سنکیانگ کے نان

سنکیانگ کے مشہور ترین کھانوں کی بات کی جائے تو نان اس میں سر فہرست ہے۔یہاں کے لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ گوشت کے بغیر تو رہ لیں گے مگرنان کے بغیر نہیں۔یہی وجہ ہے کہ آپ کو تینوں وقت کھانے میں کچھ اورملے یا نہ ملے مگر نان ضرور ملیں گے۔سنکیانگ میں دوسرا کوئی ایسا کھانا نہیں ہے جسے یہاں کے اقلیتی گروہوں کی ثقافت اور کھانوں میں نان پر سبقت حاصل ہو۔

چاہے سنکیانگ کے شمال میں جائیں یا جنوب میں ، آپ کو ہمیشہ خستہ اور مزیدار نان سے لطف اندوز ہونے کا موقع ضرور ملے گا۔ سنکیانگ میں نان کی تاریخ 2 ہزار سال سے زائد ہے اور یہ سنکیانگ کے تمام نسلی گروہوں میں یکساں مقبول ہے ۔مقامی لوگوں کے نزدیک نان کو پکانا ، محفوظ کرنا اور اسے دوسری جگہ تک پہنچانا انتہائی آسان ہے۔سنکیانگ میں نان کی مختلف اقسام کی تیاری میں آٹا ، تل ، پیاز ، انڈے ، دودھ ، نمک ، چینی اور دیگر اجزاء استعمال کیے جاتے ہیں۔ فی الحال سنکیانگ میں نان کی تقریباً 100 اقسام ہیں۔ یہاں نان کو برقی تندور میں پکایا جاتا ہے اور تازہ پکا ہوا نان خستہ اور کھانے میں انتہائی لذیذ محسوس ہوتا ہے۔پاکستان کی نسبت یہاں سنکیانگ میں نان کے سائز بھی مختلف ہیں اور پکانے کے طریقے بھی الگ ہیں۔مثال کے طور پر سائز میں سب سے بڑے نان کو "ایمانکے" کہا جاتا ہے ،یہ نان کار کے پہیے جتنا بڑا ہوتا ہے ، وزن 2 کلو گرام ہوتا ہے اور کنارے عام نان کی نسبت قدرے موٹے ہوتے ہیں۔ اسی طرح سب سے چھوٹے سائز کے نان کو "توکاشی" کہا جاتا ہے ،یہ نان بٹیر کے انڈے سے بڑا نہیں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف مصالحوں اور خاص اجزاء سے بنے نان سنکیانگ میں کھانوں کے مزے کو دوبالا کر دیتے ہیں۔ان میں گلاب نان بھی شامل ہے جو گلاب کے پیسٹ سے بنایا جاتا ہے۔علاوہ ازیں خشک میوہ جات سے بنے نان، قیمے اور گوشت والے نان، بھنے ہوئے مٹن کے ساتھ ساتھ زیرہ ، کالی مرچ اور پیاز کے ساتھ تیار شدہ نان، تل والے نان ،بیجوں والے نان وغیرہ ذائقے اور مقبولیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں ۔ سنکیانگ کے ماہر نان فروش بعض اوقات نان کو دلکش اشکال میں بھی ڈھال دیتے ہیں آتے ہیں۔

دورہ سنکیانگ کے دوران ارمچی میں ایک نان ساز کارخانے کا دورہ بھی کیا جسے دیکھ کر لگا کہ چینی حکومت سنکیانگ کی روایتی صنعتوں کو کس وسیع پیمانے پر فروغ دے رہی ہے۔اس کارخانے کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں یومیہ دس لاکھ نان تیار کیے جاتے ہیں۔کارخانے کے اندرونی حصے میں نان تیار کرنے والی جگہ پر اپنائے گئے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ہمیں مخصوص لباس دیے گئے تاکہ جراثیم وغیرہ کا خطرہ نہ رہے۔ہزاروں کاریگر برقی تندور پر نان تیار کر رہے تھے جن میں مرد و خواتین دونوں شامل تھے۔یہاں تیارشدہ نان چین بھر میں فراہم کیے جاتے ہیں اور آرڈرز کی بنیاد پر مختلف شفٹوں میں نان کی مختلف اقسام تیار کی جاتی ہیں۔کارخانے میں صفائی کے بھی زبردست انتظامات دیکھ کر دل خوش ہو گیا ،کاریگروں کے ساتھ ساتھ صفائی کا عملہ بھی ہمہ وقت فعال رہتا ہے۔آٹا گوندھنے سے لے کر تیار شدہ نان کی پیکجنگ تک ،خصوصی مشینری کاریگروں کے کام کو بہت آسان بنا دیتی ہے۔

سنکیانگ میں نان کی ثقافت اور صنعت دونوں کو ترقی دینے کے لیے جدت پر مبنی اقدامات اپنائے گئے ہیں۔یہاں نان انڈسٹری کی جانب سے جدید پروڈکشن پارکس کی ترقی کے ساتھ ساتھ مختلف ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے آن لائن فروخت کو بھی فروغ دیا گیا ہے تاکہ سنکیانگ کے نان زیادہ سے زیادہ صارفین تک پہنچ سکیں۔ ایک جانب کاریگر اگر نان کی تیاری میں مصروف ہیں تو دوسری جانب مارکیٹنگ عملہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر براہ راست صارفین کو مناظر دکھاتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ نان کو اپنے کھانوں کا حصہ بنائیں۔

یہ بات قابل زکر ہے کہ سنکیانگ میں نان انڈسٹری نے غربت کے خاتمے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر سنکیانگ نے نان سیکٹر کو اپنی ٹاپ 10 صنعتوں میں شامل کیا ہے جنہیں حالیہ 14 ویں پانچ سالہ منصوبے پر عمل درآمد کے دوران مزید ترقی اور مضبوطی دی جائے گی۔اس عرصے کے دوران سنکیانگ نان انڈسٹری کا ہدف ہے کہ ترقی میں جدت کے ذریعے صنعتی انضمام میں تیزی لائی جائے۔یوں سنکیانگ میں نان انڈسٹری کے پیمانے ، صنعت کاری اور مارکیٹنگ کو فروغ ملے گا جس سے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری ، روزگار میں اضافے اور انسداد غربت کے تحت حاصل شدہ کامیابیوں کو مزید تقویت ملے گی۔ اس ضمن میں ارمچی ، اکسو اور کاشغر میں نان ثقافتی صنعتی پارکس پہلے ہی تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ ان میں اکسو پارک پیداوار ، پروسیسنگ ،فروخت اور سیاحت کے جامع انضمام کی ایک عمدہ مثال ہے۔

یہ پارک سیاحوں کا خیر مقدم کرتاہے کہ وہ نان کے پیداواری عمل کو خود دیکھیں اور تازہ تازہ نان سے لطف اٹھائیں۔یہ پارک اپنی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے بیک وقت سوشل میڈیا ، آن لائن و آف لائن ریٹیل ، اور لائیو اسٹریمنگ کا استعمال کرتا ہے جس سے نہ صرف چین بلکہ بیرونی ممالک تک بھی نان مارکیٹ کو مزید پھیلانے میں مدد مل رہی ہے۔ دریں اثنا ، صنعتی پارک براہ راست روزگار کے لیے ایک اہم وسیلہ بن چکا ہے جس سے 4000 سے زائد مقامی اور 10 ہزار علاقائی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔سنکیانگ کی نان انڈسٹری نے حالیہ برسوں میں یہاں کئی مثبت چیزیں سامنے لائی ہیں ،سنکیانگ کے نان کی شہرت چین سے باہر نکل کر دیگر دنیا تک بھی پھیل چکی ہے یوں نان کی گول شکل اتحاد اور دوستی کی علامت بن چکی ہے۔

 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 410694 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More