بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ رب العزت کا اتنا بڑا احسان اور فضل و کرم ہے کہ اجر و ثواب کے بیش
بہا خزانوں سے لبریز رمضان کا مبارک مہینہ ایک بار پھر ہم کو حاصل ہورہا ہے۔
وہ ماہ رمضان جو نیکیوں کا موسم بہار ہے’ جہنّم سے آزادی حاصل کرنے کا
ذریعہ ہے اور جس کی ایک رات’ یعنی شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ یہ مہینہ
مسلمانوں کی دینی اور روحانی تربیت کا مہینہ ہے۔ اس کے دوران اللہ تعالیٰ
کی رحمتوں اور بخششوں کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر پورے جوش پر ہوتا ہے جو
سچے دل سے معافی مانگتا ہے اس کے سارے گناہ معاف کریے جاتے ہیں۔ جنت کے
دروازے مسلمانوں کے لیے کھول دیے جاتے ہیں اور چھوٹی چھوٹی نیکیوں پر بھی
اجر وثواب کے خزانوں کے منہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے بندوں پر کھول دیتا
ہے۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے جس کا مفہوم ہے کہ روزہ جسم کی
زکاۃ / زکوٰۃ ہے ۔ جس طرح زکاۃ نکالنے سے مال پاک اور بابرکت ہوجاتا ہے اس
طرح روزہ رکھنے سے جسم گندگی اور بیماریوں سے پاک ہوجاتا ہے۔ ایک اور حدیث
شریف ہےکہ روزہ ڈھال ہے۔ جس طرح ڈھال انسان کو دشمن کے حملوں سے بچاتی ہے
اس طرح روزہ مسلمان کو شیطان کےحملوں سے اور گناہوں سے اور جہنم کی آگ سے
بچاتا ہے۔
چنانچہ ان بیش بہا لمحات سے پورا پورا فائدہ اُٹھانے کے لیے ہمیں تیار اور
رمضان المبارک کا پُر جوش استقبال کرنا چاہئے۔
•ہمیں پختہ عزم و ارادہ اور نیت کرلینا چاہیے کہ رمضان المبارک کے پورے
روزے پورے اہتمام سے رکھیں گے۔ نیت کا اپنا ایک ثواب ہے جو نیت کے ساتھہ ہی
اعمال میں درج ہوجاتا ہے۔
•طے کرلیں اور ابھی سے اس پر عمل شروع کردیں کہ تمام نمازیں پابندی کے
ساتھہ اور باجماعت ادا کرنی ہیں’ باجماعت نماز کا ثواب ستّائیس(27) گنا
زیادہ ہے اور رمضان المبارک میں یہ ثواب مزید ستر(70) گنا ہوجاتا ہے۔
•قرآن کریم کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کریں ۔ یہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کی کتاب
ہے جو زندگی کی سب سے بڑی رہنما اور ہدایت کا سرچشمہ ہے ۔ قرآن کریم کو
ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ سمجھ کر پڑھیں’ اس کے معنی اور مفہوم پر غور وفکر
کریں اور جو ہدایات اس میں دی گئی ہیں ان پر عمل کرنے کی پوری کوشش کریں۔
•رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا مطالعہ کریں۔ نبی رحمت علیہ
الصلوۃ والتسلیم کا ایک ایک لفظ ہمارا سچا راہ نما ہے۔ اس پر غور و خوض
کریں اور ایمان و عمل اور فکر و تدبیر کے جو سچے موتی حدیثِ پاک کے ایک ایک
لفظ میں موجود ہیں انھیں اپنے دل ودماغ میں بٹھائیں اور ان کو اپنے عمل کا
حصہ بنائیں۔
•اللہ تعالٰی سے مغفرت طلب کریں’ گڑگڑا گڑ گڑاکر گناہوں کی معافی مانگیں۔
یہ مہینہ اللہ مہربان سے بخشش کرالینے اور گناہوں سے پاک ہوجانے کا مہینہ
ہے۔ ہر نماز کے بعد اور خصوصاً افطار سے پہلے صمیمِ قلب کے ساتھ دعا کا
اہتمام کریں کیونکہ یہ قبولیت ِدعا کا وقت ہوتا ہے۔
•طے کرلیں کہ سحری سے پہلے اُٹھا کریں گے اور نماز تہجد پابندی سے ادا کریں
گے۔ تہجد کے بعد اللہ سبحانہ تعالیٰ سے رو رو کر دعا کریں ۔ یہ قبولیتِ دعا
کا خاص وقت ہے اور آخر رات کے سنّاٹے میں پڑھی جانے والی نفل نمازیں اور
مانگی جانے والی دعائیں اللہ رب العزت کو بہت پسند ہیں۔
•مسنون دعائیں اور وظائف بکثرت پڑھیں اور اپنا دامنِ اعمال اجر وثواب سے
بھر لیں۔ رسول مہربان صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی بہت سی جامع دعائیں
اور وظائف ہیں جن کو معمول بنالینا چاہیے اور ان کی تسبیحات پڑھی جانی
چاہئیں۔
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک ٹریننگ کورس ہے جو اس نے بندوں کے
تزکیہ نفس اور تربیتِ دین کے لیے مقرر کیا ہے۔ ہم طے کرلیں کہ اس زرّیں
موقعہ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھاکر اپنی بھر پور دینی تربیت کریں گے
اور خود کو ایک پکّا اور باعمل مسلمان بنائیں گے۔ ہر کام کرنے سے پہلے
دیکھیں کہ اللہ کا حکم کیا ہے۔ صرف وہی کام کریں جو اللہ کو پسند ہیں اور
ان تمام کاموں اور باتوں سے بچیں جو اللہ کو نا پسند ہیں۔
اپنے لیے مغفرت’ نیکی’ صحت’ خوش حالی’ رزقِ حلال اور اس میں برکت و ترقی کے
لیے دعائیں کریں۔ اس کے ساتھہ پاکستان کی خوش حالی’ استحکام اور یہاں
اسلامی نظام کے قیام کی دعائیں ضرور مانگیں۔ پورے عالمِ اسلام کے لیے –
بلکہ پوری انسانیت کے لیے – دعائے خیر کریں خاص طور سے کشمیر کے مظلوم
مسلمانوں کے حق میں دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ مجاہدینِ کشمیر کو جلد سے جلد
فتح مبین عطا فرمائے اور بھارت کو ناکام و نامراد کرے۔ کشمیر پاکستان میں
شامل ہوجائےتاور قبلہ اول مسلمانوں کے زیر نگیں ہو۔ بھارت کے مسلمان ہندوؤں
کے ظلم و ستم سےنجات پائیں۔ دنیا بھر میں جہاں بھی مسلمان پریشان ہوں ان
پریشانیوں سے نجات پائیں۔ خصوصاً فلسطین میں جہاں اسرائیل کے مظالم کا
سلسلہ جاری ہے۔ اللہ تعالیٰ فلسطین کے ان مسلمانوں کی مدد کرے اور ان کو
ہمت اور حوصلہ دے اور مسلم ممالک کے حکمرانوں کو توفیق دے کہ وہ حق کے لیے
مضبوط موقف اختیار کریں۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہم سب کو سچّا مسلمان اور مومن بنائے اور ہم اس کے
محبوب اور پسیدیدہ بندے بن جائیں۔ آمین!
چند دعائیں اور تسبیحات
•سبحان الله’ الحمد لله ’ الله اكبر کی تسبیحات بکثرت پڑھیں اس کا بڑا اجر
و ثواب ہے۔
•سبحان الله و بحمده’ سبحان اللهِ العظيم [پاک ہے اللہ بزرگ و برتر اور
ساری تعریفیں اسی کے لیے ہیں’ بے شک پاک ہے وہ اللہ اور بڑا عظیم ہے]
•مغفرت طلب کرنے کی ایک خاص دعا خصوصاً آخری عشرے میں:
اللهمِّ اِنّکَ عَفُوٌٌّ كَرِيمُُ تُحِبُّ العَفوَ فَاعفُ عَنّي يا غفور
الرّحيم [اے اللہ آپ معاف کرنے والے ہیں کرم فرمانے والے ہیں’ آپ معاف کرنے
کو پسند کرتے ہیں پس آپ ہمیں معاف کردیجیے اے مغفرت کرنے والے نہایت رحم
فرمانے والے رب]
•اللهُمَّ أعوذُ بِكَ مِن الھَمِّ وَالحُزنِ والعَجزِوالکَسلِ والبُخلِ
والجُبنِ و ضَلعِ الدَّینِ و غَلبَةِ الرِّجال [اے اللہ میں فکر وغم سے’
درماندگی اور سستی سے’ بخل اور بزدلی سے’ قرض کے بوجھہ سے اور لوگوں کے
دباؤ سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں]ٍ[ یہ دعا اس طرح بھی ہے: اللهم أعوذ بك من
ا لهم والحزن’ أعوذ بك من العجز والكسل و أعوذ بك من الجُبنِ والبُخل و
أعوذ بك من غََلبةِ الدَّين و قََهرِ الرِّجال]
• ربَّنَا اغفِرلِي و لِوَالِدَيّ وَ لِلمُؤمِنِينَ يَومَ يَقُومُ الحِساب.
(ابراهيم.41)
•ربّنًا فًاغفِر لَنا ذُنُوبَنَا وَ کَفّرعَنّا سَئِیاتِنَا وَ تَوَفَّنَا
مَعَ الاَبرَار (آل عمران 192)
•اللھُم مَغفَرَتِکَ اَوسَعَ من ذُنُوبی و رَحمَتِکَ اَرجَی عِندِی مِن
عَمَلِی [ اے اللہ میرے گناہوں کے مقابلے میں تیری مغفرت بہت وسیع ہے اور
میرے عمل کے مقابلے میں تیری رحمت کی امید زیادہ ہے]
•اللھُمَّ اِنِّی ظَلَمتُ نَفسِی ظُلماً کَثِیراً وَ لَا یَغفِرُالذُّنُوبَ
إلاّ اَنتَ فَاغفِرلِی مَغفِرَۃً مِّن عِندِکَ وَارحَمنِی [اے اللہ میں نے
اپنے اوپر بڑا ظلم کیا اور گناہوں کو آپ کے سوا کوئی بخشنے والا نہیں۔ پس
آپ اپنی طرف سے مجھے معاف کردیجئے اور رحمت فرمائیے]
•اللہ اغفرلی ولوالدیِّ و للمومنین والمومنات )یا اللہ مجھے اور میرے
والدین اور مومن عورتوں اور مومن مردوں کی مغفرت فرمایے)
•اللہم لا یغفرالذنوب إلا انت فاغفرلی مغفرۃ من عندک وارحمنی انک انت غفور
الرحیم (اے اللہ آپ کے سوا گناہوں کو کوئی معاف نہیں کرسکتا پس اپنی طرف سے
مجھے بخش دیجیے’ مجھہ پر رحم کیجیے کہ آپ بہت معاف کرنے والے اور انتہائی
مہربان ہیں)
اس کے ساتھ ساتھ درود شریف کا ورد اپنا معمول بنا لیں۔ اللہ ہم سب کا حامی
و ناصر ہو۔ آمین |