پاکستان کی سب سے بڑی اقلیت شیڈول کاسٹ (دلت)
ہے جو کہ اس وقت 4ملین آبا دی کے مطا بق پاکستان میں مو جو د تما م اقلیتو
ں کی 50% آبا دی ہے ۔ جو کہ معا شی ، سما ج ،سیا سی اور تعلیمی اعتبا ر سے
سب سے پسما ندہ محر وم اور کچلا ہوا طبقہ ہے ۔ ان کے پا س نہ تو گھر ہیں نہ
ہی کو ئی ذریعہ ِ معا ش ،محر ومی اور غربت کی چکی میں پسنے والوں کے گھر وں
میں بھو ک نا چتی ہے اور معا شرہ ان کو عزت کی نگا ہ سے نہیں دیکھتا ۔
پاکستان کی ہندو آبا دی میں 90فیصد سے زائد شیڈو ل کا سٹ (دلت) ہیں ۔ جو کہ
صو بہ سند ھ اور جنو بی پنجاب میں کثےر تعدا د میں آبا د ہیں ۔ پاکستان کے
سیا سی اور مذہبی جغا دریوں نے عوا م کے حقو ق کے نعرے تو لگا ئے لیکن معا
شرے میں او نچ نیچ اور نفر ت کے خا تمے کے لئے کو ئی عملی کا م نہ کیا ۔
اور بد قسمتی سے شیڈول کاسٹ(دلت) سے بھی کو ئی ایسی قیا دت سامنے نہیں آئی
جو اپنی با ت منوا سکے ۔
ہندو مت میں ذات پا ت کی تقسیم ہزاروں سال سے چلی آرہی ہے ۔ ہندوﺅں میں
اکثر یت نچلے ذا ت کے دلتوں کی ہے۔ وقت کے سا تھ سا تھ دلتوں کی حا لت تو
نہ بدلی لیکن نام ضرور تبدیل ہو ا ۔ کبھی اچھو ت، کبھی شو در، کبھی ہر یجن
، کبھی دلت، تو کبھی شیڈو ل کا سٹ کے نا م سے پکا رے گئے ۔ بدقسمتی سے ان
بدلتے ہو ئے نا موں نے ان محر وم اور کچلے ہو ئے پسماندہ لو گوں کی زندگیوں
کو نہیں بدلہ ۔ انگریز دورمیں دلتو ں کو شیڈول کاسٹ کے نام سے پکا را جا نے
لگا ۔ 12نو مبر 1957کو حکو مت پاکستان کے جا ری کردہ نو ٹیفکیشن آف شیڈو ل
کا سٹ کے مطا بق پاکستان میں 41ذا توں کو شیڈول کا سٹ قرا ر دیا گیا اور آج
تک یہی نا م چل رہا ہے۔
پاکستان میں بسنے والے 40لا کھ شیڈو ل کا سٹ کو بے شما ر سیا سی ، سما جی ،
مذہبی اور معا شی مسا ئل کا سا منا ہے ۔ تما م انسا ن حوّا و آدم کی اولا د
ہیں اس پر تما م مذا ہب کے ما ننے وا لو ں کا عقیدہ ہے وہ ما نتے ہیں کہ ہم
ایک با پ کی اولا د ہیں ۔ لیکن اس کے با وجو د شیڈو ل کا سٹ سے نفر ت اور
چھو ت چھا ت عا م ہے ۔ایک اندا زی کے مطا بق شیڈو ل کا سٹ اقلیت کی شرح خوا
ندگی 0.2فیصد ہے ۔ پا کستان میں شیڈول کا سٹ (دلت)غربت کا شکا ر ہیں اسی
وجہ سے وہ جا گیر دا روں ، وڈیروں اور علا قا ئی سرداروں کے پا س ان کے
کھیتو ں میں کا م کر تے ہیں اور شیڈو ل کاسٹ خوا تین اور نو جوان لڑکیا ں
گھروں میں کا م کر تی ہیں جہا ں ان کے سا تھ ریپ اور گینگ ریپ جیسے وا قعا
ت ہو تے ہیں ۔ لیکن انسا نی حقو ق کی چیمپئن تنظیمیں خامو ش ہیں اور شیڈو ل
کاسٹ اقلیت کے لئے کو ئی آوا ز بلند نہیں کر تا ۔
پاکستان میں بسنے والی شیڈو ل کاسٹ اقلیت کے 65فیصد مر د اور 85فیصد خو
اتین کے پا س قو می کمپیوٹر ائزڈ شنا ختی کا ر ڈ نہیں ہے ۔ جو کہ یو نین کو
نسل میں اندراج کی وجہ سے یا والدین کے نام اندرا ج نہ ہو نے کی وجہ سے
نہیں بن سکے ۔ اسکے علا وہ یو نین کو نسل کی فیس بھی شنا ختی کا ر ڈ نہ بنو
انے کی ایک اہم وجہ ہے کسی شہری کے پا س شنا ختی کار ڈ نہ ہو نے کی وجہ سے
وہ حق ِ را ئی دہی (ووٹ)زمین لین ، الا ٹمنٹ میں شا مل ہو نے ، ملا زمت
لینے اور ڈومسا ئل جسی دستاویز حا صل کر نے کا اہل نہیں ۔ شیڈو ل کا سٹ
اقلےت چو نکہ پسما ندہ ہی اور ان کے آبا ﺅ اجدا د نے کبھی دفتروں میں نا م
اندراج نہیں کر ا ئے ۔ اس لئے ان کے پا س شنا ختی کا ر ڈ نہیں ہیں اور زیا
دہ تر بر تھ سرٹیفکیٹ کی فیس کی وجہ سے یا خو ا تین کا رجسٹر ڈ نکا ح نا مہ
نہ ہو نے کی وجہ سے شنا ختی کا ر ڈ جیسی اہم دستا ویز سے محر وم ہے ۔ ہندو
دھرم میں شا دی پھیر وں کے ذریعہ ہوتی ہے اور پاکستان بننے کی 62-1/2سا ل
کے بعد ہندو شا دی رجسٹریشن کا کو ئی قا نون نہیں ہے اس وجہ سے شیڈو ل کا
سٹ ہندو خوا تین کو خا ندا نی اور قا نو نی مسا ئل کا سامنا ہے ۔
پاکستان میں بے شما ر ایسے مند ر مو جو د ہیں جن کی دیکھ بھا ل کے لئے کو
ئی نظا م نہیں جن میں پانچ ہزار سا ل پرا نے کٹا س را ج مند ر ، ہنگلاج ما
نا لسبیلہ ، پہلا ج پو ری مندر ملتان جو کہ تا ریخی مند ر ہیں اور اس قدیم
، تا ریخی و ثقا فتی ورثے کے تحفظ کا کو ئی انتظا م نہیں ہے۔ اب صو ر ت حا
ل یہ ہے کہ پاکستان بھر میں ملک کی سب سے بڑی اقلیت شیڈو ل کاسٹ (دلت) کی
کو ئی نما ئندگی اسمبلی میں نہ ہے ۔ اور نہ ہی چا رو ں صو با ئی وزرا ئے
اعلٰی اور وزیر اعظم کا کو ئی شیڈول کاسٹ (دلت) مشیر ہے ۔
بانی ِ پاکستان قا ئد اعظم محمد علی جنا ح نے 11اگست 1947کو دستو ر سا ز
اسمبلی میں خطا ب کر تے ہو ئے کہا تھا کہ"پاکستان میں ہر عقیدے کے لو گو ں
کو آزا دی ہو گی چا ہے وہ مندر جا ئیں ، مسجد جا ئیں یا چرچ اور تما م پا
کستانیو ں کو بر ا بر کا پاکستانی تسلیم کیا جا ئے گا "پاکستان کے پر چم
میں سفید رنگ اقلیتو ں کی علا مت ہے ۔
متحدہ قو می مو ومنٹ (MQM) پاکستان سے مذہبی انتہا پسندی کے خا تمی اور
مذہبی روا داری کے فر و غ کے لئے عملی جدو جہد کر رہی ہے ۔ ایم کیو ایم تما
م پاکستانیوں کو برا بر کا پاکستا نی اور مسا وی حقو ق کا حقدا ر تسلیم کر
تی ہے ۔ میں بحثیت پاکستانی قا ئد ِتحر یک الطا ف حسین بھائی سے درخوا ست
کر تا ہوں کہ ہندو شا دی رجسٹریشن کے قا نو ن ، شنا ختی کا ر ڈ و ڈومسا ئل
کے حصول اور شیڈو ل کا سٹ(دلت) کے سیا سی حقو ق کی بحالی کے لئے آوا ز بلند
کریں اور آئینی طو ر پر تما م پاکستانیوں کو برا بر کا پاکستانی اور مساوی
حقو ق کا حقدار تسلیم کر وا ئیں اور تما م پاکستانیوں کے لئے با عزت زندگی
، با عزت روزگار ، باعزت رہا ئش کے لئے عملی کو ششیں کر یں آنے والا وقت
ایم کیو ایم کا ہی ۔ پاکستان کے کچلے ہو ئے محروم اور پسماندہ لو گو ں کے
لئے ایم کیو ایم امید کی آخری کر ن ہے ۔ |