کچھ الفاظ باپ کے نام !
لفظ باپ وہ عظیم ہستی ہے جو اپنی اولاد کی خاطر اپنی ادھیڑ عمری کو یوں تک
کام کے بوجھ تلے جھونک دیتا ہے کہ جسکا اندازہ صرف ایک باپ ہی لگا سکتا ہے،
اپنی تمام آسائشوں کو بھول کر اپنی اولاد کے لیے اپنی ایک ایک ہڈی کو داؤ
پر لگا دیتا اور انکی تمام خواہشوں کو اولاد کے کہنے سے قبل ہی بھانپ لیتا
ہے اور اٌن خواہشوں کی تکمیل کیلئے ایک بار پھر اپنے آپکو کام کے مزید بوجھ
تلے جھونک دیتا ہے مگر اُس اولاد کی فرمائش و خواہش کے لیے وہ تب تک محنت
کرتا ہے کہ یہاں تک کہ اٌسکی پیشانی و جسم سے اتنے پسینے گِرتے ہیں کہ جسم
کی نمكیات بھی جواب دے جاۓ مگر وہ عظیم ہستی باپ لگا رہتا ہے بِینا روکے و
آرام کیۓ اور وہ تب تک اُس محنت و مشقت میں مشغول رہتا ہے کہ جب تک کہ
اولاد کی خواہش پوری نہ ہوجاۓ ۔
دنیا کی واحد ہی ایک ایسی ہستی باپ ہے جو اولاد کے لیۓ اپنا سبھی کچھ لوٹا
کر بھی جتلانے سے دور ہے -
بڑی عظیم ہستی ہو تم باپ ہو تم
ماں کے پاؤں تلے جنّت تو جنّت کا دروازہ ہو تم
|