اکیسویں صدی کو یقینی طور پر سوشل میڈیا کے استعمال کے
لحاظ سے انقلاب کی صدی کے طور پر تسلیم کیا جاسکتا ہے۔ زندگی کے تمام شعبوں
سے وابستہ افراد اپنی زندگی اور خیالات کے اظہار کے لیے سوشل میڈیا کا
استعمال کرتے ہیں۔ جدید دور نے آزادی اظہار کو جنم دیا ہے لیکن بہت ساری
سائٹس اور ایپس کچھ لابیزکے مکروہ ایجنڈے پر کام کر رہی ہیں اور صارفین پر
مختلف مبینہ پابندیاں عائد کرتی ہیں اور انہیں اپنی آزادانہ مرضی کے مطابق
کام کرنے نہیں دیتی ہیں۔
معطل اور محدود کردہ صارفین کو اپیل کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے لیکن
جب وہ اپیل کرتے ہیں تو اس کا مناسب انداز میں جواب نہیں دیا جاتا ہے۔
متعدد بار درخواست کرنے کے بعد بھی صارف کو حکام کی طرف سے کوئی جواب نہیں
ملتا۔
جب میں اکاؤنٹ کی بندش کے لیے اپیل کرتا ہوں تو معاونتی ٹیم جواب نہیں دیتی
ہے اور مجھے بے بس چھوڑ دیتی ہے۔ ایک صارف نے کئی ماہ کے تجربات بیان کرتے
ہوئے بتایا۔ اس طرح کے سلوک کی مذمت کی جاتی ہے اور آج کے دور میں یہ سلوک
صارفین کے لیے اذیت ناک ہے۔
یقیناً یہ انداز آزادی اظہار رائے کے منافی ہے لیکن صارفین ان تنگ ذہنوں کے
ہاتھوں بے بس ہیں۔
مجھے ذاتی طور پر ایک ایسی سوشل سائٹ کی طرف سے اس طرح کی پابندیوں کا
سامنا ہے جس نے مجھے یہ مضمون لکھنے پر ابھارا۔ میں اس سوشل سائٹ کو یہاں
نامزد کرنا بہتر نہیں سمجھتا ہوں لیکن میں یہ خواہش ضرور کروں گا کہ اس
پیغام کو اس سائٹ کے مالکان کی نظر میں قبولیت ملے اور کسی سازگار اقدام کی
امید بھی کرتا ہوں ۔
دوم ، میں یہ ذکر کروں گا کہ قواعد و ضوابط کو کسی بھی قسم کی جانبداری اور
حمایت کے بغیر پالیسی کے مطابق لاگو کیا جانا چاہئے۔ امید ہے کہ یہ الفاظ
سائٹ کے مالکان پر اپنا اثر دکھا سکیں گے اور وہ صارفین کی تقریر کی آزادی
کا احترام کریں گے اور انہیں اپنے میڈیا سے بیزار نہیں کریں گے۔
ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے میں صارفین کی مرضی کے خلاف سوشل سائٹوں کی
اجارہ داری ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ صارفین پر صرف ان سائٹس کی
پالیسیوں کی خلاف ورزی پر پابندی لگانی چاہئے اور میل یا الگ نوٹیفیکیشن کے
توسط سے اس کی خلاف ورزی کی وضاحت کرنی چاہئے۔ معطلی کے معاملے پر صارف اور
سوشل سائٹ کے مابین کسی بھی چیز کو پوشیدہ یا نجی نہیں رکھا جانا چاہئے اور
کسی بھی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے صارف کو واضح طور پر مطلع کیا جانا
چاہئے۔ واضح اور قابل اعتراض خلاف ورزی کی اطلاع کے بغیر کسی صارف کا
اکاؤنٹ معطل کرنا ایک جرم قرار دیا جانا چاہیے۔
|