عصرحاضر کے اساتذہ کے لیے تعلیم اور درس و تدریس کے جدید
تقاضوں کی تکمیل کے لیے تدریسی ویڈیوز بنانا ضروری ہے۔ ویڈیوزآج کے دور میں
ایک ڈیجیٹل اثاثے کی حیثیت رکھتا ہے۔ عالمی سطح پر درس و تدریس کی انجام
دہی کے لیے اساتذہ کی ویب پر موجودگی بے حد ضروری ہے۔ اساتذہ کا اس سمت میں
اٹھایا جانے والا ایک چھوٹا سے قدم کسی تاریخی کارنامے سے کم نہیں ہوگا۔ ان
کے گرانقدر تعلیمی خدمات کو طلبہ اور تعلیم سے وابستہ افراد ہمیشہ یاد
رکھیں گے۔ ویڈیو سازی پر مبنی سرگرمیاں اساتذہ کے لیے مقررکردہ صلاحیتوں
اور مہارتوں کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ یہ ایک عمدہ اور افسانوی
قسم کا کام ہے جس کی انجام دہی کے لیے اساتذہ کو کمر کس لینی چاہیے۔ یو
ٹیوب کے علاوہ دیگر(e-content) انتظامی پلاٹ فارمز پر موجود ای مواد کے
اینالیٹکس (تبصرے ، تجزیے کے اعداد و شمار) کا مشاہدہ بھی مستحسن تصور کیا
جائے گا۔ ایک استاد کو حقیقی ناظرین (طلبہ) کی تعلیمی و اکتسابی ضروریات،
آبادی کا تناسب، عمر اور طلبہ کے ویڈیو بینی کے اوسط وقت کا علم ہونا ضروری
ہے۔ اساتذہ کو ویڈیو بنانے کو ایک مشغلے کے طور پر اپنانا چاہیے تاکہ وہ
اپنی اور طلبہ کی تعلیمی ضروریات کو دلکش اور پرکشش بناسکے۔
نصابی ویڈیوز کی تیاری ایک مشکل ترین کام ہے۔ یہ کام نئی ٹیکنالوجی سے خود
کو آراستہ کرنے کے علاوہ دقت طلب اور سخت محنت کا متقاضی ہے۔ ایک مدت اور
تجربے کے بعد ویڈیوز بنانے کا کام لذت بخش اورقابل قدر مشغلے کی صورت
اختیار کرجاتا ہے۔
دیکھنے میں تو یہ ایک سیدھا سادھا اور آسان کام معلوم ہوتا ہے لیکن اس ایک
کام کے پیچھے اکیلا استاد بیک وقت کئی افراد کا کام انجام دیتا ہے۔ اس کام
کی انجام دہی میں استاد ایک مصنف (script writer)، ہدایت کار (ڈائیریکٹر)،
اداکار (ایکٹر)، ایڈیٹر (مصیح)، پروڈیوسر اور تقسیم کار (ڈسٹی بیوٹر) کے
کام انجام دیتا ہے۔ اساتذہ کو اس کام کی انجام دہی کے لیے تعلیمی سافٹ
ویئرس اور ہارڈ ویئرس آلات خریدنے میں رقم کے خرچے سے بھی انحراف نہیں کرنا
چاہیے۔ آج کے دور کے اساتذہ کے لیے اپناکمپیوٹر یا لیاپ ٹاپ رکھنا ضروری
ہے۔
خوف و ڈر کا عنصر
اساتذہ متعدد وجوہات کی وجہ سے تعلیمی ویڈیوز بنانے سے گریز کرتے ہیں۔ چند
وجوہات کا ذیل میں اظہار کیا گیا ہے۔
1۔کیمرے کا خوف
اساتذہ عام طور پر کمرۂ جماعت کے ماحول میں پڑھانے کے عادی ہوتے ہیں اور
کیمرے کا سامنا کرنا اور ریکارڈنگ کے تجربے سے ناآشنا ہوتے ہیں۔ اکثر یہ
خوف انھیں کیمرہ کا سامنا کرنے اور ویڈیوز بنانے سے باز رکھتا ہے۔ اس طرح
کا خوف اساتذہ ہی نہیں بلکہ ہر شخص میں پایا جاتا ہے۔ کیمرے کا سامنا کرنے
کے خوف پر فتح حاصل کرنے کا واحد حل مستقل مشق اور مشق ہے جس کے ذریعے
اساتذہ اس خوف پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔
2۔لوگ کیا سوچیں گے
اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ دوسروں کے بارے میں رائے پیش کرنے میں کوئی دقیقہ
فروگزاشت نہیں کرتے۔ لوگ کیا کہیں گے لوگ کیا سوچیں گے یہ فکر نہ صرف
ویڈیوز بنانے میں بلکہ زندگی کے ہر کام میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی ہے۔ لوگ
خواہ پسند کریں یا نہ کریں اس سے آپ کو کوئی سروکار نہیں ہے۔ آپ اپنا کام
جاری رکھیں۔ اس میں وقت اور مشق کے ساتھ نکھار پیدا ہوتا جائے گا اور لوگ
بھی آپ کے کام کی ستائش کرنے لگیں۔
3۔ گھبرانا (Fumble)
اکثر اساتذہ سوچتے ہیں کہ وہ جملوں کو روانی سے ادا نہیں کر پائیں گے۔ یہ
کیفیت کیمرے کا سامنا نہ کرنے، نا تجربہ کاری اور عدم اعتماد کی وجہ سے
پیدا ہوتی ہے۔ یہ احساس حقیقت سے بالکل بعید ہے۔
4۔ زبان کی روانی
اکثر و بیشتر افراد کو اپنی زبان دانی اور زبانی مہارت پر بہت کم اعتماد
ہوتا ہے۔ کم از کم اساتذہ کو اس خوف اور خامی پر قابو پانے کی سخت ضرورت
ہے۔
5۔بھولنا
انھیں محسوس ہوتا ہے کہ جب و ہ کیمرے کا سامنا کریں گے تو وہ سب بھول جائیں
گی جو انھیں کہنا ہے۔
6۔گھبراہٹ
کیمرے کے سامنے آکر اکثر افراد گھبرا جاتے ہیں۔ اگر اساتذہ بھی ایسا کرتے
ہیں تو کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے۔ لگاتار کسی شئے کا سامنا کرنے سے اس کا
خوف اور گھبراہٹ کا زائل ہوجانا ایک فطری امر ہے۔ مشق کرتے رہیں۔
7۔ میں کیسا دکھائی دیتا ہوں
لوگوں کو اپنی شکل و صورت اور باڈی لینگویج پر اعتماد نہیں ہوتا جس کی وجہ
سے یہ خیال قلب و ذہن میں گھر بنا لیتا ہے۔ جیسے بھی ہیں خدا کا شاہکار ہیں
اﷲ تعالیٰ نے آپ کو بہترین تقویم پر پیدا کیا ہے۔
8۔ لوگ ہنسیں گے
سامعین اور ناظرین مذاق اڑائیں گے یہ سوچ کر پریشان ہوجاتے ہیں۔ یہ بڑی خام
خیالی ہے اس سے گلو خلاصی حاصل کرلینا بہتر ہے۔
9۔ دیگر سے خود کا موازنہ
اکثر اساتذہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ان کا موازنہ دیگر کامیاب افراد، مقررین اور
خوش شکل افراد سے کریں گے۔
10۔ میں ایک ماہر نہیں ہوں والی کیفیت
یقین کیجیے کہ ویڈیو سازی ایک عمل ہے کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔ اس مہارت کو
آسانی سے سیکھا جاسکتا ہے۔ اپنے آپ کو کمتر سمجھ کر اپنی قدر کم نہ کریں۔
11۔ ٹکنالوجی کو اپنانا مشکل ہے
ایک عمر کے بعد عموماً 50 سال کی عمر کے بعد عہد جدید کی ٹیکنالوجی سے ہم
رکابی یا اس کی رفتار کا ساتھ دینا ایک مشکل کام ہے۔ اسی وجہ سے اکثر
سینیئراساتذہ ویڈیو سازی بلکہ جدید ٹیکنالوجی سے گریزاں و نالاں نظر آتے
ہیں۔
مذکورہ بالا خوف زیادہ تر خرافات پر مبنی ہیں۔ ایک بار جب کوئی شخص سنجیدگی
سے حقیقی انداز میں کام کرنا شروع کر دیتا ہے تو، تمام خرافات خود بخود
ٹوٹنے شروع ہوجاتے ہیں۔
خوف کے سدباب کے حل
1۔ مثبت فکر کو رواج دینا
منفی سوچ ہی سب سے بڑی دشمن ہے۔ خود کو مثبت محسوس کرنے کے لیے مثبت سوچیں۔
2۔ بہترین ویڈیوز کے ساتھ موازنہ کرنا چھوڑ دیں
ہر فرد کی اپنی کچھ خوبیا ں اور خامیاں ہوتی ہیں۔ اپنی رفتار پر قائم رہیں۔
منظر بدل جائے گا۔ اپنے ویڈیوز کا پیشہ وارانہ ویڈیوز سے ہرگز موازانہ نہ
کریں۔ خود میں بہتری پیدا کرنے کے لیے ان ویڈیوز سے استفادہ کریں۔
3۔تصور سے کام لیں
تصور کریں کہ آپ اپنے چھوٹے بھائی، بچے یا اپنے بہترین دوست کو پڑھا اور
سمجھا رہے ہیں۔ اپنے لیاپ ٹاپ کے ویب کیم کے قریب کسی کی تصویر کو ٹانگ کر
ویڈیو ریکارڈ کرتے وقت اسے دیکھیں۔ جس طرح اپنے قریبی دوستوں اور عزیز و
اقارب سے بات کرتے ہوئے ہم کبھی نہیں ہچکچاتے ہیں اسی طرح محسوس کریں اور
فطری طریقے سے بات کریں۔ اس طرح خود بخود بوکھلاہٹ پر قابو حاصل ہوجائے گا۔
سکون اور اطمینان سے ایک فطری ویڈیو تیار ہوجائے گی۔ کیمرہ آپ کو خوف زدہ
نہیں کررہا ہے بلکہ آپ کا خوف ہے جو آپ کو بوکھلاہٹ کا شکار کر رہا ہے۔
4۔ ریکارڈ شدہ ویڈیو کا مشاہدہ
اپنی ریکارڈ شدہ ویڈیو دیکھیں، اس میں بہتری کے لیے حذف و اضافہ اور ترمیم
سے کام لیں۔ ترمیم کے دوران غیر پسندیدہ حصوں کو تلف کردیں۔ کسی بھی ویڈیو
کو ترمیم کے ذریعے معیاری اور معتبر بنایا جاسکتا ہے۔ آپ مشاہدہ کریں تو
معلوم ہوگا کہ تمام اچھے معیاری ویڈیوز کی مناسب ترمیم ہی ان کو اس معیار و
مقام تک لائی ہے۔ اساتذہ کو ویڈیو ایڈیٹنگ (ترمیم ) کے طریقوں اور تکنیک سے
خود کو آراستہ کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنے معیار کو دنیا کے آگے رکھتے ہوئے
اپنے وقار میں اضافہ کرسکیں۔
5۔دیگر ویڈیوز کا مشاہدہ
مضمون، موضوع اور مواد سے مماثلت رکھنے والے یوٹیوب پر دستیاب ویڈیوزکا
مشاہد ہ کریں۔ ان کے مثبت نکات کو اپنی ویڈیوز میں شامل کریں۔
6۔ ٹیکنالوجی سیکھیں اور اس سے لطف حاصل کریں : مہارت، علم کی کمی سے عدم
اعتماد کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اور یہ ہی کیفیت خوف میں بدل جاتی ہے۔ خوف کو
صرف موزوں علم سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔ علم نہ صرف خوف کے ازالے میں
مددگار ہے بلکہ یہ آدمی میں خود اعتمادی کو بھی پروان چڑھاتا ہے۔ عصری
ٹیکنالوجی کے آلات سافٹ وئیر و ہارڈوئیر سے اساتذہ علم و آگہی پیدا کریں۔
ان کے استعمال میں مہارت پیدا کریں۔ علم و اکتساب ہی آپ کے فن کو بلندیاں
اور مقبولیت عطا کرے گا۔
7۔ معاون علوم کا حصول
مائیکر و سافٹ پاور پوائنٹ کو سنجیدگی سے سیکھیں، ویڈیوز کو دلچسپ اور دلکش
بنانے کے لیے مناسب حرکی(annimated) و متعامل (Interactive) تصاویر کا
استعمال کریں۔ مائیکرو سافٹ ورڈ، ایکسل، ون نوٹ جیسی اپلی کیشنز بھی
سیکھیں۔ یہ اپلی کیشنز ویڈیوز سازی کو تاثیر و توانائی فراہم کرتی ہیں۔
8۔ گوگل ٹولز کا علم : تعلیم،درس وتدریس اور اکتساب میں معاون گوگل ٹولز سے
آگہی پیدا کریں اور ان کے اطلاق و استعمال کے فن سے خود کو آراستہ کریں۔
کلاس روم، گوگل ڈرائیو، فارم، کیلنڈر، دستاویزات (Docs)، سلائیڈس وغیرہ آج
کے دور کی خواندگی کا حصہ ہے۔ آج کے دور میں وہی خواندہ مانا جائے گا جو
ڈیجیٹلی خواندہ ہوگا۔
9۔ٹیکنالوجی سے کھیلیں ہرگز نہ گھبرائیں
ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کریں اس سے کھیلیں لطف و حظ اٹھائیں۔ آپ جب
ٹیکنالوجی کے عادی ہوجائیں گے تب یہ آپ کو ایک کام نہیں بلکہ لذت کے حصول
کا ذریعہ نظر آئے گا۔
10۔یوٹیوب
تعلیمی ویڈیوز اور ویڈیو بنانے کی ویڈیوز سے یوٹیوب بھرا پڑا ہے۔ ان سے علم
حاصل کرنے کے ساتھ ویڈیو سازی میں معاون خیالات و تصورات کو اخذ کریں۔
11۔ سیکھیں گے تو ہی سکھائیں گے
استاد جب تک طالب علم رہتا ہے تب تک وہ استاد رہتا ہے۔ درس و تدریس کی
تاثیر و مقبولیت کے لیے جدید تعلیمی رجحانات عصری تقاضوں کا علم، آگہی اور
اس کے استعمال سے واقفیت بے حد ضروری ہے۔ اساتذہ اگر اکتساب سے گریز کریں
گے تو درس اور تدریس میں یقینا تنزل واقع ہوگا۔ ویڈیو ریکارڈنگ اور اس سے
جڑی تمام چیزوں جیسے ایڈیٹنگ (ترمیم ) سافٹ وئیرس اور ہارڈوئیرس کا علم وہ
لازمی طور پر
حاصل کریں۔
12۔پیشے کو بہتر بنانے تھوڑے اخراجات بھی برداشت کریں
اساسی ہارڈ ویئرس اور سافٹ ویئرس اور دیگر آلات خریدنے میں تذبذب سے کام نہ
لیں کیونکہ آپ کو زندگی بھر اسی پیشے سے وابستہ رہنا ہے۔
خلاصہ گفتگو
اپنے آرام و راحت کے خول سے باہر نکل آئیں۔ نہ صرف اپنے خوف پر قابو پانے
کی کوشش کریں بلکہ تعمیر ی اقدامات کے ذریعے اپنے اعتماد کو پروان چڑھائیں۔
|