مزدوروں کا عالمی دن اور مزدور کی بہادری کا سچا واقعہ

چند روز قبل میں نے سوشل میڈیا پر ایک مزدور کی وائرل ویڈیو دیکھی جس میں اس نے اپنی جان پر کھیلتے ہوئے ایک کتے کو برساتی نالے میں ڈوبنے سے بچایا۔ایک مزدور کی بہادری کاویڈیو کلپ بڑا متاثرکن تھا جسے سوشل میڈیا صارفین نے بھی بے حد پسند کرتے ہوئے اسے ایک مثالی واقعہ قرار دیا،ویڈیو کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب تک تقریبا تین کروڑ کے قریب صارفین اس ویڈیو کو انٹرنیٹ پر دیکھ چکے ہیں جبکہ دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیاپراس واقعہ کی خصوصی رپورٹس پیش کی جارہی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک مزدور کی بہادری کا یہ واقعہ اس رونما ہواجب کچھ دن بعدمزدوروں کا عالمی دن منایا جانا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایکوا ڈور کے علاقے پاساجے کینٹن میں ایک آبپاشی چینل کے قریب مزدور اپنے کام میں مصروف تھے کہ انھیں ایک ریڈیو پیغام موصول ہوا کہ ان کے پاس بہنے والے برساتی نالے میں ایک کتا تیزی سے بہتا ہوا اس طرف آرہا ہے،اس کو بچانے کی کوشش کی جائے۔برساتی نالا بڑی تیزی سے بہہ رہا تھااور اس کے اندر جانا موت کو کھلے عام دعوت دینے کے برابر تھا۔ریڈیو پیغام سنتے ہی ایک مزدور جس کانام ”ایبل موریلو“تھا،نے فوری فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ساتھی مزدوروں سے کہا کہ وہ کتے کو بچائے گا۔یہ کہہ کر ایبل تیزی سے زمین کھودنے والی بڑی کرین پر چڑھ گیا اور کرین آپریٹر کو کرین کا اگلا حصہ برساتی نالے کی طرف لے جانے کا اشارہ کیا، آپریٹر نے کرین کا اگلا حصہ برساتی نالے کے درمیان نیچے کردیا۔ نالے کاتیز بہاو اور ہوا کا پریشر ایبل کو ایک جگہ کھڑے ہونے میں مشکل پیدا کررہا تھالیکن اس نے ہمت نہ ہاری اورایک ہاتھ سے کرین کو پکڑلیا اور دوسراہاتھ نیچے لٹکا دیا تاکہ کتے کو پکڑ سکے۔

اتنے میں اسے وہ کتا تیز بہاو کے ساتھاپنی جانب بہتا ہوانظر آگیا،یبل مزید نیچے جھک گیاتاکہ کتے کو پکڑ سکے کیونکہ یہ وہ لمحہ تھا کہ اگر وہ کتے کو نہ پکڑ پاتا تو شائد اس کا بچنا مشکل ہوجاتا۔ایبل کو یہ بھی خطرہ تھا کہ اگر اس کا بیلنس برقرار نہ رہا تو وہ خود بھی ڈوب سکتا تھابہرحال ایک بے زبان کی جان بچانے کے لئے مزدور نے اپنی جان داو پر لگادی تھی۔

ادھر کتا جونہی اس کے قریب بہہ کر آگے نکلنے لگا ایبل نے جھٹ سے اسے پکڑ لیااس دوران کتے نے ڈر کے مارے ایبل کوہلکا ساکاٹ لیا لیکن پھرکتا سمجھ گیا کہ جس انسان نے اسے پکڑا ہے وہ اس کو بچانے آیا ہے۔ایبل نے بھی کتے کے کاٹنے کا برا نہ منایا اور اس کو ریسکیو کرنے کے بعد اسے پیار سے سہلانے لگا۔برساتی نالے میں دورتک بہنے کی وجہ سے کتے کوانفیکشن اورسوزش ہوچکی تھی،ایبل اور اس کے ساتھی مزدوروں نے اپنے پاس سے کچھ رقم اکٹھی کی اورفوری طبی امداد کے لئے کتے کوڈاکٹرکے پاس لے گئے۔اس واقعہ نے بہت سے سوال کھڑے کردیئے ہیں کہ ایک کتے کی زندگی بچانے کے لئے مزدور نے اپنی جان کی پروا نہیں کی لیکن ایک مزدورکی زندگی بچانے کے لئے کوئی بھی آگے نہیں بڑھتا۔ہر سال یکم مئی کو مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے

لیکن ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر عام تعطیل کے باوجود ایک مزدور اپنے گھر آرام نہیں کرتا بلکہ اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے محنت مزدوری کی تلاش میں نکل پڑتا ہے۔ یہ وہی مزدور ہے جس کے بغیر دنیا کے کسی ملک کی ترقی ممکن نہیں،دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ ہو یااہرام مصر جیسے تاریخی عجائبات، سب کی تعمیر میں گمنام لیکن اہم کردار مزدورں کا ہے۔اتنا اہم کردار ادا کرنے کے باوجود مزدور معاشی،سماجی استحصال کا شکار نظر آتے ہیں۔حکومت کو چاہیئے کہ مزدوروں کی معاشی مشکلات میں کمی کے لئے ازسر نو پالیسی مرتب کرے تاکہ مزدور خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔

Dr Jamshed Nazar
About the Author: Dr Jamshed Nazar Read More Articles by Dr Jamshed Nazar: 48 Articles with 28100 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.