مغرب میں بڑھتا ہوا اسلامو فوبیا

کینیڈا میں لاہور کے مسلمان خاندان کے افسوسناک ٹارگٹ کلنگ کے سانحہ نے مغرب میں مسلمانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ کنیڈا میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔لاہور کا یہ تعلیم یافتہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے ہجرت کر کے کنیڈا میں داخل ہوا۔ اتوار کی شام8بج کر40منٹ پر کینیڈا کے وسطی صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں20سالہ متعصب دہشتگردکے حملے میں شہید ہونے والا باپ سلمان افضل ایک فزیو تھراپسٹ اور کرکٹ کا شیدائی، ان کی اہلیہ مدیحہ سلمان سول انجینیئرنگ میں پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل، ان کی بیٹی یومنہ نویں جماعت کی طالبہ اور دادی خاندان کی سرپرست تھیں۔ یہ لوگ روزانہ چہل قدمی کے لئے نکلتے تھے۔ اس بار انہیں بے دردی سے پک اپ ٹرک تلے کچل کر شہید کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اونتونیو گٹرس نے اس حملے پرتشویش ظاہر کی ہے اور وہ اسلامو فوبیا کے خلاف مشترکہ موقف اپنانے پر زور دے رہے ہیں۔ کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دے رہے ہیں۔ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ یہ قتل کوئی حادثہ نہیں تھا، یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا، جو ہماری برادریوں میں سے ایک کے دل میں نفرت کا نتیجہ تھا۔حملے کے فورا بعد گرفتار کئے گئے 20 سالہ ملزم پر پہلے درجے کے قتل اور قتل کی کوشش کے چار الزامات عائد کئے گئے ۔ مسلم برادری کے رہنما عدالتوں سے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔حکام کہہ رہے ہیں کہ پیش آنے والا واقعہ نفرت کا نتیجہ تھا۔تا ہم حقیقت بیان کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیر پبلک سیفٹی بل بلیئر نے اس حملے کو اسلامو فوبیا کا خوفناک اقدام قرار دیا ہے۔وہ برملا اعتراف کرتے ہیں کہ اس خاندان کو اس کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور یہ حملہ بظاہر حملہ آور کی مسلمانوں سے نفرت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب مسلم خاندان کے افراد ایک ساتھ فٹ پاتھ پر چل رہے تھے اور اسی دوران وہ سڑک پار کرنے کا سوچ ہی رہے تھے کہ ایک کالے پک اپ ٹرک نے انہیں کچل دیا۔اونٹاریو کے شہر لندن کے میئر ایڈ ہولڈر کے مطابق مارے گئے چار افراد ایک ہی خاندان کی تین نسلوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان پانچ میں سے 4 افراد موقع پر شہید اور ایک بچہ زخمی ہواجو ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

بلا شبہ کمسن9سالہ لڑکا فیاض سلمان اپنی چوٹوں سے تو جلد صحت یاب ہو جائے گا مگر اسے نفرت کے نتیجے میں ہونے والے نقصان، دکھ اور احساس سے نکلنے میں طویل عرصہ لگے گا۔کینیڈا کی مسلم ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ اس خوفناک حملے کے خلاف نفرت اور دہشت گردی کی کارروائی کی جائے۔مسلم خاندان کو کچلنے والا مشتبہ شخص سفید فام عیسائی نوجوان ناتھینل ویلٹ مین ہے جو حفاظتی سامان سے لیس تھا اور اسے جائے حادثہ سے فرار ہو گیا۔ اسے جائے حادثہ سے7کلومیٹر دور ایک مال سے گرفتار کیا گیا ۔عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ وہ گرفتاری کے وقت ہنس رہا تھا۔اس نے گرفتاری کی فلم بندی کا مطالبہ کیا۔ اس نے بلٹ پروف جیکٹ اور فوجی ہیلمٹ پہن رکھا تھا۔ وہ انڈے پیکنگ کا کام کرتا ہے۔ اکثر وہ ویڈیو گیمز کھیلتا تھا۔ آواز اونچی رکھنے سے پڑوسی بھی تنگ تھے۔ جب اسے گرفتار کیا گیا تو پولیس وین میں وہ نعرے بلند کر رہا تھا۔فیس بک نے اس کا اکاؤنٹ حملے کے دوسرے دن پیر کو ہی بند کر دیا۔ اس حملہ سے جنوری 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد میں فائرنگ کے واقعے کی یاد تازہ کردی جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ اپریل 2018 میں گاڑی تلے کچلنے کے واقعے میں کم از کم 10 افراد مارے گئے ۔جسٹن ٹروڈو تسلیم کرتے ہیں کہ ان سب کو اپنے مسلم عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ۔کینیڈا میں یہ ہو رہا ہے اور اسے روکنا ہو گا۔ انہوں نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے عالمی برادری کی جانب سے اقدامات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان حکومت نے خاندان کو میتیں پاکستان بھجوانے کی پیشکش کی۔ متاثرہ خاندان نے تدفین کنیڈا میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستانی قونصل جنرل ٹورانٹو مقامی پولیس کا رویہ اطمینان بخش قرار دیتے ہیں۔ کینیڈا میں مقیم مسلمانوں کے اعتماد کو بحال کرنے کے لئے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کنیڈا کی حکومت نے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ 20 سالہ ملزم، جس نے زرہ کی طرح کی کوئی چیز پہنی ہوئی تھی۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ منصوبہ بندی سے کیا گیا۔

کنیڈا میں لاہور کے مسلم خاندان کی ٹارگٹ کلنگ کے اس واقعہ نے دنیا میں مسلمانوں کے خلاف دہشتگردی اور انتہا پسندی کو ظاہر کیا ہے۔ مسلمانوں کو متحد ہو کر اس تعصب اور نفرت کا مقابلہ کرنا ہے۔ جس طرح سفید فام سیاہ فام کے خلاف نفرت انگیزی کو ہوا دے رہے ہیں ، اسی طرح مسلمانوں کے خلاف بھی شر پسند متحرک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بقول دنیا نے مشترکہ طور پر اسلامو فوبیا کا مقابﷲ کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرنا ہیں۔
 

Ghulamullah Kyani
About the Author: Ghulamullah Kyani Read More Articles by Ghulamullah Kyani: 710 Articles with 555223 views Simple and Clear, Friendly, Love humanity....Helpful...Trying to become a responsible citizen..... View More