نظم و ضبط کے تابع گورننس کا چینی تصور

حقائق کے تناظر میں چین کی تیز رفتار اور کرشماتی ترقی کا گہرا تعلق کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے نظامِ حکمرانی سے ہے بلکہ وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں ۔یہ جماعت چین کی ترقی و خوشحالی کی اساس ہے جسے گزرتے وقت کے ساتھ مزید مضبوطی اور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم اور اصلاحات کامسلسل جاری رہنا چین کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے والے کلیدی عوامل ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا نظامِ حکمرانی اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اس میں عوام کو اولین فوقیت حاصل ہے اور ایسا صرف لفاظی تک محدود نہیں ہے بلکہ کمیونسٹ پارٹی نے بارہا اپنے عملی اور ٹھوس اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ وہ چینی عوام کے حقوق و مفادات اور اُن کی فلاح و بہبود کی ضامن ہے ۔اس سےقبل دنیا میں بتایا جاتا تھا کہ سماجی فلاح کا بہترین طریقہ کار مغربی جمہوری نظام ہے۔تاہم کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے دنیا کے سامنے عملی مظاہرے سے ثابت کیا ہے کہ ایک اور متبادل اور قابلِ عمل نظام بھی موجود ہے۔ درحقیقت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے اپنی منفرد گورننس کی بدولت چین کو ترقی کی ایک ایسی پائیدار شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے جس کا مغربی جمہوری ممالک بھی مقابلہ کر نہیں سکتے ہیں۔چین کی معجزاتی ترقی کا اہم سبب اور نمایاں پہلو یہی ہے کہ چینی قیادت اپنے ملک و قوم کے بہترین مفاد میں تیز رفتاری سے نہ صرف اصلاحات متعارف کروا سکتی ہے بلکہ موئثر عمل درآمد کو بھی یقینی بنا سکتی ہے کیونکہ چینی دانش میں عمل ، وژن کو حقیقت میں بدلنے کی کلید ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں چین نے عالمی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور آج دنیا تسلیم کرتی ہے کہ چین عالمی امن کا معمار، عالمی ترقی کا معاون اور بین الاقوامی نظم و نسق کا محافظ ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کو اپنا مطمع بنائے ہوئے ہے جس میں دنیا کے سبھی انسانوں کی ترقی و خوشحالی بنیادی پہلو ہے یہی وجہ ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اپنے اشتراکی ترقی کے نظریے کو آگے بڑھاتے ہوئے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو آگے بڑھا رہی ہے اور ایک بہتر دنیا کی تعمیر میں مصروف عمل ہے۔

یہاں اس حقیقت کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آج اگر کمیونسٹ پارٹی چینی عوام میں اس قدر مقبول اور ہر دلعزیز ہے تو عوام دوست پالیسیوں کے ساتھ ساتھ پارٹی میں ڈسپلن ،شفافیت اور خود احتسابی بھی اس کی کامیابی کے اہم محرکات ہیں۔صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں سی پی سی پارٹی کے اندر خود نگرانی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مؤثر میکانزم پر عمل پیرا ہے۔آج اگرسی پی سی نے اس قدر بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں تو اس کے پیچھے غلطیوں سے سیکھنے کا عمل بھی کلیدی عنصر ہے ، سی پی سی کی خوبی کہیے کہ یہ اپنی غلطیوں کی پردہ پوشی نہیں کرتی ہے بلکہ اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے اصلاحی اقدامات اپناتی ہے ، مختلف مسائل کا سامنا کرتے ہوئے اور ان سے سبق لیتے ہوئے پارٹی نے ڈسپلن ،نظم و ضبط اور شفافیت کا ایک موئثر نظام وضع کر دیا ہے ۔سی پی سی کی شفاف گورننس میں جہاں خود احتسابی کا مضبوط نظام موجود ہے وہاں احتساب اور ضابطے سے کوئی فرد بالا نہیں ہے۔پارٹی کا ہر ایک عہدہ دار اپنے قول و فعل کا ذمہ دار ہے اور غلطی یا غفلت کی صورت میں سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔شی جن پھنگ کے نزدیک خود نگرانی کے ذریعے سی پی سی سوشلزم کے حقیقی معنوں کے درست ادراک سے چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی تعمیر کو آگے بڑھا سکتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ18 ویں قومی کانگریس کے بعد سےسی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کی ولولہ انگیز قیادت میں پارٹی کے جامع انتظام کو فروغ دینے اور ہر سطح پر تنظیموں اور کیڈرز کے انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ کام کرنے لیے بے مثال کوششیں کی ہیں۔اس ضمن میں پارٹی نے تاریخی تبدیلیوں کو فروغ دینے کے مقصد کے تحت تزکیہ نفس، خود اصلاح اور خود اختراع کے حصول کے لیے جستجو کی ہے۔تاہم ایک ایسی پارٹی جس کے 95 ملین سے زائد ارکان ہیں اور وہ 1.4 بلین سے زائد آبادی کے حامل ملک کی قیادت کر رہی ہے ، اُس کے لیے یقیناً یہ کام اتنا آسان نہیں ہے ،اس راہ میں شدید خطرات اور چیلنجز کا بھی سامنا ہے مگر یہی سی پی سی کا خاصہ ہے کہ وہ کٹھن صورتحال سے نبردآزما ہونا بخوبی جاتی ہے۔

آج اگر سی پی سی نے سخت نظم و ضبط کے ساتھ پارٹی کے جامع انتظام میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں تو اس کے پیچھے چینی عوام کی فعال حمایت اور وسیع شراکت شامل حال ہے۔پارٹی کے نزدیک عوام طاقت کا سرچشمہ اور سی پی سی کی فتح کی بنیاد ہے ، اس کا عملی اظہار کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی جانب سے عوام پر مبنی ترقی اور حکمرانی کے نقطہ نظر سے ہوتا ہے۔عوام ہی ملک کے حاکم ہیں ، سوشلسٹ جمہوری سیاست کا نچوڑ اور مرکز ہے۔ شی جن پھنگ کی قیادت میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے عوام کی انتہائی اہم حیثیت کو برقرار رکھا ہے اور سوشلسٹ جمہوری سیاست کو فروغ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نظامی تعمیر اور سوشلسٹ جمہوریت کو مسلسل بہتر کیا گیا ہے۔ اصلاحات اور کھلے پن کو مؤثر طریقے سے فروغ دیا گیا ہے اور سوشلسٹ جدیدیت، ملکی اتحاد، قومی یکجہتی اور سماجی استحکام کا موئثر تحفظ کیا گیا ہے۔ اس سارے عمل میں اس بات پر اصرار کرنا کہ عوام ہی ملک کے حکمران ہیں ، گورننس کے نقطہ نظر سے قابل تقلید پہلو ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616310 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More