الله تعالیٰ کی راہ میں صدقہ اور خیرات کی فضلیت

الله تعالیٰ کی راہ میں صدقہ اور خیرات کرنے کی بہت زیادہ فضلیت ہے - اس کی برکت سے آفات دور ہو جاتی ہیں - الله تعالیٰ ایک کے بدلے سات ، دس ، سو گنا اور بے حساب بھی عطا فرماتے ہیں - اس لیے روزانہ کچھ نہ کچھ الله تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے رہنا چاھئیے – قرآن پاک میں الله تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں
"جو لوگ اپنا مال الله تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ان کی مثال اس دانے جیسی ہے جس میں سات بآ لیاں نکلیں اور ہر بالی میں سو (١٠٠) د انے ہوں اور الله تعالیٰ جسے چاہے بڑھا چڑھا عطا فرماے - اور الله تعالیٰ کشادگی والے اور علم والے ہیں"
سورہ بقرہ آیات نمبر 261

بزرگوں کے مطابق صدقہ صرف یہ ہی نہیں کہ کسی کی مالی مدد کر دینا- بلکہ راستے سے کوئی پتھر ہٹا دینا بھی صدقہ ہے- کسی بوڑھے آدمی کے لیے بس میں سیٹ چھوڑ دینا بھی صدقہ ہے- کسی کو سڑک پار کرا دینا بھی صدقہ ہے- کسی کی رہنمائی کر دینا بھی صدقہ ہے- لوگوں سے اخلاق سے پیش آ نا بھی صدقہ ہے- سارے مسلمانوں کے لیے عافیت کی دعا مانگنا بھی صدقہ ہے وغیرہ وغیرہ-

حدیث پاک کے مطابق صدقہ الله تعالیٰ کے غضب کو بچھا دیتا ہے- اور صدقہ کی وجہ سے الله تعالیٰ ٧٠ بیماریوں کو دور فرما دیتے ہیں- صدقہ کی بدولت انسان نظر بد سے بچتا ہے اور خوش حال زندگی گزرتا ہے- اس لیے ہمیں چاہئیے کے ہم ہر روز الله تعالیٰ کی مخلوق کی خدمت کریں- اور بری نظر؛ جادو ٹونے سے اور حاسدوں وغیرہ سے محفوظ رہیں-

اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے رزق میں اضافہ ہو اور ہماری عمر بڑھ جائے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رشتے داروں سے اچھا سلوک کریں. ہمارے پیارے حضور پاک حضرت محمّد (الله تعالیٰ ان پر اربوں کھربوں رحمتیں اور برکتیں نازل فرمائیں ) نے اس بارے میں ارشاد فرمایا ہے
"جو یہ چاہے کہ اسکی روزی زیادہ ہو اور اسکی عمر لمبی ہو اسے چاہینے کہ صلہ رحمی (رشتے داروں کے ساتھ اچھا سلوک ) کرے-"

ایک بزرگ کا سچا واقعہ ہے جو اپنے جوان بیٹے کے ساتھ گاڑی میں کہیں جا رہے تھے کہ سگنل پر گاڑی رکی اور کچھ فقیر پیسے مانگنے آ گئے - ان بزرگ نے کچھ پیسے نکل کر فقیروں کو دئیے - اس پر ان کے بیٹے نے کہا، " ابّا جان ان میں سے اکثر مستحق نہیں ہوتے- " یعنی بیٹے کا مطلب تھا ان کو پیسے نہ دئیے جائیں - اس پر بزرگ نے کہا، "ہم کون سے مستحق ہیں جو الله تعالیٰ نے ہمیں اتنی ساری نعمتیں عطا کی ہوئی ہیں؟-" اس واقعہ سے یہ پتا چلتا ہے کے جتنا ہو سکے ہمیں دوسروں کی حسب اسطاعت مدد کرنی چاہئیے - اس سلسلے میں شیخ عبدالقادر جیلانی فرماتے ہیں "تو الله کی راہ میں مستحق کو بھی دے اور اسے بھی دے جو مستحق نہیں- الله تجھے وہ دے گا جس کا تو مستحق ہے اور وہ بھی دے گا جس کا تو مستحق نہیں

 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 42 Articles with 90677 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.