پشاور، آسٹرو ٹرف لگانے میں سستی، کھلاڑیوں کو برباد کرنے کے مترادف


پشاور سپورٹس کمپلیکس میں واقع لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کا واحد آسٹرو ٹرف دس ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود نہیں بچھایا جاسکا اور کنٹریکٹر صوبائی دارالحکومت پشاورکا واحد ہاکی ٹرف انتظامیہ کی غفلت کے باعث کنٹریکٹر کی آنکھوں سے اوجھل ہے اور کھلاڑی ہاکی ٹرف نہ ہونے کے باعث نہ صرف روزانہ کی پریکٹس سے محروم ہیں بلکہ پشاور میں گذشتہ دس ماہ سے نہ کوئی ہاکی کیمپ لگا جاسکا ہے اور نہ ہی سال 2022 میں کوئی بڑا ٹورنامنٹ منعقد کروایا جاسکا ہے.گذشتہ سال وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے کے پی ہاکی لیگ کا انعقاد کے احکامات دئیے تھے. جس کے بعد پشاور میں کے پی ہاکی لیگ کا انعقاد کیا گیا تھا وزیراعلی خیبر پختونخواہ جو خود بھی ہاکی کے اچھے کھلاڑی ہیں اور اسلامیہ کالج میں بطور ہاکی کھلاڑی کے تربیت حاصل کرتے رہے ہیں انہوں نے اپنے دور وزارت میں یہاں پر نہ صرف ریجنل بلکہ صوبائی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے پشاور کے مختلف علاقوں میں ہاکی لیگ کے مقابلوں کا انعقاد کیا تھا اکتوبر 2021 میں ہونیوالے اس لیگ کے بعد سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے بھی اس معاملے پرآنکیں مکمل طور پر بند کرلی.

سات جنوری 2022 کو پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر کی انتظامیہ نے پشاور کے واحد آسٹرو ٹرف کو ہٹانے کا آغاز کیا، اور کنٹریکٹر کی طرف سے یہ کہا گیا کہ مئی 2022 تک یہاں پر نیا ٹرف لگایا جا ے گا.حالانکہ اس کیلئے فنڈز 2018 میں جار ی کیا گیا تھا اور اسے 2020تک مکمل کی جانا تھا تاہم نامعلوم وجوہات کی بناء پر پی ایس بی اسلام آباد کی انتظامیہ نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی تھی اور جنوری 2022میں اس پرتعمیراتی کام شروع کیا گیا سکواش کے سابق عالمی چیمپئن قمر زمان کے بھائی آصف زمان جن کا تعلق بھی پشاور سے ہے بطور ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی کے کام کررہے ہیں اور انہوں نے پشاور کے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم سمیت چھ مختلف جگہوں پر ہاکی ٹرف کو بچھانے کی منظوری دی تھی لیکن باوجود اس صوبے سے تعلق اور ہاکی کے کھلاڑیوں کیلئے واحد ٹرف و سٹیڈیم کے اکتوبر 2022 تک پشاور میں آسٹرو ٹرف نہیں بچھایا گیا جو تاحال نہ صرف پاکستان سپورٹس بورڈ بلکہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے.پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سال 2022 کیلئے اپنا الگ سالانہ کیلینڈر بھی جاری کیا تھا جس کے تحت پشاور سمیت صوبے بھر میں مختلف سطح کے مقابلے منعقد کروائے جانے تھے تاہم پی ایس بی کے کینڈین نژاد کنٹریکٹر کی غلط منصوبہ بندی کے باعث اس کیلینڈر پر کوئی عملدرآمدنہیں ہوا کیونکہ پشاور میں آسٹرو ٹرف نہیں تھا.

کم و بیش دو ماہ قبل پاکستان آرمی کی جانب سے انٹرکلب ہاکی چیمپئن شپ کاانعقاد کیا گیا تھا ملکی سطح پر ہونیوالے اس ہاکی چیمپئن شپ کے بیشتر مقابلے پشاور کے بجائے چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں منعقد کروائے گئے، کیونکہ آسٹرو ٹرف نہیں تھا، پشاور کے کھلاڑیوں کو چارسدہ گراؤنڈ لے جایا گیا جہاں پر ریجنل اور ڈویژنل مقابلے منعقد کروائے گئے افسوسناک بات یہ ہے کہ پاک آرمی کی سطح پر منعقد ہونیوالے ان مقابلوں کیلئے بھی پی ایس بی کی انتظامیہ نے آنکھیں بند کئے رکھی.اور یوں پشاور میں آسٹرو ٹرف نہ ہونے کے باعث چارسدہ کے عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس میں مقابلے منعقد کروائے گئے.کم و بیش ایک ماہ سے ہاکی کے کھلاڑی پشاور میں مٹی کے بنائے گئے بیس پر کھیل رہے ہیں ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا آسٹرو ٹرف پر کھیل رہی ہیں اور کھلاڑیوں کا کھیل بہتر ہورہا ہے صوبائی دارالحکومت پشاور ہاکی کے کھیل کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک اس بات کی نشاندہی کررہا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر سمیت صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی اس معاملے میں خاموشی اس بات کی نشاندہی کررہی ہے کہ دونوں ادارے ہاکی کے کھیل کو ختم کرنے کے درپے ہیں.

پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر اتنا طاقتور ادارہ ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان سمیت موجودہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اس معاملے میں کمزور دکھائی دے رہے ہیں حالانکہ کہنے کو ایک طرف وزیراعظم ٹیلنٹ ہنٹ سکیم کے تحت ملک کے مختلف حصوں بشمول خیبر پختونخواہ میں ہاکی کے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جارہا ہے لیکن ان کے ناک کے نیچے آسٹرو ٹرف پر خاموشی ہے نہ صرف پشاور کے لالہ ایوب ہاکی آسٹرو ٹرف پر بلکہ ایبٹ آباد کے واحد آسٹر ٹرف پر بھی اسی قسم کی صورتحال کا سامنا ہے.مزے اور حیرت کی بات یہی ہے کہ ایبٹ آباد اور پشاور خیبر پختواہ کے بڑے شہر ہیں اور ہاکی کے کئی بین الاقوامی کھلاڑیوں کا تعلق بھی انہی شہروں سے ہے، ایسوسی ایشنز بھی ان شہروں میں زیادہ مضبوط ہے اور سب سے حیران کن بات یہی ہے کہ ان شہروں سے تعلق رکھنے والے مضبوط سیاستدان بھی ہیں ایبٹ آباد میں اگر مشتاق غنی ہیں تو پشاورصوبائی داالحکومت ہونے کے ساتھ ساتھ سابق اولمپئین لالہ ایوب کے نام سے منسوب ہے جن کے بیٹے عاقل شاہ کی نہ صرف کھیلوں کی وزارت کیلئے بڑی خدمات ہیں لیکن ان سب باتوں کے باوجود لالہ ایوب ہاکی سٹیڈمیں آسٹرو ٹرف نہیں بچھایا جارہا.

پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر اگر آسٹرو ٹرف بچھا رہی ہے تو صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ اس معاملے میں پوچھ گچھ تو کرسکتی ہیں لیکن اس معاملے میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں کچھ واقفان حال کا یہی موقف ہے کہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ ہاکی میں اپنی مرضی کرنا چاہتی ہے اسی بناء پر آسٹرو ٹرف میں لیت و لعل کررہی ہیں تاکہ سست روی سے کام چلے اسی بناء پر وہ وہ پی ایس بی سے پوچھ گچھ بھی نہیں کررہی,واقفان حال کا یہ بھی کہنا ہے کہ آسٹرو ٹرف بچھائے تو جارہے ہیں لیکن مزے کی بات یہی ہے کہ جس طرح کے حالات ہیں اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد بھی نہیں کیا جارہا اسی بناء پر اگلے دو سے پانچ سالوں میں کھلاڑی نہیں رہیں گے ہر شہر میں آسٹرو ٹرف تو ہوگا لیکن کھلاڑی نہیں ہونگے.جو حقیقت پر مبنی ہے.
#hockey #turf #peshawar #psb #sports #directorate #kpk #kp #kpsports #peshawarnews #hockeynews
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 636 Articles with 497791 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More