جرائم کا خاتمہ ۔۔۔ہم سب کی ذمہ داری

تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں -پہلا قانون فطرت۔اگر کھیت میں دانہ نہ ڈالا جائے تو قدرت اسے گھاس پھوس سے بھر دیتی ہے۔اسی طرح اگر دماغ کو اچھی فکروں سے نہ بھرا جائے تو کج فکری اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی اس میں صرف الٹے سیدھے خیالات آتے ہیں اور وہ شیطان کا گھر بن جاتا ہے۔دوسرا قانون فطرت۔جس کے پاس جو کچھ ہوتا ہے وہ وہی کچھ بانٹتا ہے۔خوش مزاج انسان خوشیاں بانٹتا ہے۔غمزدہ انسان غم بانٹتا ہے۔عالم علم بانٹتا ہے۔دیندار انسان دین بانٹتا ہے۔خوف زدہ انسان خوف بانٹتا ہے۔تیسرا قانون فطرت۔آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے ہضم کرنا سیکھیں، اس لئے کہ۔کھانا ہضم نہ ہونے پر بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں ریاکاری بڑھتی ہے۔بات ہضم نہ ہونے پر چغلی اور غیبت بڑھتی ہے۔تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں غرور میں اضافہ ہوتا ہے۔مذمت کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے دشمنی بڑھتی ہے۔غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں مایوسی بڑھتی ہے۔اقتدار اور طاقت ہضم نہ ہونے کی صورت میں خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور ایک با مقصد اور با اخلاق زندگی گزاریں، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔

اگر آپ گھر کرایہ پر دینا یا لینا چاہتے ہیں اور مالکان مکان اور کرایہ دار کی تو تو میں میں سے بچنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے یہ قوانین پڑھ لیں۔قانون کے مطابق ایک مالک مکان اپنے کرایہ دار کو ان وجوہات کی بنا پر اپنا گھر خالی کروانے کا کہہ سکتا ہے۔وجوہات۔مسلسل تین ماہ تک کرایہ ادا نہ کرنا۔کرایہ پر لیا گیا گھر مالک مکان کو اطلاع دیے بغیر کسی اور کو کرایہ یا لیز پر دینا۔جس مقصد کیلئے گھر کرایہ پر حاصل کیا، مالک مکان کی مرضی کے بغیر اس سے ہٹ کر کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنا۔مکان کو نقصان پہنچانا۔مالک مکان کی مرضی کے بغیر تعمیرات کرنا۔جب مالک مکان کو حقیقت میں گھر کی ضرورت پڑے، جیسے کہ وہ خود یا اس کی فیملی میں سے کوئی منتقل ہونا چاہتا ہو، یا وہ اس پر مزید تعمیرات کرنا چاہتا ہو۔جب مالک مکان انتقال کرجائے یا نوکری سے ریٹائر ہوجائے۔ان تمام وجوہات کے تحت مالک مکان کرایہ دار کو ایک ماہ میں گھر خالی کرنے کا نوٹس دے سکتا ہے۔ اگر تین ماہ تک کرایہ نہیں دیا تو پھر 15 دن میں بھی خالی کروایا جاسکتا ہے۔کرایہ کی ادائیگی۔کرایہ ادا کرنے کی تاریخ اگر ریگریمنٹ میں متعین نہیں تو پھر ہر ماہ کی 10 تاریخ تک ادا کرنا لازمی ہے۔کرایہ دار کو چاہئے کہ ہر ماہ کا کرایہ ادا کرنے کے بعد مالک مکان سے دستخط شدہ رسید وصول کرے۔کسی بھی پراپرٹی کا کرایہ سال میں 10 فیصد یا تین سال بعد 25 فیصد بڑھایا جاسکتا ہے۔ ان میں سے کون سا راستہ اختیار کرنا ہے یہ فریقین آپس میں طے کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اگر کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنا چاہیں تو وہ ایگریمنٹ میں لازمی لکھوانا چاہیے۔گھر کی مرمت اور ٹیکس۔بجلی، پانی، سینیٹری فٹنگ، پینٹنگ، ٹیکسز اور سفیدی سمیت مرمت کے تمام اخراجات مالک مکان ادا کرے گا۔ اس میں ماہانہ بل شامل نہیں۔ اگر ان میں سے کسی بھی مرمتی کام پر کرایہ دار پیسہ خرچ کرے تو وہ ماہانہ کرایہ میں کٹوتی ہوگی۔کرایہ داری کا دورانیہ۔کرایہ داری معاہدے کا اسٹینڈرڈ دورانیہ ایک سال ہوتا ہے مگر فریقین باہمی مشاورت اور مرضی سے دورانیہ بڑھا سکتے ہیں۔اگر فریقین میں کوئی بھی ان قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو معاملہ رینٹ کنٹرولر کے پاس جائے گا۔ رینٹ کنٹرولر سرکاری ملازمین ہیں، وہ معاملے کا جائزہ لیں گے۔ اگر کوئی فریق غلطی پر ہوگا تو معاملہ ضلعی عدالت میں جائے گا۔

ماہرین کا کہناہے کہ اپنے گھر کی حفاظت کیسے کریں؟اپنے گھر میں چوری کو روکیں۔ بغیر کچھ خرچ کیے اپنے گھر کی حفاظت میں اضافہ کریں۔چور کی طرح سوچئے۔ آپ چور ہونے کا دعویٰ کریں اور اپنے گھر میں داخل ہونے کے طریقوں کے بارے میں سوچنے کی کوشش کریں۔ اپنے گھر کا مطالعہ کریں اور اس کی حفاظت میں کمزوریوں کو تلاش کریں۔دروازے بند کرو۔ یہاں تک کہ اگر آپ کسی ایسی جگہ پر بڑے ہوئے ہوں جہاں دروازہ کھلا چھوڑنا معمول تھا ، اب دنیا مختلف ہے۔کھڑکیاں بند کرو۔ گرانڈ فلور پر کھڑکیاں اور سلائڈنگ دروازے باہر سے کھولنا آسان ہیں۔ تھوڑا سا حوصلہ افزا چور چیک کرے گا۔بالکونی کا دروازہ بند کرو۔ رات کے وقت یا جب آپ باہر ہوں تو بالکونی کا دروازہ کبھی بھی کھلا نہ چھوڑیں۔ بالکنی چوروں تک آسان رسائی مہیا کرسکتی ہے۔گیراج کے دروازے بند کردیں۔ گیراج کے دروازے آپ کے گھر تک رسائی فراہم کرسکتے ہیں ، لہذا ان کے ساتھ کسی دوسرے دروازے کی طرح سلوک کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ صحیح طریقے سے بند ہیں ۔دروازے پر نوٹ مت چھوڑیں۔ مثال کے طور پر میں سارا دن گھر نہیں ہوں ، لہذا آپ میرا گھر چوری کرسکیں گے ۔اگر آپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو پولیس کو خبردار کریں۔ اگر آپ کو دن میں کئی بار محلے سے گزرنے والی ایک عجیب سی کار نظر آتی ہے تو ، اس کی اطلاع دیں۔اگر کوئی آپ کی گلی میں کھڑی دیر سے اپنی کار میں بیٹھا ہوا ہے تو اس کی اطلاع دیں۔
جب آپ کوئی سامان جیسے کمپیوٹر یا ٹی وی خریدتے ہیں تو ، کیا آپ اس باکس کو باہر پھینک دیتے ہیں؟ جو بھی گزرتا ہے وہ کوڑے دان میں پلازما ٹی وی کا باکس دیکھ سکتا ہے اور جان سکتا ہے کہ آپ کے پاس نیا ٹی وی ہے۔ یہ ایک کمپیوٹر ، سٹیریو ، ویڈیو گیمز اور لے جانے کے لئے آسان چیزوں کے لئے بھی ہے جو مہنگا پڑ سکتا ہے۔ اگر اوسطا چور یہ دیکھے کہ آپ کے پاس نئی خریدی ہوئی چیزیں ہیں تو وہ پڑوسی کے گھر میں کیوں چوری کرنے کی کوشش کرے؟اگر کوئی فون کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ ہوم سکیورٹی کی تحقیقات کر رہا ہے تو ، ہمیشہ جواب دیں کہ آپ کے پاس محکمہ فائر اور محکمہ پولیس سے منسلک سکیورٹی سسٹم ہے ۔ چور عام طور پر کاہل ہوتے ہیں اور آسان طریقے سے پیسہ کمانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہیں موقع نہ دیں۔ضرورت اس امر کی ہے خوشحالی ، ترقی اور نئی نسل کے تحفظ کیلئے جرائم کے خاتمے کیلئے ہمیں قوانین کے تحت اپنے حفاظت خود کرناہوگی ۔
 
Ghulam Murtaza Bajwa
About the Author: Ghulam Murtaza Bajwa Read More Articles by Ghulam Murtaza Bajwa: 272 Articles with 179604 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.