حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ حجۃ الوداع میں
فرمایا’’اے لوگو! خبردار ہوجاؤ کہ تمہارا رب ایک ہے اور بیشک تمہارا باپ
(آدم علیہ السلام) ایک ہے۔ کسی عرب کو غیر عرب پر اور کسی غیر عرب کو عرب
پر کوئی فضیلت نہیں اور نہ کسی سفید فام کو سیاہ فام پر اور نہ سیاہ فام کو
سفید فام پر فضیلت حاصل ہے سوائے تقویٰ کے ‘‘۔ اسلام نے ہر قسم کے امتیازات
اور ذات پات، نسل، رنگ، جنس، زبان، حسب و نسب اور مال و دولت پر مبنی
تعصبات کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام انسانوں کو ایک
دوسرے کے ہم پلہ قرار دیا خواہ وہ امیر ہوں یا غریب، سفید ہوں یا سیاہ،
مشرق میں ہوں یا مغرب میں، مرد ہو یا عورت اور چاہے وہ کسی بھی لسانی یا
جغرافیائی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں،حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کا
خطبہ بنی نوع انسان کی فلاح کے لئے ہے ،اسلام سب انسانوں کے ساتھ حسن
اخلاق،رواداری اور بھائی چارے کا حکم دیتا ہے دین اسلام میں حقوق العباد کو
سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے ،اقوام متحدہ،ادارہ برائے انسانی حقوق اور اس
طرح کی بے شمار تنظیمیں جو کہ انسانی حقوق کی بات کرتی ہیں ان کو بھی یہ
بات ماننا ہو گی کہ ان کا موجودہ منشوردین اسلام نے 1443سال قبل ہم تک
پہنچا دیا تھا کیونکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات پیش کرتا ہے ،سانچ کے
قارئین کرام ! گزشتہ روز دس دسمبر کو انسانی حقوق کا عالمی دن دنیا بھر کی
طرح پاکستان میں بھی منایا گیا، راقم الحروف کو شہر میں منعقد ہونے والی
تقریبات میں مدعو کیا گیا محکمہ ایجوکیشن ،محکمہ صنعت زار سوشل ویلفیئر کے
زیر اہتمام تقریبات اور واک کا اہتمام کیا گیا تھا ، پہلی بڑی تقریب محکمہ
ایجوکیشن کے زیر اہتمام گورنمنٹ ایم سی بوائز ہائی سکول میں منعقد ہوئی جس
میں شہر بھر کے سکولوں کے اساتذہ ،طلبا و طالبات ، اقلیتوں کے نمائندوں نے
شرکت کی ، تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد
علی اعجاز تھے تقریب سے چیف ایگزیکٹوآفیسر ایجوکیشن اندریاس بھٹی ، ڈی او
سکینڈری چوہدری محمد اکرام ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن
اتھارٹی شوکت علی ساقی، ایڈمن آفیسر حاجی غلام دستگیر ، پروفیسر ندیم ودیگر
نے خطاب کیا ، ڈپٹی کمشنر محمد علی اعجاز نے اپنے خطاب میں کہا کہ دین
اسلام نے ہر قسم کے امتیاز ، ذات پات ، رنگ نسل ، مال ودولت کے تعصبات کو
جڑ سے اکھاڑ دیا ،آئین پاکستان میں ہر فرد کو اظہار رائے کی مکمل آزادی
حاصل ہے،اسلام غیر مسلموں کے حقوق کو مکمل تسلیم کرتا ہے ،سی ای او
ایجوکیشن اندریاس بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن
پربڑی تقریب کے انعقاد پر محکمہ ایجوکیشن کے تمام اساتذہ کو مبارک باد پیش
کرتا ہوں نئی نسل کو انسانی حقوق سے آگہی دینا بڑی عبادت ہے ، پاکستان میں
غیر مسلموں کو وہ سب حقوق حاصل ہیں جو آئین پاکستان میں موجود ہیں ، غیر
مسلموں کا اعلی عہدوں پر فائز ہونا اس بات کی روشن مثال ہے ،گورنمنٹ گرلز
ماڈل ہائی سکول کی طالبات نے سینئر ٹیچر نیرہ سلطانہ کی قیادت میں انسانی
حقوق کے حوالہ سے نغمے پیش کیے ،بعد ازاں علامتی آگاہی واک کی گئی ، انسانی
حقوق کے عالمی دن کے حوالہ سے دوسری بڑی تقریب محکمہ صنعت زار سوشل ویلفیئر
میں منعقد ہوئی ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ محمد علی اعجاز ، ڈپٹی ڈائریکٹر
سوشل ویلفیئراشتیاق احمد خاں ، مینجر ذوالفقار علی ناز، ممبر ایڈوائزری
کمیٹی مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ، سوشل ویلفیئر آفیسر محمدعارف جج ، ایگزیکٹو
ممبرسماجی تنظیم’ ماڈا‘ عرفان اعجاز، اسسٹنٹ صنعت زار محمد عباس ، راقم
الحروف ادارہ ہذا کی اساتذہ اور طالبات نے انسا نی زنجیر بناکر یکجہتی کا
مظاہرہ کیا ، ڈپٹی کمشنر محمد علی اعجاز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
اسلام سب انسانوں کے ساتھ محبت و رواداری کا درس دیتا ہے،آئین پاکستان میں
اسلام کی سنہری تعلیمات کی روشنی میں غیر مسلموں کو تمام حقوق حاصل ہیں ،
ممبر ایڈوائزری کمیٹی مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
کہا کہ دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق عورت کو جو حقوق حاصل ہیں بدقسمتی سے
وہ ابھی تک مکمل طور پرہمارے معاشرے نے نہیں دیے ،پاکستان میں خواتین کے
تحفظ کے لیے قوانین تو ہر حکومت نے بنائے لیکن ان پر عمل درآمد نہ ہونے کے
برابر ہے ، اسلام میں عورت چاہے مسلمان ہو یا غیر مسلم کس بھی فرقے ،قوم،
رنگ ، نسل،زبان کی ہو اسی کی عزت کو مقدم جانا گیا ہے ، مسلمان کسی حالت
میں بھی اس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا یہی وجہ ہے کہ زنا کو حرام قرار دیا گیا
ہے، عورت کی عصمت پر ہاتھ ڈالنا ہر حالت میں حرام ہے اور کوئی مسلمان اس
فعل کا ارتکاب کر کے سزا سے نہیں بچ سکتا، عورت کی عصمت کے احترام کا یہ
تصور اسلام کے سوا کہیں نہیں پایا جاتالیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے نے عزت
کا پیمانہ معاشی حیثیت کو بنالیا گیا ہے کسی بھی فرد کی عزت اس کی معاشی
حیثیت کے لحاظ سے کی جاتی ہے، انسانی حقوق میں مزدوروں ، غریبوں ، یتیموں ،
بیواؤں، مسلم ، غیر مسلم سب کا خیال رکھنے کا کہا جاتا ہے یہ اسی وقت ممکن
ہے جب معاشرے کا ہر فرد اپنی ذمہ داری کا احساس کرے ،قرآن مجید میں اﷲ
تعالی کا ارشاد ہے:’’اے انسانو! ہم نے تمھیں ایک ماں اور ایک باپ سے پیدا
کیا اور ہم نے تمہیں قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کر دیا تاکہ تم ایک دوسرے
کو پہچانو۔‘‘ تقریب سے مینجر صنعت زار ذوالفقار علی ناز ، ڈپٹی ڈائریکٹر
سوشل ویلفیئر اشتیاق احمد خاں نے بھی خطاب کیا ، تقریب میں اساتذہ طلبا
وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی٭
|