ایبٹ آباد بورڈ سمیت صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کو پشاور
بورڈ میں ضم کرکے صوبہ کی سطح پر ایک ہی خیبرپختونخوا بورڈ کے قیام کا
حکومت فیصلہ کر چکی ہے بعض حلقے اس فیصلے کو خوش آئند جب کہ بعض اسے غلط
قرار دے رہے ہیں ایبٹ آباد بورڈ کی ہی اگر بات کی جائے تو ہم ہرگز اس حق
میں نہیں کہ بورڈ ختم ہو اور ہمارے لوگ بےروزگار ہوں لیکن بورڈز کے افسران
اور سٹاف کو بھی سوچنا چاہیے کہ حکومت اس فیصلے پر کیوں مجبور ہوئی جب
بورڈز میں امتحانی ڈیوٹیوں نتائج یو ایف ایم پر سوالات اٹھیں گزشتہ تین چار
سالوں سے بورڈز کے جو نتائج آرہے اس پر طلباء وطالبات احتجاج کرتے دکھائی
دئیے ہیں طلباء وطالبات تعلیمی ادارے بھی نتائج کو تسلیم نہیں کررہے تھے
بورڈز کی پوزیشنوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں پرچے آوٹ ہونے اور وقت سے پہلے
بعض اداروں کو پیپرز ملنے کی شکایات سامنے آئیں ہم یہ نہیں کہتے کہ بورڈ
ختم کر دیا جائے لیکن امتحانی نظام میں اصلاحات بہت ضروری ہوگئی ہیں مارکنگ
آن لائن امتحان شفاف ڈیوٹیاں لگانے کا طریقہ کار شفاف پیپر وقت سے پہلے اور
آوٹ ہونے سے روکنے یو ایف ایم کا صحیح ریکارڈ رکھنے کے لیے اقدامات کی
ضرورت ہے آج جو جماعتیں بورڈ کے خاتمے پر احتجاج کر رہی ہیں وہ طلباء
وطالبات کے حقوق کی بھی بات کریں امتحانی خرابیوں اور کرپشن کے راستے بند
کرنے کے لیے بھی ضرور آواز اٹھائیں مجھے ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارے کے دوست
نے کہا امتحان میں ایک ڈیوٹی لگوا دیں میں نے کسی کو نہ کہا انکی ڈیوٹی جب
نہ لگی تو انہوں نے مجھ سے شکوہ کیا کہ کہ میں تو آپ کی وجہ سے بےغم ہوگیا
تھا کہ ڈیوٹی لگ جائے گی ورنہ تو میں اپنے طریقے سے پیسے دے کر لگوا لیتا
احتجاج کرنے والے ان ایشوز پر بھی بات کریں یہ بھی تو ہزارہ کے ذہین بچوں
کے حق پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے کرونا کے دوران جب اختیاری مضامین کا امتحان
لیا گیا تو نتائج پر ہر بچہ پریشان تھا ابھی بھی میٹرک کے نتائج پر طلباء
وطالبات کے تحفظات ہیں بچوں کی اکثریت کو فیل کیا گیا ہے اور اب بھی بورڈز
ملازمین ضرور احتجاج کریں لیکن مارکنگ بند کروا دی گئی ایف ایس سی کی
مارکنگ مکمل رزلٹ نہیں تیار کر رہے طلباء وطالبات نتائج کا بے چینی سے
انتظار کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے کالجز اور یونیورسٹیوں میں داخلے لینے
ہیں طلبہ و طالبات پریشان ہیں بورڈ عملہ نتائج کا اعلان کرکے بےشک احتجاج
کرے نتائج کے بعد ری ٹوٹلنگ کے نام پر پیسے بٹور کر کوئی نمبرز نہیں دئیے
جاتے اور فی پیپر ری ٹوٹلنگ کی 600 روپے فیس لیکر ری ٹوٹلنگ والے اساتذہ کو
صرف five روپے فی پیپر دیتے ہیں تمام لوگ اس طرف بھی توجہ دیں اصلاحات
ناگزیر ہیں فیڈرل بورڈ پورے پاکستان سے آن لائن امتحان لیکر بروقت نتائج کا
اعلان کرتا ہے ڈی ایم سی سرٹیفکیٹ سب آن لائن ملتا کبھی فیڈرل بورڈ کے
نتائج اور ڈیوٹیوں پر اعتراض نہیں اٹھا اب جو بھی ہو بورڈ افسران کے حقوق
کی ہی نہیں بلکہ طلباء وطالبات کے حقوق کی بھی بات کی جائے کرپشن کی رائیں
جب بند ہوں گی کسی کی مناپلی ختم ہو گی انہیں تکلیف تو ضرور ہوگی لیکن شفاف
انتخابات اور شفاف نتائج سب کی آواز بن چکے ہیں جن کے لئے مناسب اقدامات
ضروری ہیں
|