ہانگ کانگ کی ترقی کا نیا موڑ

چین کا ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ جس نے ابھی حال ہی میں یکم جولائی کو چین میں واپسی کی 25 ویں سالگرہ منائی ہے، مرکزی حکومت کی مضبوط حمایت اور ہانگ کانگ کے 7 ملین سے زائد باشندوں کی محنت سے اپنی کامیابیوں کی کہانی میں ایک نیا باب رقم کرنے کو تیار ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ 25 سالوں میں جب سے ہانگ کانگ کی چین میں واپسی ہوئی ہے اس نے ترقی کے سفر میں "ایک ملک، دو نظام" کے تحت بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ 2021 میں، ہانگ کانگ کی معیشت بڑھ کر 2.86 ٹریلین ہانگ کانگ ڈالر (تقریباً 364 بلین امریکی ڈالر) ہو چکی ہے، جو کہ 1997 کے 1.37 ٹریلین ہانگ کانگ ڈالر سے کہیں زیادہ ہے . ہانگ کانگ مالیاتی، جہاز رانی اور تجارتی اعتبار سے ایک بین الاقوامی مرکز کے طور پر مضبوطی سے ابھرا ہے۔ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اسے عالمی معیار کے کاروباری ماحول کے ساتھ آزاد ترین اور مسابقتی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر مسلسل اعلیٰ درجہ دیا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ مختلف حلقے یہ تبصرہ کرتے ہیں کہ ہانگ کانگ لچکدار، نڈر اور اس بات کا ثبوت ہے کہ ایک ترقی پسند، کاسموپولیٹن مالیاتی مرکز کیا ہو سکتا ہے۔یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ ان گزشتہ پچیس سالوں میں ہانگ کانگ میں لوگوں کی فلاح و بہبود میں بھی بتدریج بہتری آئی ہے۔ ہانگ کانگ کے رہائشیوں کی اوسط متوقع عمر دنیا میں سب سے زیادہ ہے ، 2021 میں مردوں کی اوسط متوقع عمر 83.0 سال اور خواتین کے لیے 87.7 سال تک پہنچ چکی ہے ، جو کہ 1997 میں بالترتیب 76.8 سال اور 82.2 سال تھی۔یہ کامیابیاں ہانگ کانگ کے لوگوں کی محنت کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی تھیں جنہوں نے مادر وطن اور ہانگ کانگ سے اپنی محبت، اپنی استقامت، بہتری کی جستجو اور موافقت کا مظاہرہ کیا ہے۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے ہانگ کانگ کی مادر وطن واپسی کی 25ویں سالگرہ اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی چھٹی حکومت کی تقریب حلف برداری میں خود شرکت کی جو اُن کی ہانگ کانگ سے گہری وابستگی کا مظہر ہے ۔اپنے خطاب میں شی جن پھنگ نے کہا کہ گزشتہ 25 سالوں کے دوران، مادر وطن کی مکمل حمایت اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی حکومت اور معاشرے کے تمام شعبوں کی مشترکہ کوششوں سے، ہانگ کانگ میں "ایک ملک، دو نظام" کے عمل نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے ایک واضح پیغام بھی دیا کہ "ایک ملک، دو نظام" کی عملی طور پر بار بار آزمائش کی گئی ہے۔ یہ ملک اور قوم کے بنیادی مفادات کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ اور مکاؤ کے بنیادی مفادات کے عین مطابق ہے۔ اسے عمومی طور پر بین الاقوامی برادری کی سند حاصل ہے۔ لہذا اس قدر احسن اور موئثر نظام کو تبدیل کرنے کی کوئی وجہ نہیں، اسے طویل عرصے تک قائم رہنا چاہیے۔

شی جن پھنگ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ، قانون کے مطابق خصوصی انتظامی علاقوں کو حاصل اعلیٰ خود مختاری کا مکمل احترام کرتی ہے اور اس کا تحفظ کرتی ہے۔صرف اسی صورت میں ہی خصوصی انتظامی علاقوں کے امور کو بہتر طور چلایا جا جا سکتا ہے۔انہوں نے دوٹوک انداز میں واضح کر دیا کہ ہانگ کانگ میں حکومت محب وطنوں کے ہاتھوں میں ہی برقرار رہنی چاہیے۔ یہ ہانگ کانگ میں طویل المدتی امن و استحکام کی بنیاد ہے اور اس حوالے سے شک کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔شی جن پھنگ نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی دیرپا خصوصی حیثیت اور خوبیوں کو برقرار رکھتے ہوئے ہانگ کانگ کی بین الاقوامی مالیاتی، جہاز رانی اور تجارتی مرکز کی حیثیت کو مضبوط بنانے ، آزاد، کھلے اور منظم کاروباری ماحول کو برقرار رکھنے ، مشترکہ قانون کے نظام کو برقرار رکھنے ، اور ہموار اور آسان بین الاقوامی رابطوں کو وسعت دینے میں ہانگ کانگ کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔انہوں نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی نئی حکومت سے اپنی چار امیدیں بھی وابستہ کیں جن میں اول، حکمرانی کی سطح میں بہتر ی، دوسرا، ترقی کی رفتار کامسلسل فروغ؛ تیسرا، لوگوں کی مشکلات اور مسائل کا مؤثر حل ؛ چوتھا، مشترکہ طور پر ہم آہنگی اور استحکام کو برقرار رکھنا ، شامل ہیں۔

مجموعی طور پر دیکھا جائے تو پچھلی دہائی کے دوران، ہانگ کانگ کی معیشت کو تقویت دینے، لوگوں کے معاش کو بہتر بنانے اور ہانگ کانگ کی ترقی سے زیادہ سے زیادہ مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اہم پالیسیاں وضع کی گئی ہیں۔آگے بڑھتے ہوئے ہانگ کانگ چائنیز مین لینڈ کی وسیع مارکیٹ کے ثمرات اور ترقی کے مواقع کا اشتراک کر سکتا ہے اور ساتھ ہی مستقبل میں اپنی ترقی کے حوالے سے ایک نئے نقطہ آغاز پر گامزن ہو سکتا ہے کیونکہ چین اپنے جامع کھلے پن کو ایک نئی سطح پر لا رہا ہے۔ حقائق مسلسل یہ ظاہر کرتے ہیں کہ "ایک ملک، دو نظام" ایک قابل عمل نظام ہے جس کا ہانگ کانگ کے لوگوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ چین کی اصلاحات اور کھلے پن نے ہانگ کانگ کو ایک وسیع پلیٹ فارم فراہم کیا ہے، اور گوانگ دونگ۔ہانگ کانگ۔مکاؤ گریٹر بے ایریا اور دیگر قومی اقدامات مسلسل نئے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 412210 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More