آج کسی محفل میں بھی چلے جائیے ہر ایک سے یہی سوال سننے
کو ملتا ہے کہ ووٹ کس کو دوگے ؟
کوئی کہتا ہے کہ میں اس کو دونگا جو وات پڑنے پر میرا کوئی جائز نا ئز کام
تو کرواسکے
گویا ووٹ نہ ہوا رشوت ہو گئی کہ ادھر ووٹ دو اورادھر کام نکلواﺅ کوئی کہتا
ہے میں تو اپنی برادری کو دونگا
گویا ساری دنیا کی قابلیت تو انکی ہی برادری پر ختم ہے کوئی کہتا ہے کہ میں
تو اسکو دونگا جو جیت رہا ہو
گویا ووٹ نہ ہوا سٹہ ہو گیا کوئی کہتا ہے کہ سسٹم ہی ٹھیک نہیں میں تو ووٹ
ڈالوں گا ہی نہیں
گویا آپ کے ووٹ نہ ڈالنے سے تو سب ٹھیک ہوجائیگا ناں ؟ کیا آپ نے اللہ کا
حکم نہیں سنا؟
کہ امانتیں اہل امانت کے سپرد کر و ووٹ ایسے امانت دار آدمی کو دینا چاہیے
جس کے حوالے آپ اپنے گھر کی چابیاں
بھی کر سکیں اگر آپ اپنے گھر کی چابیا ں اس کو نہیں دے سکتے تو اتنے بڑے
ملک کے خزانے کیسے آپ اس کے حوالے کر سکتے ہیں ؟
ووٹ ایک گواہی بھی ہے اللہ نے فرمایا ہے انصاف کی گواہی دینے والے بنوجس
شخص کے حق میں آپ ووٹ ڈالتے ہیں
تو درحقیقت آپ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ وہ امانت دیانت حکومت کے امور
چلانے کی قابلیت رکھتا ہے
اور ووٹ نہ ڈالنے والے وہ بھی اللہ کے اس فرمان کو یاد رکھیں کہ اس شخص سے
بڑا ظالم اور کون ہوگا ؟ جس کے زمے
اللہ کی طرف سے ایک گواہی ہو اور وہ اسے چھپائے ووٹ ایک سفارش بھی ہے اللہ
نے فرمایا
جو بھلائی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو برائی کی سفارش
کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا
آپ کے ووٹ سے جو جیتے گا چاہے آپکی برادری کا ہو یا نہ ہو اور ملک میں اچھے
کام کرے گا اس میں آپ کا بھی
اجر ہو گا اور اگر وہ برے کام کرے گا تو اس کے گناہ میں آپ بھی برابر کے
شریک ہونگے اس لیے ووٹ صحیح آدمی کو دینا
غلط آدمی کو ووٹ دے کر اپنی آخرت برباد نہ کر لینا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے
فرمایا! روز قیامت وہ شخص سب سے زیادہ
خسارے میں ہوگا جو دوسرے کی دنیا کے لیے اپنی آخرت کھو بیٹھے
|