جوانی ہو ،موٹر سائیکل چلانے کا جنون ہو ،سیٹ پر بیٹھ کر ہاتھ ریس پر ہو۔۔۔۔ جن میں 500cc، 350cc، 250cc، 125cc اور 600cc سائڈ کار(موٹر سائیکل کے ساتھ جوڑی ہوئی ایک بغلی گاڑی ) ۔ اِن کلاسز میں اضافہ وکمی کا رُحجان بھی جاری رہا۔۔۔۔۔ |
|
|
جوانی ہو ،موٹر سائیکل چلانے کا جنون ہو ،سیٹ پر بیٹھ کر ہاتھ ریس پر ہو ،پاﺅں گیئرز پر۔۔ پھر سڑک پر تیز دوڑتی ہوئی موٹر بائیک کی اور کتنی تیز رفتار ہو نے چاہیئے یہ وہی جانتا ہے جس نے ہاتھ سے ریس کو مکمل گُھما دیا ہو ۔یہی جنون زندگی کیلئے خطرہ ثابت ہو نے لگا تو تنظیمیں عمل میں لائی گئیں تاکہ اس جنون و شوق کو پورا کرنے کیلئے اصول و ضوابط اور حفاظتی اقدامات کے دائیر ے کا تعین کیا جائے اور باقاعدہ طور پر منظم انداز میں کاروں اور موٹر سائیکلوں کی ریسس کا اہتمام کی جا سکے۔ اِنٹرنیشنل کاروں کی ریس کی روح رواں انتظامیہ ( ایف آئی اے) موٹر سائیکل ریس کی تنظیم( ایف آئی ایم) کی بھی لینڈ اسپیڈ ریکارڈ کی کوششوں کی تصدیق کرتی ہے۔ لہذا فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی موٹو سائیکلزم (ایف آئی ایم) موٹر سا ئیکلوں کی مختلف اِنٹرنیشنل ریسس کی چیمپئین شپ کا اہتمام کرتی ہے جن میں سب سے اہم "گراں پری موٹر سائیکل ریسنگ موٹو جی پی" ہے ۔اسکے علاوہ ایف آئی ایم سپر بائیک ورلڈ چیمپئن شپ،ایف آئی ایم سپر اسپورٹ ورلڈ چیمپئن شپ،ایف آئی ایم سپر اسپورٹ 300 ورلڈ چیمپئن شپ،ایف آئی ایم اینڈورینس ورلڈ چیمپئن شپ،ایف آئی ایم سائڈکار ورلڈ چیمپئن شپ،ایف آئی ایم موٹو2سی ای وی یورپی چیمپئن شپ اور ایف آئی ایم موٹو3سی ای وی جونیئر ورلڈ چیمپئن شپ اہم ہیں۔ 1900ءکی دہائی کے اوائل سے میںموٹر سائیکل گراں پری کا انعقاد مختلف ممالک میں کیا گیا اور 1938ءمیں ایف آئی سی ایم تنظیم کی طرف سے یورپین چیمپئن شپ کا اعلان کیا گیا۔ تاہم دوسری عالمی جنگ کے آغاز نے ریسس میں خلل ڈال دیا اور جنگ کے بعد بھی ایندھن کی دستیابی میں کچھ وقت لگا جسکی وجہ سے سلسلہ رُکا رہا۔ موٹر سائیکل گراں پری روڈ ریسنگ ورلڈ چیمپیئن شپ کا باقاعدہ طور آغاز ایف آئی ایم تنظیم کے زیر ِاہتمام 1949 ءمیں کیا گیا ۔گراں پری موٹرسائیکل ریسنگ موٹرسائیکل روڈ ریسنگ کی سب سے پرانی اور بڑی موٹرسپورٹ چیمپیئن شپ ہے۔1949ءکے افتتاحی سیزن سے6گراں پری ریسس کیلئے حصہ لینے والی 5 موٹر سا ئیکلوں کی کلاسوں کا تعین کیا گیا تھا۔ جن میں 500cc، 350cc، 250cc، 125cc اور 600cc سائڈ کار(موٹر سائیکل کے ساتھ جوڑی ہوئی ایک بغلی گاڑی ) ۔ اِن کلاسز میں اضافہ وکمی کا رُحجان بھی جاری رہا۔ اُنیسویں کے صدی کے آغاز میںدوامریکن مینوفیکچرنگ برانڈ موٹر سائیکلوں انڈین اورہارلے ڈیویڈ سن نے عام استعمال سے ریسنگ تک شہرت کی بلندیوں کو چُھوا۔ پھر اِٹلی کے مینوفیکچررزنے1950ءکی دہائی کے دوران عالمی چیمپئن شپ میں غلبہ حاصل کیا رکھاجو اُس وقت اِٹلی کی موٹرسائیکل انڈسٹری کے عروج کو ظاہر کرتا ہے۔60 ءکی دہائی کے دوران جاپانی موٹر سائیکلوں کی گونج سُنائی دی گئی اور اس دہائی کے دوران بہت سے مینوفیکچررز جیسے کہ ہونڈا، سوزوکی اور یاماہا چیمپئین شپ کی کامیابیوں کا اہم حصہ بن گئے۔ وقت کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے تحت موٹر سا ئیکلوں کے انجن اور پُرزہ جات کی کوالٹی کے معیار کو مد ِنظر رکھتے ہوئے 1990ءکے سیزن سے اس چیمپئین شپ کو تین کلاسوں میں تقسیم کر دیا گیا: 125cc، 250cc اور موٹو جی پی۔2019ءمیں مزید جدت اورآلودگی سے پاک دوستانہ ماحول میں موٹو ای یعنی الیکٹرک موٹر سائیکل کلاس کا اضافہ بھی کر دیا گیا۔ گاڑی اور موٹر بائیک کا روز مرہ زندگی میں استعمال اور کھیلوں میں حصہ لینے کے دوران بہت فرق ہوتا ہے۔لہذاوقت کے ساتھ موٹر سائیکلوں کی دوڑ میں دِلچسپی اور ولولہ انگیزی نے مینوفیکچرز اور رائیڈرز کو ایک سے بڑھ کاایک ریسنگ موٹر بائیک تیار کرنے اور چلانے کی طرف راغب کر دیا۔ یہاں تک کہ مقابلے کی ضد میں ریسنگ موٹر بائیک کی تیاری میں بڑھتی ہوئی لاگت کے نتیجے میں متعدد مینوفیکچررز جن میں جاپانی برانڈ بھی شامل تھے چیمپئن شپ چھوڑ نا شروع ہو گئے۔ اس پر ایف آئی ایم تنظیم نے 50cc موٹر سا ئیکلوں کو ایک سلنڈر تک محدود کر دیا، 125cc اور 250cc کو دو سلنڈروں تک اور 350cc اور 500cc بائیکس کو چار سلنڈر تک محدود کر دیا ۔ ریسنگ تنظیم کے تحت 350ccکلاس 1982 میں بند کر دی گئی تھی۔ پھر دو سال بعد 50cc کلاس کو 80cc کلاس سے بدل دیا گیا تھا اور اُس کلاس کو بھی 1989ءمیں بند کر دیا گیا۔ 1996ءکے سیزن کے بعد سائیڈ کارز کی گراں پری ریسنگ کے ساتھ طویل وابستگی بھی ختم ہوگئی۔ لہذا اِن تمام معاملات کو مد ِنظر رکھتے ہو ئے اور ساتھ میں موٹر بائیک ریس کو مزید دِلچسپ بنا نے کیلئے سنہء2002 ءمیں 990cc موٹر سا ئیکلوں نے 500cc کی جگہ لے لی اور کلاس کا نام "موٹو جی پی" رکھ دیا گیا۔ 2010 ءکے سیزن میں 600cc نے 250cc بائیک کی جگہ لے لی اور اِس کلاس کو" موٹو"2 کے نام سے رِی برانڈ کیا گیا۔ آغاز سے ہی موٹر بائیک کی ریسس میں رائیڈرز نے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا شروع کر دیا تھا جن میں سے چند اہم نام اور اُنکی کارکردگی کو سراہا جاتا رہے گا۔ اٹلی کے جیاکومو اگوسٹین 15 فتوحات کے ساتھ سب سے زیادہ عالمی چیمپئن شپ جیت چکے ہیں۔ ہسپانوی اینجل نیتو 13 عالمی چیمپئن شپ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔اُنھوں نے 125cc ، 50cc بعد ازاں80cc کلاسوں میں بالترتیب سات اور چھ فتوحات اپنے نام کی ہیں۔ اٹلی کے ویلنٹینو روسی، کارلو اوبیالی اور برٹش کے مائیک ہیل ووڈ 9 عالمی چیمپئن شپ جیتنے کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ جیاکومو اگوسٹینی نے 500cc،350cc اور موٹو جی پی کلاسز میں بالترتیب آٹھ اور سات عالمی چیمپئن شپ جیت کر میں سب سے زیادہ کامیابیوں کا ریکارڈ قائم کیا ہوا ہے۔ انگلینڈ کے فل ریڈ اور اٹلی کے میکس بیاگی نے 250cc اور موٹو2 کلاسیز میں سب سے زیادہ چار چار مرتبہ چیمپئن شپ جیتی ہیں۔ (جاری ہے)۔
|