جم کلارک۔۔برٹش ریسنگ کار کے تاریخ ساز ڈرائیو ر

جم کلارک کار ریسنگ کے ایک ایسے قدرتی ڈرائیور تھے جنکا پاؤں ریس پر پڑتے ہی کار کو جیسے " پر"لگ جاتے تھے۔۔۔۔فارمولا 1 ریسنگ کی تاریخ کے بدترین حادثات میں سے ایک کا حصہ تھے۔۔۔۔۔

جم کلارک

جم کلارک۔۔برٹش ریسنگ کار کے تاریخ ساز ڈرائیو ر

جم کلارک فارمولا 1 ریسنگ کی تاریخ کے بدترین حادثات میں سے ایک کا حصہ تھے۔ 10ِ ستمبر1961 ء کو مونزا میں اطالوی گراں پری 1961ء میں جرمن ڈرائیوروولف گینگ وون ٹرپس کی ریسنگ کار" فراری " جم کلارک کی ریسنگ کار لوٹس سے ٹکراگئی۔ وون ٹرِپس کی کا ر ہوا میں اُڑتی ہوئی ایک سائیڈ بیریئر سے لگی۔ وون ٹرِپس اُڑ کر کار سے باہر گرے اور33سال کی عمر میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ساتھ میں 15 تماشائیوں کی موت بھی ہو گئی۔جم کلارک کچھ مدت تک اس دردناک واقعہ کی وجہ سے حادثے کی صحیح تفصیل بھی نہ بتا پائے۔
جم کلارک کار ریسنگ کے ایک ایسے قدرتی ڈرائیور تھے جنکا پاؤں ریس پر پڑتے ہی کار کو جیسے " پر"لگ جاتے تھے اور اُ س دور کے لحظ سے ایسی رفتار کہ اُنکی ریسنگ کار کب پاس سے گزر گئی شائقین دیکھتے ہی رہ جاتے۔ اسی صلاحیت نے حادثے کے کچھ مدت بعد اُنھیں دوبارہ ریسنگ ٹریک پر چڑھا دیا اور ورلڈ کلاس چیمپئین کہلا کر32سال کی عمر میں وہ خود بھی حادثے کا شکار ہو گئے۔
جم کلارک:
کاروں کی ورلڈ کلاس ریسنگ میں جم کلارک کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔ وہ 4 ِ مارچ1936 ء میں کِلمینی ہاؤس فارم، فائیف اسکاٹ لینڈ میں پیدا ہوئے اور اُنکا اصل نام جیمز کلارک جونیئر تھا۔والدین کا تعلق کاشتکاری سے تھا اور وہ اُنکے پانچ بچوں میں سے سب سے چھوٹے اور اکلوتے لڑکے تھے۔ 1942ء میں یہ خاندان اسکاٹ لینڈ کے بارڈر پر واقع قصبہ ڈنس، کاؤنٹی بروک شائر کے قریب ایڈنگٹن مینزفارم پر منتقل ہو گیا جہاں بھیڑ بکریاں چرانے کی ذمہداری بھی مِل گئی۔ جم کلارک کی تعلیم کا آغاز کلیمنی کے پرائمری اسکول اور پھر پہاڑی گاؤں چرن سائیڈ کے اسکول میں ہوا۔ کچھ بڑے ہو ئے تو ایڈنبرا کے کلفٹن ہال اسکول میں تین سال کی تعلیم کے بعد مشرقی لوتھیان کے مسلبرگ کے بورڈنگ لوریٹو اسکول میں بھیج دیا گیا۔جہاں آج بھی اُسکول کے بورڈ سے معلوم پڑتا ہے کہ جم کلارک نے وہاں 1949ء تا 1952ء تعلیم حاصل کی۔
جم کلارک کا یہی وہ تعلیمی دور تھا جس میں ایک نوجوان پہلے شوقیہ کسی کھیل کی طرف راغب ہو تا اور پھر اگر صلاحیت اور کامیابی کا سِرا نظر آجائے تو اپنا مستقبل بنا بیٹھتا ہے۔لہذا پہاڑی مقام پر ہونے والی مقامی سطح کی کاروں کی دوڑوں میں جم کلارک نے جب قدم رکھا تو والدین نے باقاعدہ مخالفت کی اور اپنے پیشے سے منسلک رہنے پر زور دیا۔لیکن جم کلارک فیصلہ کر چکے تھے اور اپنی ریسنگ کا ر سنبیم ٹالبوٹ برانڈ کو چلاتے ہو ئے مخالف کا مقابلہ کرتے۔ جسکی وجہ سے اُنھیں آغاز سے ہی ایک خوفناک حریف کہا جانے لگا۔ 16ِ جون 1956ء کو اپنے پہلے ہی ایونٹ میں مزید بہتر ریسنگ ڈرائیور کی حیثیت میں سامنے آئے اورپھر1958 ء تک قومی سطح پر 18موٹرکار کی ریسوں میں کامیابی حاصل کر لی۔
قد آور، خوبرواور دِل موہ لینے والا انداز گفتگو رکھنے والے جم کلارک 26ِدسمبر1958ء کو باکسنگ ڈے والے دِن ریسنگ کے ایونٹ میں اپنی ڈرائیونگ کے بل بوتے پر ایک ایسی شخصیت کی نظر سے گزرے جنکا نام "کولن چیپ مین" تھا۔وہ برٹش " لوٹس کارکمپنی " کے مالک تھے اور "لوٹس ٹیم" کے نام سے اپنے برانڈ کار کے ساتھ مختلف ریسنگ چیمپئین شپ میں حصہ لیتے رہتے تھے لیکن ابھی تک اُنکو اپنے مطلب کا ایسا ٹاپ ڈرائیور نہیں ملا تھا جو اُنکے برانڈ کو شہرت کی بلندیوں پر لے جائے۔ لہذا 1959ء میں چیپ مین جو جم کلارک سے کافی متاثر نظر آرہے تھے اُ نھوں نے " فارمولا جونیئر" کیلئے تیار کی گئی اپنے برانڈ کی ایک ریسنگ کار چیک کرنے کیلئے جم کلارک کو چلانے کیلئے دی۔جسکے بعد جم کلارک اور چیپ مین کے درمیان1960ء کی دہائی میں ایک ایسا دوستانہ تعلق قائم ہوا جو دونوں کو شہرت کی بلندیوں پر لے گیا۔ایک کو ڈرائیور کی حیثیت میں اور دوسرے کو لوٹس ریسنگ کا مینوفیکچر کی وجہ سے۔
جم کلارک کی قسمت کا ستارہ چمک چکاتھا لہذا اُنھوں نے سب سے پہلے 19ِمارچ1960ء کو " لوٹس18۔فورڈ " کے ساتھ" فارمولا جونیئر" ریس جیتی جو اُنکی پہلی سنگل سیٹ ریس میں کامیابی تھی۔پھرجون1960ء میں ڈچ گراں پری ریس فارمولا1 میں " لوٹس کلائمیکس" ریسنگ کا ر کے کے ساتھ اپنا ڈبیو کیا جہاں کوالیفائی کرنے کے بعد باقاعدہ ریس میں بھی حصہ لینے کا موقع مل گیا۔کامیابی تو نہ ہوئی لیکن آئندہ ہونے والی دوسری مختلف موٹر کاروں کی ریسوں میں کامیابیاں سمیٹنی شروع کر دیں۔
ورلڈ چیمپئن شپ 1963 ء میں جم کلارک کی اُس بڑی جیت کا وقت آگیا جس میں ریسنگ کار" لوٹس "25 کو چلاتے ہوئے 10 میں سے 7 ریس جیت کر وہ پہلی بار چیمپئین بن گئے اور" لوٹس برانڈ" نے بھی اپنی پہلی کنسٹرکٹرز ورلڈ چیمپئن شپ جیت ل۔ "کولن چیپ مین"کا خواب تھا جو جم کلارک جیسا ہیرا تراش کر تعبیر ثابت ہوا۔ کلارک کا ایک سیزن میں 7 ریس جیت کا ریکارڈ 1984ء میں فرانسیسی ڈرائیور ایلین پراسٹ نے جیت کر برابر کیا اور آخر کار برازیلین ڈرائیور ایرٹن سینا نے 1988ء کے سیزن میں 8 ریس جیت کر توڑا۔
500میل کی 49 ویں انٹرنیشنل اِنڈیانا پولس موٹر اسپیڈ وے کا انڈیانا، امریکہ میں 31ِمئی1965ء کو انقعاد ہوا۔ سکاٹ لینڈ کے جم کلارک نے اگلی صف سے آغاز کیا اور 150 میل فی گھنٹہ (240 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی اُس وقت کی ریکارڈ اوسط رفتار کے ساتھ 200میں سے 190 لیپس میں آگے رہتے ہوئے ایک بڑی ریکارڈ کامیابی حاصل کر لی۔وہ 1916ء کے بعد انڈیاناپولس 500 کے پہلے غیر امریکی فاتح بن گئے تھے۔ کلارک 1965ء کی عالمی چیمپئین شپ جیتنے کے لیے آگے بڑھے اور پھر وہ تاریخ کے واحد ریسلنگ کار ڈرائیور بن گئے جنہوں نے ایک ہی سال میں اِنڈی 500 اور فارمولا ون ورلڈ چیمپئن شپ جیتی۔
جم کلارک نے اپنی کامیابیوں کے تسلسل میں 1968 ء کی رات ہپی نیوائیر منائی اور صبح 1968 جنوبی افریقن گراں پری فارمولا 1 موٹر ریس میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے جو اُنکی زندگی کی آخری جیت تھی۔ اصل میں جم کلارک کا ر ریسنگ کی جیت کی پہچان بن چکے تھے اور لوٹس کمپنی اپنی ریسنگ کا ر میں جدت کو ترجیح دینے میں لگی ہوئی تھی۔پھر بھی جم کلارک کو ایک مرتبہ لوٹس ریسنگ کار کا ٹائیر خراب ہو نے کی وجہ سے " سسپنشن" کو نقصان پہنچنے پر ریس سے الگ ہو نا پڑا۔لیکن وہ پُر اُمید اپنی لگن میں ہر ورلڈ کلاس ریس میں حصہ لینے پہنچ جاتے۔بس پھر کچھ ایسا ہی ہوا:
عیسائیوں کے ایسٹر کے تہوار سے متعلقہ " پام سنڈے" 7ِاپریل 1968 ء کو جم کلارک " فارمولا 2 " میں حصہ لینے کیلئے مغربی جرمنی کے ریسنگ سرکٹ " ھکنھا یمرینگ" پر ریس لگانے کیلئے پہلی دفعہ گئے۔سرد موسم اور صبح کی بارش کی وجہ سے ٹریک گیلا تھا لیکن پہلی مرتبہ اس ٹریک پر بھی جیت کا جذبہ بھرپور۔لوٹس 48کی رفتار بھی خوب لیکن5ویں لیپ پر اچانک پچھلے ٹائیر کی ہوا نکل گئی اور ریسنگ کار تین چار دفعہ اُلٹ کر ٹریک کے ساتھ لگے درختوں میں لگی اور ٹوٹ پھوٹ گئی۔ جم کلارک کی گردن اور کھوپڑی میں فریکچر ہوا اور ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی اُنکی موت واقع ہوگئی۔ اگلے روز کلارک کی میت کو اسکاٹ لینڈ لے جایا گیا جہاں آخری رسومات کے بعد 32سالہ ورلڈ کلاس ڈرائیور کو دفن کر دیا گیا۔کولن چیپ مین نے اظہارِافسوس میں کہا کہ وہ تباہ ہو گئے اور اپنا سب سے اچھا دوست کھو دیا۔
جم کلارک نے اپنی مختصر سی زندگی میں ورلڈ کار ریسنگ کے شعبے میں بہت سے ایسے ریکارڈ بنائے جن میں سے اب بھی کچھ قائم ہیں۔اُنھوں نے1963ء اور 1965ء میں 2عالمی چیمپئن شپ جیتیں۔ اِنڈیاناپولس 500 میں مقابلہ ایک مرتبہ جیتا۔ وہ ورسٹائل ڈرائیورتھے اسپورٹس اور ٹورنگ کاروں کے۔ اُنھوں نے25 گراں پری ریسیں جیتیں۔ 2009 ء میں ٹائمز نے کلارک کو سب سے بڑے فارمولا ون ڈرائیوروں کی فہرست میں سب سے اُوپر رکھا۔
Arif Jameel
About the Author: Arif Jameel Read More Articles by Arif Jameel: 204 Articles with 310077 views Post Graduation in Economics and Islamic St. from University of Punjab. Diploma in American History and Education Training.Job in past on good positio.. View More