پی ایچ ڈی کا جنم دن

پنجاب یونیورسٹی کے پولیمر ڈیپارٹمنٹ سے میرا تعلق بہت عرصے سے ہے۔ ہمدم دیرینہ جناب طاہر جمیل مرحوم قائد اعظم یونیورسٹی میں مجھ سے ایک سال جونیئر تھے مگر کچھ عادات اور کچھ نظریات کی ہم آہنگی کی وجہ سے میری اس سے بہت دوستی تھی۔وہ پنجاب یونیورسٹی میں پولیمر کے شعبے کا بانی اور پہلا چیئر مین تھا۔اس کی وفات کے بعدسے برادرم شہزاد مقصود خان اس شعبے کے چیرمین ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں سینئر لوگوں کی ریٹائرمنٹ کے بعدشہزاد ان چند لوگوں میں ہے ، جن کی دوستی اور بھائی چارہ میری زندگی کا اثاثہ ہے۔شہزاد پنجاب یونیورسٹی کا نوجوان ترین پروفیسر ہیں۔ انتہائی محنتی ، ہر طرح کی سیاست سے بہت بالا،جسے اپنے مضمون پر مکمل عبور اور درویش صفت استادجو ان چند Phd اساتذہ میں شامل کہ جن سے ان کے مضمون کے بارے بات کرنے کے بعدمحسوس ہوتا ہے کہ وہ واقعی علم کا سمندر ہیں ۔اس ہونہار استاد نے چند سالوں میں تین طالب علموں کو Phd کروائی اور اس وقت پانچ طلبا کے گائڈ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

میں اسی پولیمر ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی کی ایک تقریب میں شریک تھا ۔ Phd کے ہر طالب علم کو اپنے کام کے اختتام پربہت سے لوگوں کی موجوگی میں اپنے مقالے کے بارے بتانا اور ان کے سوالات کا جواب دینا ہوتا ہے۔ یہ آخری مرحلہ ہوتا ہے جسے کامیابی سے ادا کرنے پر ڈگری ایوارڈ ہوتی ہے۔ اسے ڈیفنس کی تقریب کہا جاتا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر شہزاد مقصود کی شاگرد محترمہ نفیسہ گل اس وقت اپنے مقالے کے ڈیفنس کے لئے سٹیج پر موجود تھی۔Phd بہت سے لوگ کرتے ہیں مگر اس کے سیاق و سباق سے بہت کم لوگ واقف ہوتے ہیں۔ Phd کیا ہے ،اسے Phd کیوں کہا جاتا ہے ، اس کی روایات کیا ہیں۔ تقریب کے اختتام پر میں نے وہاں موجود دوستوں اور طالب علموں سے اس حوالے مختصر سی بات کی۔ سوچا کہ تھوڑا تفصیل سے سبھی دوستوں کو اس حوالے بتاؤں کہ یہ بھی تعلیمی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔

Phd کا مطلب فلاسفی ڈاکٹر ہے۔ فلاسفی ایک مکمل مضمون بھی ہے جو انسان اور کائنات کی تحقیق کا علم ہے۔ مگر لفظ فلاسفی کا مطلب کیا ہے اور اس کی تاریخ کیا ہے ،پہلے اس پر بات کرتے ہیں۔ تقریباً چھ سو قبل مسیح میں یونان میں ایک شخص فیثا غورث تھا۔جن لوگوں نے تھوڑا سا بھی ریاضی کا مطالعہ کیا ہے وہ مسئلہ فیثا غورث کے حوالے اس کے نام سے یقیناً واقف ہوں گے ۔ فیثا غورث سائنسدان تھا، وہ ریاضی دان تھا، وہ مفکر تھا، وہ فلاسفر تھا، وہ مبلغ تھا اور بہت کچھ تھا۔کسی نے اس سے پوچھا کہ بھائی تم اتنے سارے موضوعات پر بات کرتے ہو ، یہ بتایو کہ تم اصل میں کیا ہو۔ اس نے ہنس کر کہا کہ میں فیلو صوفیاہوںPhiloکے معنیٰ ہیں To love اورSofia کا مطلب ہے Wisdom ۔اس کا مطلب تھا کہ وہ Wisdom Lover ہے۔ یہی Philo Sofia انگریزی کے لفظ Philosophy کی بنیاد ہے۔ڈاکٹر وہ شخص ہے جو کسی شخص کے مرض کو دیکھتا ، اس کی صحت کے بارے پرانی باتیں جانتا ہے، اس کے مرض کی تفتیش کرتا اور اپنی فہم و فراست سے اسے بہتر صحت کی طرف گامزن کرتا ہے۔Phdیافلاسفی ڈاکٹر بھی جب کسی موضوع پر تحقیق کرتا ہے تو اس میں خود کوجذب کر دیتا ہے، اس کی مکمل تاریخ جانتا ہے، اس کے سیاق وسباق سے آگہی حاصل کرتا اور اپنے دور کے تقاضوں کے مطابق اپنی تحقیق کے نتائج سے لوگوں کو آگاہ کرتا ہے۔میرے نزدیک وہ شخص جو جنون کی حد تک اپنے مضمون سے پیار نہیں کرتا، اس میں خود کو کھو نہیں دیتا ، جسے اپنے مضمون پر مکمل عبور نہیں ہوتا وہ حقیقی Phd نہیں ہو سکتا۔ Phd تواپنے موضوع کا ڈاکٹر کی طرح ایکسپرٹ ہوتا ہے۔

محمد بن موسیٰ الخوارزمی جو الجبرے اور آج کی کمپیوٹر سائنس کے بنیادی تصورات کا بانی ہے اور جو ریاضی کا باپ اور کمپیوٹر سائنس کا دادا کہلاتا ہے ، موجودہ ازبکستان اور اس وقت کے عظیم ایران کے شہر خوارزم میں 780 میں پیداہوا۔ وہ کتابیں پڑھنے کا شوقین تھا۔جوانی کے اوائل تک اس نے ہر وہ کتاب ،جو خوارزم یا گردونواح میں موجود تھی ، پڑھ لی۔ اب مزیدپڑھنے اور علم حاصل کرنے کے لئے وہ دمشق طوسیوں کی نظامیہ یونیورسٹی میں دارالحکمت کے شعبے میں جانا چاہتا تھا۔ مگر جب وہ دمشق پہنچا تووہاں موجود لوگ اسے قبول کرنے کو تیار نہیں تھے۔ان کا خیال تھا کہ خوارزمی اس قدر پڑھا لکھا نہیں کہ اسے دارالحکمت میں جگہ دی جائے۔اس نے بارہا کوشش کہ مگر ناکام رہا۔کافی ناکامیوں کے بعد خوارزمی کو ایک تجویز سوجھی۔ اس نے ایک طویل مقالہ لکھا اور چیک کرنے کے لئے دارالحکمت میں جمع کرا دیا۔ اتنا علمی مقالہ پورے دارالحکمت میں ہلچل کا باعث بن گیا۔ خوارزمی کو بلایا گیا اور دارالحکمت کے تمام اساتذہ کے سامنے بٹھا کر اس سے مقالے کے بارے بات چیت کی گئی اور اسے دارالحکمت میں جگہ مل گئی۔

خوارزمی کا دارالحکمت میں اپنے لکھے مقالے کا دفاع ایک نئی روایت تھی۔یہ دنیا کی تاریخ کا سب سے پہلا ڈیفنس تھا جس کا کسی صاحب علم نے سامنا کیا۔کہہ سکتے ہیں کہ informally خوارزمی دنیا کا پہلا Phd تھا۔آج دنیا بھر میں اسی روایت کو اپناتے ہوئے ہر بڑی ڈگری حاصل کرنے والے کو اس مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔ویسے دنیا میں سب سے پہلے Phd کی اعزازی ڈگری امریکہ کی Bucknell یونیورسٹی نے کسی نیوٹن نامی شخص کو 1852 میں دی۔ لیکن Phd کی باقاعدہ ڈگری Yale یونیورسٹ نے سائنس کے مضامین پر تین مختلف آدمیوں کو 1861 میں دی۔ Yale یونیورسٹی میں ایک بڑا بورڈ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ یونیورسٹی Phd کی جائے پیدائش ہے اوروہاں ہر سال 25 جولائی کو Phd کے جنم دن کے طور پر بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔
تنویر صادق
 

Tanvir Sadiq
About the Author: Tanvir Sadiq Read More Articles by Tanvir Sadiq: 582 Articles with 500664 views Teaching for the last 46 years, presently Associate Professor in Punjab University.. View More