محکمہ کھیل کے ملازمین کی ٹرانسفر پالیسی، اقربا پروری، مالی بے ضابطگیوں اور RTI قوانین کی خلاف ورزی پر توجہ دلانا
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
محترم ڈائریکٹر جنرل، محکمہ کھیل، خیبرپختونخوا،پشاور۔
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ،
میں آپ کی توجہ محکمہ کھیل خیبرپختونخوا سے متعلق چند اہم، سنجیدہ اور اصلاح طلب امور کی جانب دلانا چاہتا ہوں جو نہ صرف محکمے کی کارکردگی کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ گڈ گورننس کے اصولوں کی بھی نفی کرتے ہیں
درخواست ہے کہ ڈی ایس اوز کی تعیناتی اور تبادلے کے لیے ایک واضح اور منصفانہ پالیسی بنائی جائے جس کے تحت ہر ڈی ایس او کو دو سال مکمل کرنے کے بعد دوسرے ضلع میں تعینات کیا جائے‘ تبادلے صرف پشاور، مردان، نوشہرہ یا چارسدہ تک محدود نہ ہوں بلکہ دیر، سوات، چترال، کوہستان، جنوبی اضلاع تک بھی کیے جائیں تاکہ سب کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ تعیناتیاں اقرباء پروری، تعلقات یا سفارش کی بنیاد پر نہیں بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور کارگزاری کی بنیاد پر ہوں۔
کچھ افسران کو نہ صرف گاڑیاں، پٹرول اور دیگر سہولیات میسر ہیں بلکہ سردیوں میں بغیر کسی ایونٹ کے بھی پٹرول استعمال ظاہر کر کے ذاتی کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ کئی دیگر افسران بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ماضی میں بعض کمپیوٹر آپریٹرز اور اسسٹنٹس کو غیرقانونی طریقے سے ڈی ایس او لگایا گیا، جو تاحال اپنی پوسٹوں پر براجمان ہیں۔بعض افسران پانچ سال سے زائد ایک ہی جگہ تعینات ہیں، جنہیں سرکاری گاڑیاں تک دی گئی ہیں۔ان افسران کی سرگرمیاں محدود ہیں لیکن اخراجات لاکھوں اور کروڑوں میں ظاہر کیے جاتے ہیں۔
پشاور اور چارسدہ کے ڈی ایس اوز گزشتہ چھ ماہ سے آر ٹی آئی کے تحت دی گئی درخواستوں کا جواب دینے سے گریزاں ہیں۔دونوں دفاتر ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں، جبکہ اصل صورتحال یہ ہے کہ معلومات جان بوجھ کر روک دی گئی ہیں۔اور یہ بہانہ بنایا جارہا ہے کہ ان کے تبادلے ہو چکے ہیں اور معلومات نہیں دئیے جارہے .
بعض ڈی ایس اوز اپنے سرکاری اسسٹنٹس سے مالی معلومات چھپاتے ہیں۔اوردفتری اامور میں انہیں بے خبر رکھ کر اپنے ڈیلی ویج ملازم جوان کے کار خاص ہوتے ہیں انہیں سامنے لایا جاتا ہے.ڈیلی ویجز پر رکھے گئے "کار خاص" ملازمین سے مالیاتی امور میں مدد لینا ایک غیرقانونی عمل ہے جو فوراً بند ہونا چاہیے۔
آپ سے گزارش ہے کہ:ان تمام امور کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔تمام ڈی ایس اوز اور متعلقہ افسران کو برابر کے مواقع فراہم کیے جائیں۔اقرباءپروری، مالی بے ضابطگیوں، اور معلومات چھپانے جیسے عمل کی انکوائری کی جائے۔محکمہ میں شفافیت، جوابدہی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے۔اللہ کرے کہ آپ کی قیادت میں محکمہ کھیل خیبرپختونخوا مزید شفاف اور موثر انداز میں آگے بڑھے۔
والسلام، مسرت اللہ جان صحافی و آر ٹی آئی درخواست گزار مورخہ: 16 جولائی 2025
|