بھیک مانگنے کا رواج۔

بھیک مانگنے والوں کی وجہ سے معاشرے میں روز بروز کام چوروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

ہمارا مذہب اسلام ہمیں زکوة ادا کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ زکوة ادا کرنا ہر صاحب استطا عت پر فرض ہے ۔لیکن مسلمانوں نے اسلام کے احکام کو بھلا دیا ہے ۔اور زکوة ادا نہیں کرتے یہی وجہ ھیکہ ہمارے ملک میں غریبوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔کچھ لوگ محنت کرکے اپنی روزی کماتے ہیں اور اپنی زندگی کو گزار رہے ہیں ۔لیکن بہت سے لوگ سست اور کاہل ہوتے ہیں ۔جو محنت نہیں کرتے اور بھیک مانگ کر اپنی ضروریات کو پورا کرتے ہیں ۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ " محنت کرنے والا۔ اللہ‎ کا دوست ہے۔ "اسلام نے کسی صورت بھی گداگری کو پسند نہیں کیا بلکہ کسب ِ حلال پر زور دیا ہے ۔تاریخ اسلام پر اگر ایک نظر ڈالیں تو معلوم ہو گا کہ صحابہ کرامؓ نے انتہائی مشکل حالات میں بھی بھیک نہیں مانگی بلکہ محنت کرکے حلال رزق کھایا ۔

زکوة ادا نہ کرنے سے غریب لوگوں کو انکا حق نہیں ملتا اور وہ فقیری کو اپنا مقدر سمجھنے لگتے ہیں اسطر ح محنت کشوں کی کمی ہونے لگتی ہے۔ اور وہ ملک بھلا کیسے ترقی کر سکتا ہے۔ جہاں لوگ سست اور کاہل ہوں ۔پہلی بات تو یہ ہےکہ ہر مسلمان کو جو صاحب استطاعت ہے زکوة ادا کرے تاکہ غریبوں کو انکا حق مل سکے۔ زکوة ادا کرنے سے مال پاک ہوتا ہے اور مال میں برکت ہوتی ہے اور معا شر ے کے غریب افراد کی مدد کی جاسکتی ہے۔اور زکوة ادا کرنے سے انسان کے دل میں دولت سے محبت مٹ جاتی ہے ۔

وہ لوگ جو فقیری کو اپنا لیتے ہیں اور محنت کرنا چھوڑ دیتے ہیں وہ اپنے خاندن پر تو بوجھ ہیں ہی لیکن وہ اپنے معاشرے اور ملک دونوں پر بھی بوجھ بن جاتے ہیں ۔اور اسطر ح انکے گروپ بن جاتے ہیں ہیں اور پھر انہیں مانگنے میں ذرا برابر بھی شرم محسوس نہیں ہوتی اور اسطر ح معاشرے میں کام چور افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے ۔ جو کہ ملک کے مستقبل کے لیےخطرناک ثا بت ہوسکتا ہے ۔ لہذا ہمیں زکوة ادا کرنی چاہئے تاکہ ضرورت مندوں کی مدد ہوسکے اور بکھاریوں کو پیسے نہ دیے جائيں بلکہ انہیں کوئی ہنر سکھایا جائے ۔جب کہ پیشہ ور بھکاریوں کے ٹھیکیداروں کو گرفتار کیا جائے ۔تاکہ معاشرے میں مانگنے کی رواج کو ختم کیا جائےاور افراد کو محنت سے کمانے کی تلقین کی جائے ۔
 

Shazia Hameed
About the Author: Shazia Hameed Read More Articles by Shazia Hameed: 23 Articles with 25319 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.