زندگی کیا ہے دکھ ہے سکھ ہے غم ہے یا خوشی ۔ کیا ہے زندگی؟
ہر طرف افراتفریح کا عالم ہے کسی کو کچھ معلوم نیں کہاں کو جا نا ہے کہا ن
کو جا رہے ہیں ساتھ چلتا سایہ تک نظر نہیں آتا۔ ہر کوئی خود کو بنانے میں
مصروف ہے مگر یہ نہیں پتہ کیا بناناہے خود کو۔ زندگی کو آتنا تیز کر دیا
ہوا ہے کہ نہ خدا یاد ہے نہ اس کی رحمتیں۔ ہن نہ چاہتے ہوئے بھی خدا کو
بھول رہے ہیں ۔
اب کسی کو کو ئی خوشی نہیں ہوتی کہ ہماری عید آرہی ہے کہاجاتا ہے یہ کون سا
بڑی بات ہے اب کوئی نماز کے لئے وقت نہیں نکلتا۔ جیسے مذہب صرف بچوں اور
بزرگوں کے لئے بنا ہو۔ ہمیں شوچنے کی ضرورت ہے ہم معاشرے کو کس طرف لے کر
جا رہے ہیں کیا ہم آنے والی نسلوں کے لئے کچھ اچھا چھوڑ رہے ہیں کیونکہ کل
کو ہم نے ہی ان کے بزرگ ہونا ہے۔ تو ہم کیا مثالیں دیں۔ کس طر ح اپنے بچوں
کی نشونما کرئے گئے کیا آج ہم ایسا کچھ کر رہے کیا ہماری زندگی دوسروں کے
لئے معاشرے کے لئے مثال ہے کیا ہماری زندگی اس قابل ہے کہ ہم کچھ سیکھا سکے۔
ہم تعلیم تو حاصل کر ہے ہیں مگر ہماری تربیت نہیں ہورہی۔ ہم خود کو آگے تو
لے کر جا رہے ہیں مگر خود سے بہت دور ہوتے جارہے ہیں۔ ہم اتنے مصروف ہو گئے
ہیں کہ خود کو وقت نہیں دے پاتے ۔ جب ہم خود کو وقت نہیں دے پارہے تو ہم اس
کو وقت کیسے دے پائے گے جس نے ہمیں بنا ہے پیدا کیا ہے کیوں ہم اپی زندگی
ایک روبوٹ کی طرح جی رہے ہیں۔
کیوں خود کو خود سے دور کر رہے کیوں ہم اپنوں کو وقت نہیں دے پارہے کہوں
ہمارے خاندانوں میں ہماری معاشرتی سماجی روایات ختم ہو رہی ہیں کیوں ہم
اپنی جڑوں کو اپنے ابا کو بھول رہے ہٰیں۔ ہمارے آباواجداد نے ہمیں جینا
سکھایا تھا لیکن ہم وہ جینا بھول چکے ہیں ہم اس طرح سے زندگی نہیں گزارے
رہے ہم اس طرح سے خود کو نہیں ڈھال رہے
ہم کیا کر رہے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہم صرف زندگی گزار رہے ہیں
ہم صرف ترقی کر ہے ہیں نہ کہ تربیت
ہم صرف بڑا بنبے کے چکر میں بڑے یعنی خدا کو بھول رہے ہیں
ہم بڑی بڑی مشین لگا کر خود کو بھی وہی سمجھ بیتھے ہیں
ہم نے رات کو دن اور دن کو رات بنا دیا ہے
ہم نے دوسروں کی زندگی کے فیصلے کرنے سیکھ لیے ہیں مگر اپنی زندگی کا فیصلہ
کرنا ہمیں ناممکن لگتا ہے
ہم ذرا سی بات پر دوسروں کو مارنا شروع کر دیتے گالیاں دیتے معاف نہیں کرتے
مگر اپنے لئے چاہتے ہین کہ ہمارا رب ہیمں ہمارے سارے گناہ ہمیں معاف کردے۔
ہم یہ سب کچھ کر رہے ہیں ہم خود کو بدل رہے ہیں لیکن منفی لحاط سے نہ مشبت
لحاظ سے ۔
ہمیں شوچنے کی ضرورت ہے کچھ دیر کے لئے اکیلے بیٹھنے کی ضرورت ہے اپنے آپ
کو وقت دینے کی ضرورت ہے
کچھ پل کے لئے ٹھرہے روکیے اپنے آپ کو اور خود سے بات کرے
کہ میں کیا کر رہا ہوں
کدھرجا رہا ہوں
میرا بنا نے والا کون ہے
کیا میں اپنے بچوں کے لئے آنے والی نسلوں کے کچھ اچھا چھوڑ کر جا رہا ہوں
کیا میں زندگی جی رہا ہوں
یا صرف زندگی گزاررہا ہوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
|