شازیہ حمید ۔(یونس آباد )۔
دکھاوے کے لئے قربانی ۔
ذوالحجہ کا مہینہ جو بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم کا ارشاد ہے۔"تمام مہینوں کا سردار رمضان المبارک کا مہینہ ہے اور ان
میں حرمت کے اعتبار سے سب سے عظیم ذوالحجہ کا مہینہ ہے ۔"
قربانی ایک عظیم الشان عبادت ہے اور ہر صاحب استطاعت پر سال میں ایک مرتبہ
یعنی عید الاضحی کے موقع پر قربانی کرنا واجب ہے ۔قربانی کی ابتدا حضرت آدم
علیہ السلام کے بیٹوں ہابیل اور قابیل سے ہوئی لیکن حضرت ابراہیم علیہ
السلام کے زمانے میں یہ خصوصی اہمیت اختیار کر گیا اس وجہ سے اسے سنت
ابراہیمی کہتے ہیں ۔بہت سے مسلمان جو مالدار ہوتے ہیں وہ قربانی تو کرتے
ہیں لیکن ان کا مقصد صرف اور صرف دکھاوا اور لوگوں سے یہ اپنی تعریف حاصل
کرنا ہوتی ہے ۔جانوروں کو لے کر آنا اور انہیں سجانا اور گلیو ں میں لیکر
گھومنا یہ دکھاوا ہے ۔بہت سے لوگ قربانی اس وجہ سے بھی کرتے ہیں کہ لوگ
کہیں گے کہ ان کے پاس اتنا مال ہے اس کے باوجود انہوں نے قربانی نہیں کی ۔لیکن
اللہ ہر انسان کی نیت سے واقف ہے۔ انسان جو کچھ کرتا ہے اور جو کچھ چھپاتا
ہے ۔اللہ تعالی سب جانتا ہے ۔جو لوگ صرف دکھاوے کے لئے قربانی کرتے ہیں
انکی قربانی کا کوئی فائدہ نہیں ۔ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا "اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے " لہذا جب بھی آپ قربانی کرو تو
رضائے الہی کے لیے کیجیے قربانی صرف اور صرف اللہ تعالی کی ذات کے لئے کی
جاتی ہے ۔اور اللہ تعالی ہی اس کا اجر دینے والا ہے ۔ہمارے پیارے نبی صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ہر اون کے بدلے ایک نیکی ہے "
ہمارا مذہب اسلام جس میں ہر چھوٹی چھوٹی بات پر انسان کو نيكی ملتی ہے۔
لیکن ہم ریاکاری کی وجہ سے ان نیکیوں کو حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں
۔کسی سے حسن سلوک سے پیش آنا مسکراہٹ چہرے پر رکھنا ،آزمائش کے وقت صبر
کرنا اللہ تعالی انسان کو ان سب چیزوں کا اجر دے دیتا ہے ۔بہت سے لوگوں کو
دنیا میں ہی اجر دے دیا جاتا ہے اور بہت سوں کو آخرت میں ان کا اجر ملے گا
۔لیکن جو شخص منافقت کرتا ہے اور صرف اچھا مشہور ہونے کے لیے اچھا بنا رہتا
ہے تو اللہ تعالی اسی جانتا ہے اور قیامت کے دن اسے عذاب دیا جائے گا ۔
قربانی ایک عظیم الشان عبادت اور قربت ہے انسان قربانی اللہ تعالی سے قرب
حاصل کرنے کے لئے کرتا ہے ۔قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت بھی ہے
۔ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں دس سال قیام فرمایا اور
دوران قیام قربانی بھی کی ۔
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص قربانی کی وسعت
رکھتا ہوں لیکن اس کے باوجود قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ
پھٹکے ۔سورہ حج میں ارشاد ہے "اللہ تعالی تک نا تو ان کا گوشت پہنچتا ہے
اور نہ خون بلکہ اس تک صرف تمہاری پرہیزگاری پہنچتی ہے ۔قربانی بہت عظیم
الشان عبادت ہے اور ذوالحجہ کے مہینے میں اللہ تعالی کے نزدیک اس سے بڑھ کر
کوئی عبادت نہیں کی ہر صاحب استطاعت قربانی کرے ۔لیکن آج کل قربانی دکھاوے
کے لیے کی جاتی ہے ۔ اس طرح لوگ نہ صرف اپنا مال ضائع کر رہے ہیں بلکہ ان
کی اپنی آخرت کو بھی خراب کر رہے ہیں ۔لہذا تمام مسلمان اپنی نیتوں کو درست
کریں ۔
|