زرعی ترقی اور دیہی احیاء
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
ابھی حال ہی میں چین کے صدر شی جن پھنگ نے صوبہ سی چھوان
کا دورہ کیا۔صدر شی کے حالیہ برسوں میں مختلف صوبوں اور علاقوں کے دوروں پر
نگاہ دوڑائی جائے تو ایک بات مشترک ہے کہ انہوں نے ہمیشہ زرعی ترقی اور
دیہی احیاء پر خصوصی زور دیا ہے۔دورہ سی چھوان کے موقع پر بھی انہوں
نےمقامی کھیتی باڑی کی صورتحال، اناج کی پیداوار، دیہی احیاء کے عمل ، وبا
کی روک تھام اور کنٹرول اور تاریخی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ سمیت دیگر امور
کے بارے میں دریافت کیا اور مقامی لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔اس موقع
پر شی جن پھنگ نے استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کے فروغ پر زور دیا
اور واضح ہدایات جاری کیں کہ نئے ترقیاتی تصور کو مکمل طور پر نافذ کیا
جائے، وبا کی روک تھام و کنٹرول اور اقتصادی و سماجی ترقی کو مربوط کیا
جائے اورمستحکم اقتصادی ترقی کو برقرار رکھا جائے تاکہ سی چھوان کی ترقی کو
ایک نئے مرحلے میں بھرپور فروغ دیا جاسکے۔
یہ امر قابل زکر ہے کہ 2012 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی
18ویں قومی کانگریس کے بعد سے، صدر شی نے زراعت، دیہی علاقوں اور کسانوں سے
متعلق اقدامات کو ہمیشہ ترجیح دی ہے، جنہیں اجتماعی طور پر "تین دیہی امور"
کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایسے معاملات کو ملک کی ترقی اور دیہی عوام کی
فلاح و بہبود کے لیے "کلید" سمجھا جاتا ہے۔اُن کی دیہی علاقوں کی ترقی میں
دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ دسمبر 2012 سے اپریل
2022 تک دیہی امور کے بارے میں انہوں نے مختلف مواقع پر 61 اہم خطابات کیے،
جو کہ دیہی علاقوں کی تعمیر و ترقی میں صدر شی کے قوی عزم اور مخلصانہ
تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ 2017 سے دیہی احیاء کو چینی حکومت کے اہم ترین
اہداف میں شامل کیا گیا ہے اور اس دوران قابل زکر نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ شی
جن پھنگ کے وژن کی روشنی میں دیہی احیاء کی حکمت عملی کا سب سے بڑا ہدف ،
زراعت اور دیہی علاقوں کی جدت کاری ہے۔اس ضمن میں 2018 میں سی پی سی کی
مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل نے مشترکہ طور پر دیہی علاقوں کے احیاء کے
لیے 2018 تا2022 کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی جاری کی، جس کے بعد 2021 میں ایک
سرشار ادارے نیشنل رورل ریویٹالائزیشن بیورو کا قیام عمل میں آیا، تاکہ
دیہی لوگوں کے ذریعہ معاش میں بہتری سمیت زرعی اور دیہی جدیدیت میں خدمات
کی فراہمی کو جاری رکھا جا سکے اور اس کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ زراعت اور دیہی علاقوں کی جدت کاری کے ثمرات ہی ہیں کہ فروری 2021 میں
صدر شی نے اعلان کیا کہ چین نے 98.99 ملین غریب دیہی باشندوں کو غربت سے
نکالتے ہوئے غربت کے خلاف جنگ میں مکمل فتح حاصل کر لی ہے ۔یوں چین نے
باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈا میں طے شدہ
غربت کے خاتمے کے ہدف کو مقررہ وقت سے 10 سال پہلے پورا کر لیا۔اس اہم سنگ
میل کے حصول کے بعد دیہی امور کی توجہ غربت کے خاتمے سے مجموعی طور پر دیہی
احیاء کی جانب منتقل ہو گئی، جس نے دیہی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی
اور دیہی علاقوں میں ثانوی اور تیسرے درجے کی صنعتوں کو ترقی سے ہمکنار
کیا۔اس ضمن میں ایک "خوبصورت چین" کے تصور کو آگے بڑھاتے ہوئےمجموعی طور پر
قومی سبز ترقی، ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر اور پائیدار ترقی کے تصورات کی
روشنی میں زراعت اور دیہی علاقوں کی جدت کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے۔اسی
طرح چین غربت سے نجات پانے والے کم از کم 30 ملین دیہی باشندوں کے لیے
روزگار میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔دیہی جدیدیت کو آگے
بڑھانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے دیہی
باشندوں کی آمدنی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق
غربت سے نجات پانے والے دیہی باشندوں کی اوسط آمدنی 12,500 چینی یوآن (
1,870ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔
چین نے دیہی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے اور لازمی عوامی خدمات کو بہتر بنانے
پر بھی بہت زیادہ توجہ دی ہے۔ دیہی علاقوں کو مزید قابل رہائش بنانے اور
معیار زندگی میں بہتری کے لیے 2018 میں ایک تین سالہ مہم شروع کی گئی۔جس کے
نتیجے میں 2020 کے آخر تک، 40 ملین سے زیادہ دیہی علاقوں میں گھریلو بیت
الخلاء کی تزئین و آرائش کی جا چکی تھی۔ اس دوران، 2016 سے 2020 تک 1.4
ملین کلومیٹر سے زیادہ دیہی سڑکیں تعمیر کی گئیں جبکہ 2035 تک دیہی سڑکوں
کی مجموعی لمبائی کو 5 ملین کلومیٹر تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔
یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ دیہی صنعتوں کی خوشحالی سے غذائی تحفظ کی ضمانت
دی گئی ہے۔صدر شی نے مختلف مواقع پر غذائی تحفظ کی اہمیت پر زور دیا
ہے۔کووڈ۔19 کی وبا نے ویسے بھی بین الاقوامی زرعی تجارت کی غیر یقینی
صورتحال اور عدم استحکام کو بڑھا دیا ہے، اس لیے چین کی کوشش ہے کہ اناج کی
فراہمی کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔یوں چین پرعزم ہے کہ زراعت اور دیہی
علاقوں کی جدت کاری کو یقینی بناتے ہوئے ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر
کے مشن کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔
|
|