کیکر کی آبیاری اور گلابوں کی توقع

پہلے ہم جم کر ببول بوتے ہیں، کیکروں کی آبیاری کرتے ہیں۔ جب کیکروں کے آبیاری کے باعث معاشرے میں خار پھیلتے ہیں تو پھر انتہائی معصومیت سے سوال کرتے ہیں کہ چمن میں گلابوں کی مہک کیوں نہیں ہے؟یہ کانٹے کہاں سے آگئے ؟
17 اگست سے میڈیا پر دو واقعات چھائے ہوئے ہیں۔پہلا واقعہ 14 ؍اگست کو مینارِ پاکستان لاہورمیں خاتون ٹک ٹاکر سے ہونے والی بدسلوکی ہے۔ دوسرا واقعہ بھی 14 اگست کا ہے اوربد قستمی سے دوسرا واقعہ بھی لاہور کا ہی ہے۔ پہلے والے واقعے پر بہت زیادہ تبصرے ہوچکے اور یہ بات کھلتی جارہی ہے کہ یہ سارا واقعہ اتفاقی نہیں ہے بلکہ سستی شہرت اور راتوں رات مشہور ہونے کے لیے جان بوجھ کر یہ ڈراما رچایا گیا، اس لیے ہم اس پر بات نہیں کریں گے۔ فی الوقت ہماا موضوع 14 اگست کو لاہور میں ہونے والا دوسرا واقعہ ہے۔
یہ ایک شرم ناک واقعہ ہے۔ جس میں ایک چنگ چی کی پچھلی نشست پر سوار تین لڑکیوں کو کچھ اوباش نوجوان ہراساں کررہے ہیں، اسی دوران ایک بد کرداراور اوباش نوجوان دوڑتا ہوا آتا ہے اور ایک لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکت کرکے فرار ہوجاتا ہے۔اس واقعے کا دوسرا شرم ناک پہلو یہ ہے کہ وہ نوجوان سرِ عام، معروف سڑک پر لوگوں کی بھیڑ میں یہ حرکت کرکے چلا گیا اور کسی نے اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔اس واقعے کی ویڈیو منظر ِ عام پر آنے کے بعد میڈیا پر اس پر کافی بحث ہورہی ہے اور خواتین کے تحفظ اور احترام کے حوالے سے باتیں کی جارہی ہیں۔
خواتین کے تحفظ کے حوالے سے بات ہونا بہت خوش آئند ہے۔ اس کے لیے باقاعدہ قانون سازی ہونی چاہیے اور نہ صرف قانون بنائے جائیں بلکہ ان قوانین پر عمل درآمد بھی کیا جائے اور خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں اور لاہور واقعے کی طرح کی حرکتیں کرنے والوں کو نشانِ عبرت بنایا جائے تاکہ کسی اور کو اسی طرح کی حرکت کرنے کی ہمت نہ ہو۔
لیکن اس سارے واقعے کا ایک پہلو اور بھی ہے جو کہ یا تو اوجھل ہے یا قصداً چھپایا جارہاہے۔ذرا سوچ کر بتائیے کہ لاہور میں نوجوان نے جو حرکت کی ہے ، کیا ہماری فلموں اور ڈراموں وغیرہ میں اسی سوچ کو پروان نہیں چڑھایا جارہا؟ کیا میڈیا کے شوز وغیرہ میں انہی کاموں کی ترغیب نہیں دی جارہی؟ ہندوستانی اور پاکستانی فارمولا فلموں میں کیا ہوتا ہے؟ ان فلموں میں 70 برسوں سے یہی تو سکھایا جارہا ہے۔ فارمولا فلمیں کیا ہوتی ہیں ؟
فارمولا فلموں میں ایک نوجوان لڑکا جو کہ ہیرو ہے۔ ہیرو کھلنڈرا اور چھچھورا ہے۔ وہ اپنے کالج یا محلے کی کسی لڑکی پر عاشق ہوتا ہے۔ اس کے بعد وہ لڑکی اس سے پیچھا چھڑانے کی کوشش کرتی ہے، لیکن یہ ڈھیٹ بن کر اس کے پیچھے پڑا رہتا ہے۔آتے جاتے اس کو تنگ کرنا، اس کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کرنا، سرِ عام اس سے بات کرنے کی کوشش کرنا، کالج میں سب کے سامنے اس کا ہاتھ تھام لینا یا بوسہ لینا وغیرہ اور بالاخر لڑکی اس کی جانب راغب ہوجاتی ہے۔ان فارمولا فلموں میں لڑکی کےباپ، بھائی وغیرہ کو عموماً ولن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔وہ اگر ہیرو کو روکنے کی کوشش کریں یا ہیروئن کو سمجھانے کی کوشش کریں تو ان کو دقیانوسی خیالات کا حامل ، ظالم سماج دکھایا جاتا ہے۔فلم کے اختتام پر اسی چھچھورے اور بدتمیز نوجوان کو درست اور فاتح کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جب کہ اس کو روکنے والوں کو غلط اور شکست خوردہ دکھایا جاتا ہے۔
سارے چینلز، حقوق نسواں کے نام نہاد علم بردار،ماں باپ کی روک ٹوک کو قید قرار دینے والے اور آزادی کے نام پر خواتین کو گھروں سے نکالنے والے تمام طبقات مذکورہ بالا فلمی تہذیب کے پروردہ اور اس کے مبلغ ہیں۔میڈیاپر پیش کیے جانے شوز کی بات تو چھوڑیں موبائل فون، موبائل فون سم کے اشتہارات ، مشروبات کے اشتہارات ، حتیٰ کہ شیمپوز وغیرہ کے اشتہارات میں بھی ناچ گانے اور مخلوط سوسائٹی کو دکھایا اور پروان چڑھایا جاتا ہے۔میڈیا سمیت یہ طبقات ایک جانب معاشرے میں ان تمام لغویات اور بے ہودہ چیزوں کو رائج کرنا چاہتے ہیں اور دوسری جب نوجوان عملی زندگی میں ہیرو بن کر یہی کام کریں تو اس پر شور بھی مچاتے ہیں۔ان طبقات کا المیہ یہ ہے کہ یہ جم کر ببول بوتے ہیں، کیکروں کی آبیاری کرتے ہیں اور توقع گلابوں کی رکھتے ہیں۔ جب کیکروں کے آبیاری کے باعث معاشرے میں خار پھیلتے ہیں تو پھر انتہائی معصومیت سے سوال کرتے ہیں کہ چمن میں گلابوں کی مہک کیوں نہیں ہے؟یہ کانٹے کہاں سے آگئے ؟
خواتین کو تحفظ دیں،ان کے حقوق کی بات کریں ۔ خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کریں اور ان قوانین پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنائیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ معاشرے میں انارکی اور ہیجان پھیلانے والے کاموں کو بھی روکا جائے۔ورنہ منیر نیازی تو کہہ چکے ہیں کہ
ککر تے انگور چڑھایا، ہر گچھا زخمایا
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1450468 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More