آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ | پاکستان کی کامیابیاں اور کہاں کرکٹ کے پنڈت

ورلڈ کپ سے پہلے اپنے ملک میں بھی اس ٹیم کی سلیکشن پر کڑی تنقید کی گئی تھی وہ اس وقت ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم پاکستان ہے اور تنقید کی زد میں آنے والے کھلاڑیو ں میں محمدآصف خصوصاً شامل تھے۔ جنہوں نے اس ایونٹ میں پاکستان کو دو میچوں میں کامیابی دِلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب سوال کیا جارہا ہے کہ کہا ں ہیں وہ کرکٹ کے پنڈت جو ٹیم میں منتخب ہو نے والے۔۔۔۔پاکستان بمقابلہ اِنڈیا،نیوزی لینڈ اور افغانستان:۔۔۔۔۔۔۔آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کا 7واں ایڈیشن :۔۔۔۔آ ئی سی سی ٹی 20ورلڈ کپ کے پہلے17میچوں کی مختصر روداد:(پاکستان کے تین میچوں کے متعلق آغاز میں آگیا ہے )۔۔
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ | پاکستان کی کامیابیاں اور کہاں کرکٹ کے پنڈت


آ ئی سی سی ٹی 20ورلڈ کپ اب تک کے 17 میچوں بعد بہت سے دِلچسپ نتائج سامنے لا یا ہے اوراگلے کچھ مقابلوں کے بعد پاکستان اور انگلینڈ کے علاوہ مزید کونسی دو ٹیمیں سیمی فائل کیلئے کوالیفائی کرتی ہیں واضح ہو جائے گا۔فی الوقت سب سے پہلے جس ٹیم کی پوزیشن اس ورلڈ کپ سے پہلے کمزور سمجھی جارہی تھی اوراپنے ملک میں بھی اُس ٹیم کی سلیکشن پر کڑی تنقید کی گئی تھی وہ اس وقت ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم پاکستان ہے اور تنقید کی زد میں آنے والے کھلاڑیوںمیںمحمد آصف خصوصاً شامل تھے۔ جنہوں نے اس ایونٹ میں پاکستان کو دو میچوں میں کامیابی دِلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب سوال کیا جارہا ہے کہ کہا ں ہیں وہ کرکٹ کے پنڈت جو ٹیم میں منتخب ہو نے والے کھلاڑیوں کے گراﺅنڈ میں جانے سے پہلے ہی حوصلہ پست کر دیتے ہیں اور ٹیم موریل قائم ہی نہیں ہونے دیتے۔
دوسرا اس ٹورنامنٹ کی فیورٹ سمجھی جانے والی ٹیم اِنڈیا ابھی تک سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے ہاتھ پاﺅں مار رہی اور وہ اپنے راﺅنڈ کے دونوں میچ پاکستا ن اور نیوزی لینڈ سے ہا ر چکی ہے۔اِنڈیا سے آگے نیوزی لینڈ اور پیچھے افغانستان ہے اور گروپ بی میں ابھی اِن تینوں کے درمیان سیمی فائل میں پہنچنے کیلئے دِلچسپ مقابلے متوقع ہیں۔اِنڈیا پہلے میچ میں شکست کے بعد کچھ گھبراہٹ کا شکار نظر آیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے سب سے اہم اوپنر روہت شرما کی پوزیشن بدل کر وَن ڈاﺅن پر لے آئے لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ بلکہ ایک موقع پر تو اِنڈیا نے70گیندوں تک ایک بھی چوکا نہیں لگایا ۔گو کہ اس وقت اِنڈیا کی ٹیم کو آئی پی ایل کھیلنے کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے اور اُنکے ہیڈ کو چ روی شاستری پریشان ہیں لیکن بڑی ٹیم ابھی تک چانس پر ضرور ہے ۔دیکھنا یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کیا کمال دِکھاتے ہیں کیونکہ نیوزی لینڈ آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل ورلڈ کپ2019 ءکے رنراَپ بھی ہے۔رہ گیا افغانستان تو وہ الگ پُر اُمید ہیں کہ وہ بہترین اوسط کی بنا پر اِنڈیا اور نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کر سکتے ہیں۔
گروپ اے میں انگلینڈ نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا 3،3میچ کھیل کر2،2جیت چکے ہیں لیکن جنوبی افریقہ بہترین اوسط کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے۔لہذا آگے یہاں بھی مقابلہ سخت ہے ۔
متحدہ عرب امارت کے گراﺅنڈز کی وکٹیں بلے بازوں کیلئے کچھ خاص مدد گا ر ثابت نہیں ہو رہی ہیں اورزیادہ تر پہلے کھیلنے والی ٹیم بامشکل 150رنز کے قریب پہنچ پاتی ہے۔پھر ہدف کے تعاقب میں بعد میں باری لینے والی ٹیم زیادہ تر میچ جیتنے میں کا میاب ہو جاتی ہے۔اب تک 17ٹاس میں سے 13 میں ٹاس جیتنے والی ٹیم نے فیلڈنگ کو ترجیح دی ہے ۔افغانستان واحد ٹیم ہے جس نے تینوں دفعہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کو ترجیح دی اور اُس میں سے 2میں فتح بھی حاصل کی۔بنگلہ دیش نے ایک دفعہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کی لیکن دونوںمیں شکست مقدر رہی۔افغانستان کے علاوہ 17میچوں میں دفاعی چیمئین ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ واحد ٹیمیں ہیں جنہوں نے بیٹنگ کرنے کی دعوت قبول کرتے ہوئے میچ جیتے۔لہذاایک تو ایسا لگ رہا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میںٹاس بیٹنگ کیلئے نہیں پہلے باﺅلنگ کرنے کیلئے کیا جاتا ہے۔ دوسرا اِ ن اعداد ووشمار کے بعد تمام ٹیموں کی انتظامیہ اور کوچز سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں کہ اگلے اہم میچوں میں بھی کیا ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنا ہی بہتر رہے گا؟ کیا ٹاس جیتنا ضروری ہو گا؟ پیچ کی کیا صورت ِحال ہوگی اور کامیابی کا تناسب کیا ہو گا ؟ کیونکہ گیند ابھی کوئی خاص باﺅنس نہیں لے رہی اور اچانک بیٹھ جانے سے اہم کھلاڑی بھی آﺅٹ ہو جاتا ہے تو کیا باﺅلرز مزید مشکلات پیدا کر سکتے ہیں یا کیا گیند مزید نیچے رہنے کا امکان تو نہیں؟ ٹیموں کی ٹریننگ اِ ن سوالوں کے مطابق بھی کی جارہی ہے کیونکہ فی الوقت آئی پی ایل اِنڈیا کو لے بیٹھا اور اِنہی پیچوں پر کھیلنے کی وجہ سے ۔تب باﺅنس تھا اب نہیں۔ یہاں ایک سوال یہ بھی سامنے آیا کہ اِنڈین کھلاڑی آئی پی ایل کی وجہ سے تھکے ہو ئے ہیں ۔جواب تھا شیڈول میں اُنکا دوسرا میچ ایک ہفتے بعد رکھا گیا تھا کیا تھکاوٹ اُتری نہیں۔جی یہ ضرور ہے اِنڈیا ابھی تک ٹاس نہیں جیتا جسکی کپتان کوہلی کو خواہش ہے۔
پاکستان بمقابلہ اِنڈیا،نیوزی لینڈ اور افغانستان:
آئی سی سی ٹی20 کے راﺅنڈ کا چوتھا اور سب سے اہم میچ پاکستان بمقابلہ اِنڈیا24ِاکتوبر کی رات دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں کھیلا گیا اور پاکستان کا گروپ میں دوسرا سب اہم مقابلہ نیوزی لینڈ کے ساتھشارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں 26ِاکتوبر کی رات ہوا۔
پاکستانی شاہینوں نے دونوں میچوں میں نہ کہ صرف شاندار کارکردگی دِکھائی بلکہ ناقابل ِشکست ہدف حاصل کر کے پاکستان اِنڈیا کا میچ یادگار بنا دیا۔ ٹورنامنٹ میں پیچ اور موسم کی صورت ِحال کے مطابق دونوں میچوں میں کپتان بابر اعظم کا قسمت نے ساتھ دیا اور وہ ٹاس جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔اُنھوں نے فیلڈنگ کو ترجیح دی اور ہدف کو بخوبی انداز میں حاصل کر نے میںکامیاب ہو گئے۔
اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی نے کہا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو اُنکی ٹیم بھی باﺅلنگ ہی کرتی اور پھر اُس وقت پاکستان کے اوپنرز کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے ناقابل شکست اننگز کھیلتے ہوئے 17.5میں اوورز میں ثابت کر دیا کہ شطرنج کی بازی حق میں ہو گئی ہے۔دونوں کی152رنز کی بڑی شراکت داری کا ریکارڈ،پاکستان کی ورلڈ کپ کے کسی ایونٹ میں29سال بعد اِنڈیا کو شکست، 13 کوششوں میں پہلا موقع تھا جب پاکستان نے کرکٹ ورلڈ کپ یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے کسی میچ میں اِنڈیا کو شکست دی ہو،وکٹ کیپر محمد رضوان کے ایک سیزن میں ٹی20میں1500رنز مکمل کر کے کپتان بابراعظم کی صف میں شامل ہو جانا۔سب کچھ اعلیٰ بمعہ نئے ریکارڈزکے۔ ساتھ میں شاہین آفریدی کی یاد گار باﺅلنگ ۔ اوپنر روہت شرما ، کے ایل راہول اور کپتان ویرات کوہلی کی 3 اہم وکٹیں لینے پر مین آف دِی میچ کا اعزا ز ملنااور ٹیم میں ایک ایسا موریل کہ اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی بھی تعریف کیئے بغیر نہ رہ سکے اور بہت خوش اسلوبی سے اُنھوں نے پاکستان کی فتح کو قبول کیا۔
پاکستان نے راﺅنڈ کے7ویں میچ میں اُس نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو بھی شکست دے دی جو سیکیورٹی کا بہانہ کر کہ گزشتہ ماہ پاکستان سے اچانک چلی گئی تھی۔پہلے پاکستان باﺅلنگ اٹیک نے حارث رﺅف کے ساتھ مل کر اُنھیں 20اوورز میں8 کھلاڑی آﺅٹ ہو نے پر صرف134پر محدود کر دیا۔ فاسٹ باﺅلر حارث رﺅف نے شاندار اور تیز رفتار نپی تُلی باﺅلنگ سے اُنکی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی تھی اور4 وکٹیں حاصل کر کے میں آف دِمیچ بھی ہوئے۔بیٹنگ کے دوران پاکستانی بلے بازوں نے اُنکے تجربہ کار باﺅلنگ اٹیک کے سامنے کچھ دیر دباﺅ محسوس کیا لیکن پھر اوپنر محمد رضوان،شعیب ملک اور خصوصاً بلے باز آصف علی کے12 گیندوں پر27رنز نے میچ کا نقشہ ہی بدل دیا اور کچھ لمحوں کیلئے نیوزی لینڈ کی گود میں گِرا ہوا میچ فتح کی صورت میں پاکستانی بلے بازوں نے ا پنے ہاتھوں پر اُٹھا لیا۔
آئی سی سی ٹی20ورلڈ کپ کے راﺅنڈ میچوں میں اپنی بہترین کارکردگی اور موریل کی وجہ پاکستان فیورٹ ٹیم بن چکی ہے۔پہلے اِنڈیا اور نیوزی لینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کو شکست دینااور پھر29ِاکتوبرکو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں ہونے والے راﺅنڈ کے12ویں میچ میں افغانستان کی گرفت سے میچ ڈھیلا کروا کر چھین لینا اس ایونٹ میں قابل ِتعریف بن گیا۔ افغانستان کا یہ دوسرا میچ تھا جس میں بھی ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کو ترجیح دی اور وکٹ کی مناسبت سے 20اوورز میں6کھلاڑی آﺅٹ ہونے پر147رنز بنا نے میں کا میاب ہو گئے۔پاکستان کی بیٹنگ لائن کی صلاحیتوں کے مطابق جیت ممکن نظر آرہی تھی لیکن افغانستان کے باﺅلنگ اٹیک اور بہترین فیلڈنگ نے ایک دفعہ تو میچ پر مکمل گرفت حاصل کر لی اور اس گھبراہٹ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم کیچ چھوٹنے کے باوجود 51کے انفرادی اسکور پر بولڈ ہو گئے۔ساتھ ہی شعیب ملک بھی 18ویں اوور کی5ویں گیند پر آﺅٹ ہو گئے۔اُ س وقت پاکستان کامجموعی اسکور 5کھلاڑی آﺅٹ 124رنز تھا اور ابھی 13گیندوں پر جیت کیلئے24رنز کی ضرورت تھی جو اگلے اوور میں پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز محمد آصف نے 4 یاد گار چھکے مار کر حاصل کر لیئے اور مین آف دِی میچ ہو ئے۔ اس میچ میںافغانستان کے اہم باﺅلر راشد خان ٹی20 کرکٹ فارمیٹ میں میچوں کے لحاظ سے 100وکٹیں لینے والے تیز ترین باﺅلر بن گئے۔ساتھ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم ٹی 20میں اننگز کے لحاظ سے تیز ترین 1000 رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کا 7واں ایڈیشن :
آسٹریلیا میں 18 ِاکتوبر تا 15نومبر2020 ءآسٹریلیا میں منعقد ہو نا تھا۔لیکن جولائی2020ءمیں کورونا وائرس کویڈا۔19 کی وباءکی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔ اگست 2020 میں آئی سی سی نے فیصلہ کیا کہ اِنڈیا 2021 ءمیں اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا اور آسٹریلیااب آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے 8ویں ایڈیشن کی میزبانی اکتوبر تا نومبر2022ءمیں کرے گا۔یعنی موجودہ ورلڈ کپ کے ایک سال بعد ہی۔لیکن پھر جون 2021 ءمیں آئی سی سی نے اعلان کر دیا کہ ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ کیونکہ اِنڈیا میں کویڈ۔19 کی وبائی صورت حال اور تیسری لہر کے خدشات کے باعث ممکن نہیں رہا تھا کہ اِنڈیا میں یہ کپ کر وایا جا سکے ۔ لہذا 12ٹیموں کے درمیان باقاعدہ ٹورنامنٹ کا شیڈول 17 ِاکتوبر 2021 ءسے فائنل 14 ِنومبر 2021 ءتک کا جاری کر دیا گیا۔
اس ٹورنامنٹ سے چند روز پہلے متحدہ عرب امارات میں اِنڈیا کا آئی پی ایل کرکٹ ایونٹ کھیلا جا چکا تھا۔لہذا زیادہ تر پیچوں کا حال کچھ سوالیہ تھا ۔پھرآغاز کے میچوں میں اندازہ ہو گیا تھا کہ بڑااسکور کرنا آسان نہ ہو گااور وکٹیں کسی بھی اوقات میں پہلے باﺅلنگ کرنے والے کے حق میں ہو نگی اور ہدف کا تعاقب کرنا زیادہ ممکن ہو گا۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کا باقاعدہ آغاز 23ِ اکتوبر2021ءکو یو اے ای میں ہوا۔ اسکے لیئے دو گروپ بنائے گئے ۔
اے:میںانگلینڈ(کپتان۔ایون مورگن)،سری لنکا(کپتان۔داسن شاناکا)،آسٹریلیا(کپتان۔ارون فنچ)،جنوبی افریقہ (کپتان۔ٹیمبابووما)،بنگلہ دیش (کپتان۔محمد محمود اللہ) اور ویسٹ انڈیز (کپتان۔کیرون پولارڈ) شامل کیئے گئے ۔
بی:میں پاکستان (کپتان۔ بابر اعظم)،اِنڈیا(کپتان۔ویرات کوہلی)،نیوزی لینڈ (کپتان۔کین ولیمسن،افغانستان (کپتان۔محمد نبی) ،اسکاٹ لینڈ (کپتان۔کائل کوٹزر اور نمیبیا (کپتان۔گیرہارڈ ایراسمس) کی ٹیمیں رکھی گئیں۔
آ ئی سی سی ٹی 20ورلڈ کپ کے پہلے17میچوں کی مختصر روداد:(پاکستان کے تین میچوں کے متعلق آغاز میں آگیا ہے )
ٹی20ولڈ کپ راﺅنڈ کے پہلے2میچ آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ بمقابلہ دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز 23ِاکتوبر2021ءکو کھیلے گئے۔
پہلا میچ شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں ہواجوآسٹریلیا نے آخری اوور کی چوتھی گیند پر 5وکٹوں سے جیت لیا ۔آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر باﺅلنگ کی اورجنوبی افریقہ کو 20اوورز میں9کھلاڑی آﺅٹ ہو نے پر صرف118رنز تک محدود رکھا۔ مین آف دِی میچ ہوئے2کھلاڑی آﺅٹ کرنے پر آسٹریلیا کے فاسٹ باﺅلر جوش ہیزل وُڈ۔
دوسرے میچ میں انگلینڈ نے بھی ٹاس جیت کر باﺅلنگ کرنے کو ترجیح دی اور ویسٹ انڈیز کو14.2 اوورز میں صرف55رنز پر ڈھیر کر دیا۔ مردوں کے ٹی20ورلڈ کپ کے میچ میں دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز کا باقاعدہ ممبر کی حیثیت میں یہ سب سے کم ٹوٹل تھا۔انگلینڈ نے آسانی سے 8.2اوورز میں6وکٹوں سے میچ میں فتح حاصل کر لی۔انگلینڈ کے آل راﺅنڈر معین علی کو 2وکٹیں لینے پر مین آف دِی میچ دیا گیا۔ یہ میچ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں کھیلا گیا۔
شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں24ِ اکتوبر کو راﺅنڈ کا تیسرا میچ بنگلہ دیش اور سری لنکا میں کھیلا گیا۔سری لنکا نے172 رنز کا ہدف18.5اوورز میں حاصل کر کے میچ جیت لیا۔ سری لنکا نے ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کو بیٹنگ کروائی تھی۔سری لنکا کے اوپنر چارتھ اسالنکا کو ناقابل ِشکست 80رنز بنانے پر مین آف دِی میچ دیا گیا۔ بنگلہ دیش کے آل راﺅنڈر شکیب الحسن اس میچ میں 2وکٹیں لینے کے بعد ٹی20 ورلڈ کپ میچوں میں سب سے زیادہ 40 وکٹیں لینے والے باﺅلر بنے۔
ٹورنامنٹ کے پہلے دو روز چار میچ کھیلے گئے لیکن 25ِ اکتوبر کو صرف ایک میچ افغانستان اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان رات کو شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں ہوا ۔جس میں افغانستان نے اپنے مخالف اسکاٹ لینڈ کو چاروں شانے چِیت کر دیا۔ یہ اس ایونٹ کا پہلا میچ تھا جس میں کسی بھی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کر کے فتح بھی حاصل کر لی ہو۔لہذاراﺅنڈکے اس 5ویں مقابلے میں یہ کارنامہ افغانستان نے انجام دیا 20اوورز میں 4کھلاڑی آﺅٹ پر190رنز بنا کر ۔پھر مخالف کو10.2اوورز میں صرف 60 رنز پر پویلین واپس بھیج کر 130رنز سے میچ جیت لیا۔ ٹی20فارمیٹ میں افغانستان کی جیت کا یہ سب سے بڑا مارجن تھا۔ ساتھ میں افغانستان کے باﺅلر مجیب الرحمان نے پہلی دفعہ ٹی 20 فارمیٹ میں 5 وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دِی میچ بھی ہوئے۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے شیڈول کے مطابق 26ِ اکتوبر کو 6واں آمنا سامنا دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میںدفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوا۔اس ٹورنامنٹ کی حسب ِمعمول روایت کے مطابق ایک دفعہ پھر ٹاس جیتنے والی ٹیم نے مخالف ٹیم کو بیٹنگ کروائی اور مخالف ٹیم نے بھی حسب ِمعمول شکست کھائی۔دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی باڈی لینگویج ابھی تک جیت کی لگی ہی نہیں کیونکہ بیٹنگ میںاگر20اوورز میں8کھلاڑی آﺅٹ ہونے پر جنوبی افریقہ کو بڑا ہدف دے نہ سکے تو باﺅلنگ میں بھی صرف اُنکے2کھلاڑی آﺅٹ کر پائے اور جنوبی افریقہ نے 18.2اوورز میں 144رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔مین آف دِی میچ ہوئے جنوبی افریقہ کے فاسٹ باﺅلر انریچ نوریچہ کو دیا گیا۔
راﺅنڈ کا 8 واں میچ 27ِاکتوبر کو بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے درمیان شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں ہوا۔ بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔اب تک ہو نے والے میچوں میں دوسری دفعہ تھا کہ کی کسی ٹیم نے اس ایونٹ میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کی ہو۔اس سے پہلے افغانستان نے ایسا کر کے میچ بھی جیت لیا تھا۔لیکن بنگلہ دیش کو انگلینڈ نے شکست دے دی۔بنگلہ دیش کی ٹیم نے20اوورز میں 9کھلاڑی آﺅٹ ہونے 124رنز بنائے جو انگلینڈ نے 14.1اوورز میں2کھلاڑ ی آﺅٹ ہو نے پر بنالیئے۔انگلینڈ کے جیسن رائے کو 61رنز کی اننگز کھیلنے پر مین آف دِی میچ قرار دیا گیا۔
ایونٹ کے راﺅنڈ میچوں میں ابھی تک نمیبیاکا کوئی میچ نہیں ہوا تھا لہذا 27ِاکتوبر کی رات کو شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میں ہی 9 واں مقابلہ اسکاٹ لینڈ کے ساتھ نمیبیا کا شیڈول تھا۔نمیبیا کے کپتان گیرہارڈ ایراسمس اس ٹورنامنٹ میں باقی ٹیموں کی جیت اور تجربے سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ٹاس جیتنے کے بعد فیلڈنگ کی اور 110رنز کا ہدف6وکٹیں کھونے کے بعد 19.1اوورز میں حاصل کر لیا۔مین آف دِی میچ نمیبیا کے روبن ٹرمپلمین کو3کھلاڑی آﺅٹ کر نے پر ہوئے۔
گروپ اے میں شامل دوٹیموں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان ایونٹ کا 10واں میچ 28 ِاکتوبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں کھیلا گیا ۔اُ س روز صرف یہ ایک میچ ہوا جس میں آسٹریلیا نے17ویں اوور میں3 کھلاڑی آﺅٹ پر آسانی سے 155رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ کروائی تھی اور اُنھوں نے 20اوورز میں6کھلاڑی آﺅٹ ہو نے پر154رنز بنائے تھے۔مین آف دِی میچ ہوئے آسٹریلیا کے باﺅلر آدم زیمپا2 وکٹیں لینے پر۔
راﺅنڈ کا اگلا میچ 11واں تھا جو 29اکتوبر کی سہ پہر کو ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے درمیان شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں ہوا۔ٹاس ہارنے کے بعد بنگلہ دیش کے کپتان محمد محمود اللہ کی دعوت پر ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ شروع کی اور7وکٹیں کھو کر 20اوورز میں142 رنز بناسکی۔ اُمید تھی کہ بنگلہ دیش یہ میچ جیت لے گا لیکن 20اوورز میں5وکٹوں کے نقصان پر سری لنکا کی ٹیم 139رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ویسٹ انڈیز نے ایونٹ کا پہلا میچ جیت لیا اور بنگلہ دیش گروپ اے کی واحد ٹیم رہ گئی جو ابھی تک 3میچ کھیل کرکوئی بھی نہ جیت سکی تھی۔ ویسٹ انڈیز کے وکٹ کیپر بلے باز نیکولس پورن40رنز بنانے پر میں آف دِی میچ بنے۔ویسٹ انڈیز کے روسٹن چیز نے اس میچ میں اپنا ٹی20ڈبیو کیا۔
جنوبی افریقہ اور سری لنکا30ِاکتوبر کی سہ پہر مقابلے کیلئے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ کے میدان میں اُترے۔سکہ جنوبی افریقہ کے حق میں آیا اور اُنھوں نے بیٹنگ کروائی سری لنکا کو ۔وہ20اوررز میں 142رنز بنا کر آل آﺅٹ ہوگئے۔جنوبی افریقہ کیلئے143رنز کا ہدف تھا جو اُنھوں نے آخری اوررکی 5ویں گیند پر حاصل کر لیااور146رنز پر اُنکے6کھلاڑی آﺅٹ ہو ئے۔اس 13ویں میچ میں مین آف دِی میچ ہو ئے جنوبی افریقہ کے باﺅلر تبریز شمسی 3وکٹیں اور 2کیچ کرنے پر۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں اس ٹورنامنٹ میں گروپ اے کا ایک اہم میچ 30ِاکتوبر کی رات انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیاہوا۔ اس ایونٹ کی روایت کے مطابق ایک دفعہ پھر وہی فیصلہ سامنے آیا کہ ٹاس انگلینڈ نے جیتا اوربیٹنگ کی آسٹریلیا نے۔33سالہ میڈیم فاسٹ باﺅلرکرسٹوفر جیمز جارڈن جنکی پیدائش اور تعلیم بارباڈوس کی ہے اور کھیلوں کے وظیفے پر وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے انگلینڈ آئے تھے اور انگلش کرکٹ میں اپنی کارکردگی کی بنا پر انگلینڈ قومی ٹیم کا حصہ بن گئے ۔اُنھوں نے راﺅنڈ کے اس 14 ویں میچ کے آغاز میں ہی اوپنر وارنر اور اسٹیو سمتھ کو 8 کے مجموعی اسکور پر آﺅٹ کر دیا ۔پھرآسٹریلیا کے کپتان فنچ جب انفرادی اسکور44پر کھیل رہے تھے اور کسی حد تک ٹیم کے مجموعی اسکور میں اضافہ کر نے کی کوشش کر رہے تھے کو بیئر اسٹو کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ کروا کر انگلینڈ کی میچ پر گرفت مضبوط کروا دی۔جس میںانگلینڈ کے باﺅلرووکس اور ملز نے بھی2،2وکٹیں حاصل کر کے اُنکا ساتھ دیا اور 20 ویںاوور کی آخری گیند پر آسٹریلیا کی آل ٹیم کو 125رنز پر ڈھیر کر کے سب کو حیران کر دیا۔پھر انگلینڈ کے بلے باز وکٹ کیپرجوس بٹلر نے ناقابل شکست71 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کے باﺅلنگ اٹیک کو دھو ڈالااور صرف11.4اوورز میں 2کھلاڑی آﺅٹ ہو نے پر 126رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔میچ کی جیت کاکریڈٹ آسٹریلیا کے باﺅلر کرسٹوفر جیمز جارڈن کو مین آف دِی میچ قرار دے کر دیا گیا۔
افغانستان جو پاکستان سے شکست کے باوجود ٹورنامنٹ میں اعلیٰ کارکردگی دِکھانے کیلئے پُر اُمید ہے ایونٹ کے15ویں میچ میں نمیبیا کو شکست دینے میں کا میاب ہو گیا۔ 31ِاکتوبر کو شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم، ابوظہبی میںہونے والے اس میچ میں افغانستان نے تیسری دفعہ بھی ٹاس جیت کر کے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیااور مقررہ 20اوورز میں 5کھلاڑی آﺅٹ ہو نے پر 160رنز بنائے۔نمیبیا مقابلے میں مقررہ اوورز میں صرف98رنز بنا سکی اوراُسکے9کھلاڑی آﺅٹ ہو ئے۔افغانستان کی کامیابی میں وکٹ کیپرمحمد شہزاد نے45رنز بنا کر اور باﺅلنگ میں نوین الحق اور حامد حسن نے3،3وکٹیں لیکر اہم کردار ادا کیا۔میں آف دِی میچ فاسٹ باﺅلر نوین الحق ہو ئے ۔ وکٹ کیپر محمد شہزاد
اس میچ میں اپنے ٹی20 کرکٹ کے کیرئیر میں 2000رنز مکمل کرنے والے پہلے افغانی بلے باز بھی بن گئے۔ سابق کپتان محمد اصغر افغان نے اس میچ کے بعدہر قسم کی انٹرنیشنل کرکٹ سے فوراً ریٹائر منٹ کا اعلان کر دیا۔ وہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں افغانستان کی کپتانی کر چکے تھے ۔
گروپ بی میں اِنڈیا کا دوسرا مقابلہ ایک ہفتے بعد نیوزی لینڈ کے ساتھ31ِاکتوبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی میں ہوا۔نیوزی
لینڈ کا بھی یہ دوسرامیچ تھا اور دونوں ٹیمیں اپنے پہلے میچ میں پاکستان سے شکست کھا چکی تھیں۔لہذا ِنڈیا اور نیوزی لینڈ کے اس میچ میں کسی حد تک کس کا سیمی فائنل کی طرف اگلا قدم بڑھ سکتا ہے فیصلہ ہو نا تھا۔لیکن چونکہ ابھی تک زیادہ تر ٹورنامنٹ میں ٹاس جیتنے والی ٹیم فیلڈنگ کر کے دوسری ٹیم پر بھاری رہی تھی لہذا ِنڈیا کے خلاف پہلا فیصلہ تو اُسی وقت آگیا جب اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی اس میچ میں بھی ٹاس ہار گئے اور دوسرا فیصلہ نیوزی لینڈ کے باﺅلنگ اٹیک نے اِنڈیا کی ٹیم کو 20اوورز میں 7کھلاڑی آﺅٹ پر صرف110رنز پر محددو کرنے کی صورت میں دِکھایا ۔پھر نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے صرف2کھلاڑی آﺅٹ پر14.3اوورز میں 111رنز کا ہدف حاصل کر کے میچ میں 8وکٹوں سے فتح کا جھنڈ الہرا دیا۔ راﺅنڈ کے اس16ویں میچ میں نیوزی لینڈ کے لیگ بریک باﺅلر اندربیر سنگھ سوڈھی کو روہت شرما اور کپتان کوہلی کے آﺅٹ کرنے پر مین آف دِی میچ دیا گیا۔
یکم نومبر کو صر ف ایک ہی میچ انگلینڈ بمقابلہ سری لنکا شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ،شارجہ میں کھیلا گیا۔راﺅنڈ کے اس 17ویں میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کی اور 35کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کے 3 اہم کھلاڑی آﺅٹ کر کے بلے بازوں کو آہستہ کھیلنے پر مجبور کر دیا۔لیکن پھر اوپنر وکٹ کیپر جوس بٹلر اورکپتان ایوین مورگن نے اسکو میں اضافہ کرنا شروع کیا اور20اوورز میں4کھلاڑیوں کے نقصان پر163رنز بنانے میں کامیاب ہو گئے ۔کپتان مورگن 40 رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئے اور جوس بٹلر نے آخری اوور کی آخری گیند پر چھکا لگا کر اپنی پہلی اور ناقابل ِشکست سنچری مکمل کر لی۔ہدف کے جواب میں سری لنکا 19 ویں اوور میں137پر ڈھیر ہو گئی اورانگلینڈ نے 26رنز سے میچ جیت کو سیمی فائنل میں اپنی پوزیشن بنا لی۔دونوں ٹیموں کا یہ چوتھا میچ تھا۔ مین آف دِی میچ ہو ئے انگلینڈ کے جوس بٹلر۔ وینندو ہسرنگا نے سری لنکا کی طرف سے ٹی20میں اپنی 50 ویں وکٹ مکمل کر لیں۔ ایوین مورگن بطور انگلینڈ کپتان اپنا 43 واں میچ جیت کر ٹی20میں سب سے زیادہ میچ جیتنے والے کپتان بن گئے۔ (جاری ہے)
"آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں"




Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 307789 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More