایچ سی آر )کے اشتراک سے پاکستان میں رہائش پذید1.4 ملین اافغانیوں کو تصدیقی سمارٹ کارڈ جاری ہونے جارہے رہے ہیں پاکستان ایک طویل عرصہ سے اور پچھلی چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا ہے 10 سال پہلے افغان مہاجرین کی تصدیقی ایکسرسائز شروع کی گئی تھی جس میں اب تک بہت ساری تبدیلیاں آ چکی ہیں بین الاقوامی برادی بھی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے افغان مہاجرین کی مدد کے لئے پاکستان کی کوششوں کا ساتھ دے تاکہ بے گھر افراد اپنے گھروں کو لوٹ سکیں یا پھر پاکستان میں ہی سکون کی زندگی بسر کرسکیں اس کیلیے افغان مہاجرین کو بھی چاہیے کہ وہ سمارٹ کارڈ کے حصول کیلئے مجوزہ پراسس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں چھ ماہ کے اندر پاکستان میں دستاویزات رکھنے والے افغان مہاجرین کو جدید سمارٹ کارڈ جاری کئے جائیں گے جسکے بعد اس کے دائرہ کار کو پاکستان میں بسنے والے تمام افغان مہاجرین تک پھیلایا جائے گا، سمارٹ کارڈ کی بدولت پاکستان میں رہائش پذید افغان مہاجرین کیلئے تعلیم ، صحت، بینکنگ اور حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی دیگر سہولیات سے مستفید ہونے کا پراسس تیز تر اور آسان ہو جائے گا موجودہ اعداد و شمار کی تصدیق کے علاوہ ، یہ مشق افغان پناہ گزینوں کے ہنر مندی ، تعلیم کی سطح ، معاشرتی و اقتصادی صورتحال کو بھی ریکارڈ کرے گی ، جس سے پاکستان اور افغانستان میں بسنے والے افغان شہریوں کیلئے صحت ، تعلیم اور روزگار کی سہولت فراہم کرنے میں آسانی ہو گی افغان مہاجرین کو سمارٹ کارڈ کی فراہمی کے لئے حکومت پاکستا ن کے نمائندوں وفاقی وزیر سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان، یو این ایچ سی آر کے پاکستان میں نمائندے نوریکو یوشیدا ، افغان مہاجرین کیلئے چیف کمشنر سلیم خان اور یو این ایچ سی آر کی بنائی گئی مشترکہ ٹیم میں 6 سو مرد و خواتین پر مشتمل اسٹاف پاکستان میں بسنے والے افغان مہاجرین کا ڈیٹا اکھٹا کر کے 1.4 ملین افغان مہاجرین کو سمارٹ ویریفکیشن کارڈ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ڈیوٹی سر انجام دے گا، یہ اسٹاف موبائل وین کے ساتھ افغان مہاجرین کے 35 سے زائد رہائشی سنٹرز پر جا کر معلومات اکھٹی کرے گارہی بات پاکستان میں بسنے والے پاکستانیوں کی جن کی حالت بیرونی قرضوں کی وجہ سے دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے جبکہ ملک میں چوروں کا ایک ایسا مافیا بھی کام کررہا ہے جو دن رات لوٹ مار میں مصروف ہے اسکے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت طا قتور طبقے کا پاکستان میں پہلی د فعہ احتسا ب کررہی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ذاتی مفاد کیلئے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانے والے کسی صور ت کڑے احتسا ب سے نہیں بچ سکتے، پاکستان میں ترقی اور خوشحالی کیلئے کرپٹ عناصر کا بلاامتیاز احتساب وقت کی ضرورت ہے سابق ادوار میں بیدردی سے قومی خزانے کو لوٹا گیا حکومت نے 23ارب ڈالر سے زائد سابقہ حکومت کے قرض اورسودکی ادائیگی کی مد میں ادا کئے ہیں ماضی کی تمام حکومتوں کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے دور میں غیر ملکی قرضے واپس کرنے کی شرح سب سے زیادہ ہے حکومت کی کوشش ہے کہ پاکستان کے زیادہ سے زیادہ قرضے ادا کئے جائیں تاکہ معیشت کی سانسیں بحال ہو سکیں حکومت ایسامیکرو اکنامک استحکام اورگروتھ پالیسی چاہتی ہے تاکہ پاکستان کو آئندہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے ، اپوزیشن جماعتیں ماضی کی کوتاہیوں اور بیگاڑ کا بوجھ بھی موجودہ حکومت کے کندھوں پر ڈالنا چاہتی ہے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا جس کا خمیازہ آج پوری قوم کو بھگتنا پڑا ہے پاکستان کے پیچھے رہنے کی وجہ کرپشن اور سابق حکمرانوں کی نااہلیاں ہیں وزیر اعظم عمران خان نئے پاکستان میں ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے ایجنڈے کی تکمیل کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے اورتبدیلی کا وعدہ پورا کرکے عوام کی تقدیر بد لیں گے پنجاب میں بھی نئے پاکستان کی منزل کی جانب سفر شروع ہو چکا ہے اور قوم کی توقعات کو پوری کرنے کیلئے پنجاب حکومت دن رات کام کر رہی ہے تاکہ عوام کو مسائل کے چنگل سے نکالا جاسکے بلخصوص اوورسیز پاکستانی جو ہمارا آئینہ اور قوم کاسر مایہ ہیں ہیں انکی اپنے ملک میں مشکلات اور پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کے کیسز کیلئے پنجاب میں اسپیشل کورٹس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انکے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاسکے او پی سی کے وائس چیئرمین چوہدری وسیم اختر رامے اس سلسلہ میں پیش پیش ہیں جنکا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے کیسز کیلئے پنجاب میں اسپیشل کورٹس کے قیام کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کو ویڈیو لنک سے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت کے ساتھ ساتھ اوورسیز پاکستانیوں کے کیسزکے فیصلوں کیلئے وقت کی حد بھی مقرر کی جائے گی، اوورسیز پاکستانی قوم کا سر مایہ ہیں انکے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو کسی بھی فورم پر تنہا نہیں چھوڑ ے گی۔

 

rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 613167 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.