چین کا دارالحکومت بیجنگ عالمی سطح پر اپنی اقتصادی ،
سفارتی اور سماجی سرگرمیوں کے باعث جانا جاتا ہے ۔اب جلد ہی یہ شہر ایک اور
منفرد اعزاز اپنے نام کرنے جا رہا ہے اور وہ ہے سرمائی اولمپکس 2022 کی
میزبانی۔یوں بیجنگ گرمائی اولمپکس اور سرمائی اولمپکس دونوں کی میزبانی
کرنے والا دنیا کا پہلا شہر بن جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بیجنگ کے شہری بشمول
یہاں ہم جیسے غیر ملکی افراد سرمائی اولمپکس کی شروعات کے بے تابی سے منتظر
ہیں۔شہریوں میں اس حوالے سے کافی جوش و خروش پایا جا رہا ہے اور وہ
ایتھلیٹس سمیت غیر ملکی مہمانوں کا خیرمقدم کرنے کو تیار ہیں۔
شیڈول کے مطابق بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز آئندہ برس 2022میں چار فروری سے
بیس فروری تک منعقد ہوں گی جبکہ سرمائی پیرالمپکس چار مارچ سے تیرہ مارچ تک
منعقد ہوں گے۔ کھیلوں کے مختلف مقابلوں کے لیے اس وقت تمام تر تیاریاں مکمل
کر لی گئی ہیں۔تاحال اولمپک گیمز کے حوالے سے تمام بارہ وینیوز کی تعمیرات
مکمل ہو چکی ہیں اور انہیں بین الاقوامی سرمائی کھیلوں کی تنظیم کی جانب سے
سند بھی مل چکی ہے جس کے بعد یہ وینیوز گیمز کے انعقاد کے لیے مکمل طور پر
تیار ہیں۔اس وقت چونکہ دنیا کو انسداد وبا کا سنگین چیلنج بھی درپیش ہے اور
اومی کرون متغیر وائرس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے لہذا ان تمام
حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے انسداد وبا کے موئثر اقدامات کو بھی یقینی
بنایا جا رہا ہے۔وبا کی روک تھام و کنٹرول کی خاطر بین الاقوامی اولمپک
کمیٹی، عالمی ادارہ صحت اور دیگر متعلقہ فریقوں نے ایک خصوصی ورکنگ گروپ
قائم کیا ہے جبکہ بیجنگ سرمائی اولمپک اتنظامی کمیٹی نے قومی صحت کمیشن،
بیجنگ، اور صوبہ حہ بے کے ساتھ مل کر بیجنگ سرمائی اولمپکس کے لیے خصوصی
میڈیکل اینڈ ہیلتھ کوآرڈینیشن ٹیم اور انسداد وبا کا خصوصی دفتر قائم کیا
ہے جو ماہر ین کے گروپ کےساتھ مشترکہ طور پر انسداد وبا اقدامات کا جامع
انتظام کریں گے۔
اسی طرح سرمائی اولمپک گیمز کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے اقوام
متحدہ کے پلیٹ فارم سے بھی ایک عمدہ پیغام دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی 76ویں
جنرل اسمبلی نے چین اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی پیش کردہ "بیجنگ ونٹر
اولمپک ٹروس ریزولوشن" کی متفقہ طور پر منظور ی دی، جس کی تجویز 173 رکن
ممالک نے مشترکہ طور پر دی تھی۔قرارداد میں تمام فریقین سے بین الاقوامی
تنازعات کو پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی اپیل کی گئی ہے اور تمام
ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022 کے آغاز سے سات
روز قبل اور بیجنگ پیرا اولمپک سرمائی گیمز کے اختتام کے سات روز بعد تک اس
قرارداد کی پابندی کریں۔ قرارداد میں بیجنگ سرمائی اولمپکس اور پیرا
اولمپکس کے وژن "خالص برف، پرجوش مقابلہ" پر زور دیا گیا ہے جس کا مقصد
اولمپکس کے ذریعے نوجوانوں کے خوابوں کو روشن کرنا، سرمائی کھیلوں کو لوگوں
میں مقبول بنانا، سماجی ترقی کو فروغ دینا، اور ہم آہنگ، پرامن اور بہتر
دنیا کی تعمیر کرنا ہے.قرارداد میں خاص طور پر موجودہ وبائی اثرات سے نمٹنے
کے لیے عالمی صلاحیت کی تعمیر میں کھیلوں کے کردار کو تسلیم کرنے کی تجویز
دی گئی ہے، اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس انسانی
اتحاد، پائیداری اور بین الاقوامی تعاون کی قیمتی قدر کو ظاہر کرنے کا ایک
موقع ہوگا۔یہ قرارداد بیجنگ سرمائی اولمپکس اور بین الاقوامی اولمپک گیمز
کے لیے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی حمایت کی عکاس ہے۔اس سے بین الاقوامی
برادری کی جانب سے وبا پر قابو پانے، امن پر عمل درآمد اور روشن مستقبل کی
جانب گامزن رہنے کے مضبوط عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ بیجنگ سرمائی گیمز کے ماحول دوست انعقاد کو
یقینی بنانے کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں۔ بیجنگ میں قیام پزیر
شہری اس بات کی گواہی دے سکتے ہیں کہ شہر کا ماحول ہر گزرتے دن بہتر سے
بہتر ہوتا جا رہا ہے، عمدہ پالیسیوں کی بدولت آج بیجنگ ملک بھر میں کم
کاربن والے شہروں کی تعمیر میں ایک ماڈل کہلاتا ہے۔ یہاں آلودگی کی روک
تھام ،جنگلات، کھیتوں، جھیلوں اور ریت کے مسئلے کو حل کرنے اور سرسبز ماحول
کی تعمیر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سرمائی اولمپک وینیوز کی
تعمیر ہر جگہ گرین اولمپکس کی عکاسی کررہی ہے۔ لہذا یہ امید کی جا سکتی ہے
کہ سرمائی اولمپکس کے دوران جہاں دنیا بھر سے کھلاڑی مقابلوں میں عمدہ
کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور بیجنگ سرمائی اولمپکس کا ایک شاندار، دلچسپ
اور کامیاب انعقاد کیا جائے گا وہاں وبا کی سنگینی کے تناظر میں دنیا کو
اتحاد ، امید، روشنی، ہمت اور جوش و ولولہ کا پیغام بھی جائے گا۔
|