اسلام علیکم ! جی آج ہم ماں کے ٹاپک پہ بات کریں گے جی
ہاں ماں :ماں ایک ایسا رشتہ ہے جس کے لیے میں سوچ رہی ہوں کیا لکھوں مجھے
الفاظ نہیں مل رھے میں سمجھتی ہوں اگر لکھنے بیٹھوں گی تو صفحات ختم ہو
جایں گے لیکن شاید پھر بھی میں کچھ بھی نہ لکھ پاوں ۔ایک شخص نبی پاک ﷺ کے
پاس آیا اور کہا میں نے اس سخت گرمی میں اپنی معزور ماں کو کندھے پہ اٹھا
کہ حج کروایا ہے کیا میری بخشش ہو گیئ ؟ اس وقت اتنی گرمی تھی کہ اگر چمچ
میں بوٹی رکھ کے دھوپ پہ رکھو تو وہ بھی بھون جاتی آپﷺ نے فرمایا کے ابھی
تو تم نے ماں کے تمہیں دیکھ کے مسکرانے کی قیمت بھی ادا نہیں کی ایک اور
حدیث مبارک میں آتا ہے کہ ایک آدمی اپ نبی پاک کی خدمت میں حاضر ہوا پوچھا
اللہ کے نبی مجھ پہ اللہ کے بعد کس کا زیادہ حق ہے آپ ﷺ نے فرمایا تیری ماں
کا پھر پوچھا اس کے بعد کس کا حق ہے تو فرمایا گیا تیری ماں کا پھر پوچھا
اس کے بعد ؟ پھر بھی نبی پاک نے فرمایا تیری ماں کا اسی طرح 4مرتبہ اس
بئندے نے پوچھا اور آپ نبی پاک نے ایک ہی جواب دیا ۔االلہ تبارک و تعالٰی
نے ماں کے رشتے کی اتنی فضیلت رکھی ہے کیونکہ ماں ہی ہوتی ہے جو ہر اچھے
برے حالات میں اپنی اولاد کا ساتھ دیتی ہے اولاد کو کانٹا بھی چبھ جاے درد
ماں کو ہوتا ہے دنیا کی ہر مشکل سے ڈٹ جاتی ہے اکیلی ہو تو عورت بہت کمزور
ہوتی ہو لیکن ماں بننے کا جزنہ ایسا ہوتا ہے کے کمزور سے کمزور عورت بھی
دلیر اور بہادر بن جاتی ہے کیئ عورتین ایسی دیکھی ہیں جنہیں مرد گھر سے
نکال دیتے ہیں لیکن وہ اپنی اولاد کو نہیں چھوڑتیں اپنی اولاد کی خاطر ہر
قسم کے برے حالات کا سامنا کرتی ہیں۔ بھوک پیاس گرمی سردی دھوپ سب بھول
جاتا ہے اولاد کے علاوہ اسے کچھ نظر ہی نہیں اتا ہوتا ۔ماں اپنی ہر خوشی کو
اولاد پہ قربان کر دیتی ہے ماں بننے کے بعد عورت کی اپنی زات جیسے ختم ہو
جاتی ہے اسکی غمی خوشی بس اولاد سے جوڑی ہوتی ہے اپنی اولاد کو خوش دیکھ کے
ہی اسے اپنے سب غم بھول جاتے ہیں ۔یہ ماں ہی ہوتی ہے جو اپنی ساری رات کی
میٹھی نیند اپنے بچے پہ قربان کر دیتی ہے۔اپنے منہ کا نوالہ اپنی اولاد کو
کھلا کے خوش ہوتی ہیں ۔میں نے ایک ایسی ماں دیکھی جسے شوہر نے گھر سے نکال
دیا اس عورت کے پاس کوی سازو سامان نا تھا خالی ہاتھ اپنی ماں کے گھر ا گیئ
لیکن وہ اس بات پہ مطمئن تھی کہ میرا جہیز ساتھ نہیں شکر ہے میری بیٹی میرے
پاس ہے میں اسے دیکھتی ہوں تو مجھے میرے سب دکھ بھول جاتے ہیں میں اللہ کا
شکر ادا کرتی ہوں کہ میری اولاد میرے پاس ہے میرے ساتھ سوتی ہے میرے ساتھ
کھاتی پیتی ہے اسے ہنستا دیکھ کہ میرے سینے میں ٹھنڈک پڑتی ہے اگر یہ میرے
ساتھ نہ ہوتی تو میری زندگی کیا ہوتی ؟ میں اپنی اولاد کے ساتھ خوش ہوں اور
اس عورت نے شادی نہیں کی صرف اپنی اولاد کے لیے تا کہ اسے پوری توجہ ملے ۔یہ
ہوتی ہے ماں ۔اور کوئی بد نصیب ایسے بھی ہیں جو ماں کی قدر نہیں جانتے
انہیں پتا ہی نہیں کے کتنا انمول اور عظیم تحفہ ہے ماں ۔میری ان حضرات کو
درخواست ہے جو ماں کی قدر نہیں جانتے ایک رات صرف ایک رات ماں کی چارپای کے
سامنے ہو کے کھڑے رہو تمہیں پتا چلے گا کے کسی کے لیے پاوں کے بل کھرۓ رہنا
کسی کے لیے اپنی نیند قربان کرنا کیسی کو اپنے منہ کا نوالا دینا اور ااسے
کھاتا دیکھ کے خوش ہونا اور خود بھوکے اس خوشی سے سو جانا کے میری اولاد نے
پیٹ بھر کے کھایا ہے کتنا مشکل ہے ۔
|