پی ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل کا دورہ ' تازہ ہوا کا جھونکا
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
آصف زمان نے محب اللہ خان سکواش کورٹ میں محب اللہ کے بیٹے شہزاد محب جو سکواش کوچ بھی ہیں کیساتھ سکواش کھیلی اور بھرپور شارٹ لگائے ' بعدازاں انہیں سکواش کی کورٹس کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی ' ملازمین کے مسائل کے حوالے سے بھی انہیں آگاہ کیا گیا ' اپنے دورے کے دوران ملٹری انداز میں کام کرنے والے آصف زمان نے ملازمین سے الگ ملاقات کیں ' فیڈریشن کے چند عہدیداروں سے الگ طور پر ملاقاتیں کیں اور بعد ازاں صحافیوں کو پی ایس بی کی پالیسیوں سے آگاہ کرنے کیلئے انہیں الگ طورپر ملاقات کیلئے وقت دیا جنہوں نے ان سے سوال و جوابات کے سیشن بھی کئے. |
|
پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر کے ڈائریکٹر جنرل کرنل ریٹائرڈ آصف زمان کا تین گھنٹے کا دورہ پشاور کوچنگ اینڈ ٹریننگ سنٹر ' اپنے دورے کے دوران انہوں نے پی ایس بی پشاور میں جاری ری نویشن کے کام کا جائزہ لیا اور اس بارے میں کنٹریکٹرز سے ملاقات کیں' پشاور سے تعلق رکھنے والے آصف زمان سکواش کے اچھے کھلاڑی ہیں اور سابق عالمی چیمپئن قمر زمان کے بھائی بھی ہیں ' ان کی آمد کی اطلاع ملتے ہی پی ایس بی کوچنگ سنٹر پشاور کی انتظامیہ نے علی الصبح سے صفائی پر زور دیا او ر ہفتوں پڑے گندگی کے ڈھیر بھی ڈائریکٹر جنرل پشاور آمد کی وجہ سے ہٹا دئیے گئے .پینتیس سال میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پشاور سنٹر میںری نویشن کا عمل شروع کیا گیاہے اور ہاسٹل ' جمنازیم ' سکواش ہال' ملازمین کے کوارٹرز ' جوڈو ہال سمیت مختلف زیر التواء کاموں پر کام کا آغاز کردیا گیا. آصف زمان نے محب اللہ خان سکواش کورٹ میں محب اللہ کے بیٹے شہزاد محب جو سکواش کوچ بھی ہیں کیساتھ سکواش کھیلی اور بھرپور شارٹ لگائے ' بعدازاں انہیں سکواش کی کورٹس کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی ' ملازمین کے مسائل کے حوالے سے بھی انہیں آگاہ کیا گیا ' اپنے دورے کے دوران ملٹری انداز میں کام کرنے والے آصف زمان نے ملازمین سے الگ ملاقات کیں ' فیڈریشن کے چند عہدیداروں سے الگ طور پر ملاقاتیں کیں اور بعد ازاں صحافیوں کو پی ایس بی کی پالیسیوں سے آگاہ کرنے کیلئے انہیں الگ طورپر ملاقات کیلئے وقت دیا جنہوں نے ان سے سوال و جوابات کے سیشن بھی کئے. ڈائریکٹر جنرل نے دورے کے دوران بجلی کے گرے تاروں پر بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ کو فوری طور پر اسے ٹھیک کرنے ' چمن کی حالت بہتر بنانے اور وہاں لوہے کی چادروں کو ہٹانے اور دیوار بنانے احکامات دئیے اس موقع پر قائم مقام ڈائریکٹر نے فنڈز کی کمی کے حوالے سے آگاہ کیا جس پر ڈائریکٹر جنرل نے انہیں ہر قسم کی تعاون کی یقین دہانی کرائی . ہاسٹل میں جاری ری نویشن کے حوالے سے کنٹریکٹر کو معیاری کام کرنے پر زور دیا جبکہ پی ایس بی کی حدود میں واقع کینٹین کے عدالت میں کیس کے حوالے سے بھی انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں- کرنل ریٹائرڈ آصف زمان کی پشاور دورے کی اطلاع بہت کم لوگوں کو تھی اسی بناء پر پشاور میں کھیلوں کے مختلف فیڈریشن و ایسوسی ایشن کے عہدیدار ان سے ملاقات نہیں کرسکے نہ ہی اپنے تحفظات سے آگاہ کرسکے البتہ جوڈو ' سائیکلنگ او ر آرچری کی خاتو ن نمائندہ نے ان سے ملاقات کی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آصف زمان نے انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پی ایس بی تمام کھیلوں کے یکساں فرو غ کیلئے کوشاں ہے اور ابھی تک انہوں نے اکتیس ایسوسی ایشنز کو گرانٹس دی ہیں جو کہ گذشتہ تین سالوں سے رکی ہوئی تھی جس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ پی ایس بی کھیلوں کے فروغ میں کتنی دلچسپی رکھتی ہے اور فیڈریشن کو بھی کھیلوں اور کھلاڑیوں کے معیار کو بہتر کرنے پر انہوں نے زوردیا. ہاکی کے سابق کھلاڑی سوات سے تعلق رکھنے والے رحیم خان نے بھی ان سے ملاقات کی. صحافیو ں سے بات چیت میں ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی آصف زمان کا موقف تھا کہ حکومت کھیلوں کے فروغ کیلئے کوششیں کررہی ہیںان کے مطابق تمام کھیلو ں کو یکساں اہمیت دی جارہی ہیں اب فیڈریشنز کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح کے کھلاڑی پیدا کریں انہو ں نے کرونا کے بعد کھیلوں کی سرگرمیاں جاری رکھنے سے متعلق سوال پر کہا کہ این سی او سی کی احکامات کے پیش نظر نان کنٹیکٹ گیمز پورے پاکستان میں اوپن ہیں جبکہ کنٹیکٹ گیمز پر پابندی ہے ان کے مطابق کورونا کی چوتھی لہر خطرناک ہے اس لئے ایس او پیز پر عملدرآمد بھی ضروری ہے ' والی بال کے گیمز سے متعلق سوال پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس کا موقف تھا کہ ان کیلئے ایران سے کوچ منگوایا گیا ہے اور چونکہ اس وقت سائوتھ ایشین گیمز آرہی ہیں اس لئے یہ اب ضروری ہے کہ فیڈریشنز اپنی کھلاڑیوں کی تربیت کے حوالے سے اگر کوچز باہر سے منگوانا چاہتے ہیں تو ہمیں بتائیں ہم اس معاملے میںبھرپور تعاون کرینگے.انہوں نے پی ایس بی کی ری سٹرکچرنگ اور قائم مقام ڈائریکٹر سے متعلق سوال پر کہا کہ اس حوالے سے کام جاری ے ' ان کے مطابق نئی سپورٹس پالیسی پر کام جاری ہے اور بہت جلد بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی.دورے کے دوران ڈی جی پی ایس بی جوخود بھی اچھی طرح پشتو بول رہے تھے کو واپسی کے دورے والی بال اکیڈمی کے کھلاڑیوں نے اپنی دو سال سے کھیلنے کیلئے جگہ کی فراہم نہ ہونے کا شکوہ کیا انہوں نے احتجاجی بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جس پر ڈی جی نے انہیں پشتو زبان میں کہا کہ ان کا مسئلہ حل کیا جائیگااور جیسے ہی ری نویشن مکمل ہوتی ہے انہیں کھیلنے دیا جائیگا جس پر والی بال کے کھلاڑیوں نے خوشی کا اظہار کیا . ڈی جی پی ایس بی کا دورہ پشاور اگر عام دنوں میں ہوتااور عام سرکاری دنوں میں ہوتا تو خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حکام بھی ان سے ملاقات کرتے اور پی ایس بی اور سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے مابین پیدا ہونے والی بعض تلخیوں کے بارے میں بات ہوتی جس سے صورتحال مختلف ہوتی ' اسی طرح سکواش کے کھلاڑیوں سمیت دیگر کھیلوں سے وابستہ خیبر پختونخواہ کے کھلاڑیوں و فیڈریشن و صوبائی نمائندوں کو اطلاع ہوتی تو وہ بھی آکر اپنے مسائل ڈی جی سے ڈسکس کرے اور بہت سارے مسائل ڈی جی کے آنے سے حل ہوتے ' اس طرح مخصوص صحافیوں کے بجائے اگر پشاور پریس کلب کو اس بارے میں اطلاع دی جاتی تو پھر ٹھیکہ داری نظام نہ چلتا. اور خوشامدی سوالات کے بجائے تند و تیز سوالات بھی ہوتے تو صورتحال کچھ مختلف ہوتی.. خیر ڈی جی پی ایس بی کرنل ریٹائرڈ آصف زمان کا دورہ پشاور تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح ہیں ' کم از کم بہت سارے لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی پہ پالیسی پی ایس بی کوچنگ سنٹر پشاور کی انتظامیہ کی روش اب تبدیل ہو..
|