"ورلڈ ایتھلیٹکس کا مقابلوں میں استعمال ہونے والے جوتوں کی منظوری کے عمل کو خودمختار ادارے کے سپرد کرنے کا فیصلہ"



اب تک دوڑ اور ایتھلیٹکس کے عالمی نگراں ادارے ورلڈ ایتھلیٹکس ہی مقابلوں میں استعمال ہونے والے جوتوں کی منظوری اور ضوابط کے عمل کی نگرانی کرتا رہا ہے۔ تاہم، اب اس نے ان ذمہ داریوں کو ایک خودمختار ادارے کے حوالے کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور اس کے لیے موزوں امیدوار کے انتخاب کا باقاعدہ ٹینڈر عمل شروع کر دیا ہے۔یہ عمل ایک ریکویسٹ فار پروپوزل (RFP) کی اشاعت سے شروع ہوا ہے، جو ایتھلیٹس کے جوتوں سے متعلق دو اہم سروس ایریاز پر مشتمل ہے۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ورلڈ ایتھلیٹکس نے منظور شدہ جوتوں کی فہرست جاری کی، مگر اب وہ ایک ایسا ادارہ مقرر کرنا چاہتا ہے جو درج ذیل کلیدی ذمہ داریاں نبھائے:

اول: جوتے بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے منظوری کے لیے جمع کروائی گئی درخواستوں کا جائزہ اور ان پر کارروائی، یہ سب ایک خصوصی آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے ہوگا جو ورلڈ ایتھلیٹکس کے ضوابط کے تحت تیار کیا گیا ہے۔دوم: ان جوتوں سے متعلق ممکنہ خلاف ورزیوں کی جانچ اور تحقیقات، اور ضرورت پڑنے پر جوتوں کا جسمانی معائنہ بھی۔سوم: عالمی ریکارڈز کی توثیق کے عمل میں شرکت، جہاں مطلوبہ جوتے اکٹھے کیے جائیں گے اور مزید معائنے کے لیے بھیجے جائیں گے، جو اس عمل کا لازمی جزو ہے۔

رپورٹ کے مطابق، مقابلوں کے بعد مخصوص طریقہ کار کے تحت یہ دیکھا جائے گا کہ استعمال شدہ جوتے منظور شدہ فہرست میں شامل ہیں یا نہیں۔ اس عمل کی نگرانی ورلڈ ایتھلیٹکس کے نامزد کردہ ایک سینئر آفیشل کریں گے۔جوتوں کی منظوری کا مقصد ٹیکنالوجی میں جدت اور مقابلے کی برابری کے درمیان توازن قائم رکھنا ہے، تاکہ تمام ایتھلیٹس کو یکساں مواقع میسر ہوں اور کوئی بھی غیر منصفانہ تکنیکی برتری حاصل نہ کر سکے۔

اب تک جوتوں کی منظوری کے لیے کئی تقاضے طے کیے جا چکے ہیں، جیسے کہ روڈ شوز کے لیے زیادہ سے زیادہ سول کی اونچائی 40 ملی میٹر اور ٹریک شوز کے لیے 800 میٹر یا اس سے کم فاصلے کی دوڑ میں 25 ملی میٹر کی حد مقرر کی گئی ہے۔مزید یہ کہ جوتوں میں کاربن پلیٹس یا دوسرے سخت اجزائ کے استعمال کو بھی محدود کیا گیا ہے۔ ایک جوتے میں صرف ایک سخت پلیٹ یا اس جیسا نظام استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ کارکردگی میں اضافے کے لیے پیچیدہ امتزاج کو روکا جا سکے۔

ایک اور اہم شرط یہ ہے کہ جو جوتا استعمال ہونا ہے، وہ مارکیٹ میں کم از کم چار ماہ سے عام عوام کے لیے دستیاب ہو – تاکہ ایسے پروٹوٹائپ استعمال نہ ہوں جو عام کھلاڑیوں کی پہنچ سے باہر ہوں۔جو ادارہ اس ٹینڈر کے ذریعے منتخب ہوگا، وہ دوڑ کے بعد بھی جوتوں کی جانچ کرے گا۔ اگر کسی مقابلے میں عالمی ریکارڈ قائم کیا جائے تو متعلقہ جوتوں کو لازمی طور پر سخت جانچ کے لیے جمع کیا جائے گا۔ورلڈ ایتھلیٹکس کا یہ قدم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود کھیل کی روح اور مساوی مواقع کا تحفظ کیا جا سکے گا

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 709 Articles with 592835 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More