شائقین کرکٹ کو طویل عالمی وبا کی وجہ سے محدود طرز کے
میگاایونٹ کا انتظار وقت کیلئےکرنے پڑاجس سے پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
میچ کی بےچینی مزید بڑھ گئی ہے،کرکٹ کے مداحوں کو ورلڈکپ میں سب سےزیادہ
انتظار پاک بھارت میچ کا ہوتا ہے کیونکہ یہ ان راویتی حریف کے درمیان میچ
نہیں ہوتا بلکہ جنگ ہوتی ہے، پوری دنیا کی نظریں کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان
اوربھارت کے درمیان ہائی وولٹیج ٹاکرے پر لگی ہوتی اس بار بھی سب سے بڑے
ٹاکرےکو ہزاروں شائقین دیکھنے کیلئے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں موجود
ہوں گےجبکہ دنیا بھر کے اربوں شائقین ٹی وی پر اس میچ سے لطف اندوز ہوں گے
پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں چوبیس اکتوبر یعنی اتوار کو آّئی سی سی ٹی
ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اپنی مہم کا آغاز کریں گی ، بابراعظم کی کپتانی میں قومی
ٹی ٹوئنٹی ٹیم اس بارورلڈکپ میں بھارت کے خلاف شکستوں کا جال توڑنے کیلئے
پرامید ہےجس کیلئےقومی ٹیم نے میگاایونٹ کی بھرپور تیاریاں کی ، پہلے وارپ
اپ میچ میں گرین شرٹس نے دفاعی چیمپیئن ویسٹ انڈیز کو باآسانی شکست دی جبکہ
دوسرے وارپ اپ میچ میں پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد شکست کا سامنا کرنا
پڑا ہے
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کا پاکستان پر پلڑا بھاری
بدقسمتی سے پاکستان ون ڈےکپ کی طرح بھارت سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھی
ہارنے کی روایت اب تک توڑنے میں ناکام رہا ہے ،تاریخ میں جب بھی ورلڈکپ میں
روایتی حریف مقابل آئی ہر بار جیت بھارت کا مقدر بنی جس کی اصل وجہ کرکٹ کے
ماہرین پاکستانی کھلاڑیوں پر میچ کا زیادہ دباؤ لینے کو قرار دیتے ہیں
ون ڈے ورلڈکپ کی طرح پاکستان بھارت کو اب تک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی
شکست دینے میں ناکام رہا ،دونوں روایتی حریفوں کے درمیان ورلڈ کپ مقابلوں
میں پانچ ٹاکرے ہوچکے ہیں جن میں تمام ہی میچز بھارت کے نام ہوئے
2007ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
پہلا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد جنوبی افریقہ میں ہوا جس میں
روایتی حریف کا ایک دوسرے سے دو بار آمنا سامنا ہوا، پہلا میچ سنسنی خیز
مقابلے کے بعد ٹائی ہوا جس کا فیصلہ گیند وکٹ پر مارنے کے بال آؤٹ قانون
کےتحت ہوا، جس میں پاکستان ناکام رہا
2007ورلڈکپ میں بھارت سے گروپ میچ میں شکست کے بعد شعیب ملک کی کپتانی میں
شاندار کم بیک کیا اور شاہینز اپنی پرفارمنس سے ایک کے بعد ایک کامیابی
سمیٹیں اور روایتی حریف ایک با پھر فائنل میں ٹکرائے ،یہ میچ بھی باقی
میچوں سے بے حد مختلف تھااس میچ میں کبھی بھارت کا پلڑا بھاری ہوتا تو کبھی
پاکستان کا ،ایک وقت ایساآیا کہ مصباح الحق کامیابی سے صرف ایک بڑی شاٹ کی
دوری پر تھے لیکن ایک معمولی غلطی سے پاکستان کو اس 2007 ورلڈکپ کے ٹائٹل
سے ہاتھ دھونا پڑا
2009 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
انگلینڈ میں ہونے والے دوسرے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کی
ٹیمیں مختلف گروپس میں ہونے کے باعث ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہیں آسکی تھی
، بھارت کا سفر اس ٹورنامنٹ میں سپر ایٹ راؤنڈ میں ختم ہوا لیکن پاکستان نے
2009 کا ورلڈکپ یونس خان کی کپتانی میں جیت کر تاریخ رقم کی
2010 ٹی ٹوئںٹی ورلڈکپ
تیسرا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ویسٹ انڈیز کی میزبانی پر ہوا جہاں پاکستان نے گروپ
مرحلے میں صرف ایک کامیابی سمیٹ کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی ، اس ورلڈکپ
میں بھی روایتی حریف مختلف گروپس میں ہونے کی وجہ سے آمنے سامنے نہیں آسکی
، لیکن دوسرے گروپ میں بھارت کی مسلسل شکستوں کے باوجود انڈیا کا سفر گروپ
مرحلے میں اختتام ہوا ،شائقین کرکٹ کو 2010 کا ورلڈکپ اس لیے بھی یاد ہے
کیونکہ اس ورلڈکپ میں پاکستان کو سیمی فائنل میں انہتائی دلچسپ مقابلے کے
بعد آسٹریلیا سے شکست ہوئی تھی،آسٹریلیا کے مائیک ہسی نے سعید اجمل کو
لگاتار دو لگاتار دو چکھے ایک چوکہ اور پھر ایک چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو
فائنل میں پہنچایا تھا جہاں آسٹریلیا کو انگلینڈ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا
2012ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
چوتھے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کے فرائض سری لنکا نے انجام دئے ، اس
بار راویتی حریف سپر سکس راؤنڈ کے میچ میں مدمقابل آئے لیکن اس میچ میں بھی
جیت انڈیا کے حصہ میں آئی ، ویرات کوہلی نے 78 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو اس
میچ میں جیت سے ہمکنار کیا تھا ۔ بھارت خراب رن ریٹ کےباعث سپر سکس راؤنڈ
تک محدود رہا جبکہ پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک پہنچی۔ سیمی فائنل میں
پاکستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوا جس میں میزبان ٹیم نے پاکستان کو شکست
دی
2014 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
دوہزار چودہ کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بنگلادیش کی میزبانی میں ہوا اس بار پھر
راویتی حریفوں کا ٹکرا ہوا لیکن بھارتی باولرز کے دباؤ کے باعث پاکستانی
بیٹنگ لائن ناکام رہی،اس میچ میں بھارت کے امیت مشرا نے اپنی گھومتی سے
پاکستانی بلے بازوں کو خوب پریشان کیا اور پاکستان ٹیم 130 رنز بناسکی جواب
میں بھارت نے مقررہ ہدف تین وکٹوں پر حاصل کر کے پاکستان کو ایک اور شکست
سے دوچار کیا ، شاہنوں کو محمد حفیظ کی کپتانی میں 2014 ورلڈکپ کے گروپ میچ
میں 7وکٹوں سے ایک بار پھر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور گرین شرٹس کا سفر
دو ہزار چودہ کے ورلڈکپ میں گروپ مقابلے تک ہی محدود رہا
2016 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ
دوہزار سولہ کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں میزبان بھارت ایک بارپھر پاکستانی
شاہینوں پرحاوی رہے اور بھارتی سورماؤں نے ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھا کر
پاکستان کو گروپ میچ میں چھ وکٹوں سے ہرایا اس میچ میں ویرات کوہلی ناقابل
شکست 55 رنز بنا کر میچ کے ہیرو قرار پائے تھے جس کے بعد پاکستانی ٹیم کی
مہم صرف گروپ مرحلے تک ہی محدود رہی ،اس ورلڈکپ کا تاریخی لمحہ ویسٹ انڈیز
کے کارلوس بریتھ ویٹ کے وہ چار چھکے تھے جنھوں نے آخری اوور میں بین اسٹوکس
کو لگا کر ویسٹ انڈیز کو دوسری بار میگا ایونٹ کا ٹائٹل جیتوایا
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی کارکردگی
پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے چار ایڈیشنز میں کارکردگی تسلی بخش
رہی ،ابتدائی دو ایڈیشنز میں پاکستان نے فائنل اور اگلے دو میں سیمی فائنل
تک رسائی حاصل کی تھی۔ تاہم سنہ 2014 اور 2016 کے ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم
کا سفر گروپ مرحلے میں ختم ہوگیا تھا
پاک بھارت ورلڈکپ ٹاکرا کب ہوگا ؟
دبئی اورعمان میں ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ2021 میں پاکستان
اور بھارت 24 اکتوبر کو ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گے ،اب دیکھنا یہ ہے
کہ بابراعظم کی کپتانی میں پاکستان ورلڈ کپ کی تاریخ بدلنے میں کامیاب ہوگا
یا بھارت پاکستان کو تاریخ بدلنے سےروکے گا
ساری دنیا کی نظریں ان دونوں ٹیموں پر جمی ہوئی ہیں، دنیائے کرکٹ کاسب بڑا
اور دلچسپ ٹاکرا چوبیس اکتوبر کو ہوگا۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور
بھارت اب تک پانچ بار آمنے سامنے آچکے ہیں اور ہر بار فتح بھارت کی جھولی
میں گئی ۔
|