بدلنا ہوگا

وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر
ہم خوار ہوئے ہیں تارک قرآن ہو کر

موجودہ ملکی حالات سے زندگی بہت تنگ ہوتی جا رہی ہے حکمران سے لیکر عام انسان تک ہر کوئی ایک کوئی ایک ہی تک ودو میں لگا ہے" کہ پیسے کیسے کمانے ہے"کسی کا مقصد ضروریات زندگی پورا کرنا ہے تو کوئی اپنے جاہ و جلال کو برقرار رکھنا چاہتاہے

ہمارا دین مساوات سکھاتا ہے بخیل (کنجوس) کو ناپسند اور فضول خرچی سے منع کر کے میانہ روی کی زندگی گذارنے کو ترجیح دیتا ہے ہمسائے کا خیال ,مسافر کو کھانا کھلانا ,اگر کوئی مصیبت میں ہے اسکی مدد کرنا بڑوں کا احترام چھوٹوں سے شفقت کا درس دیتا ہے مگر ہم اب اپنی کتاب (قرآن مجید) سے رہنمائی لینا چھوڑ چکے_ یہی وجہ ہے کہ اب ہر کوئی صرف اپنا سوچ رہا ہے ملاوٹ ہو یا بےایمانی,ناپ تول میں کمی بیشی ہو یا چوری ہو یا ڈاکہ زنی,جھوٹ یا جھوٹی گواہی , زنا ہو یا سود ہر کام کو ہم نے خود پہ حلال اور جائز کرلیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم اتنی پستی میں گرتے جا رہے ہیں ہمارا معاشرہ ہماری اقدار سب تباہ ہو رہا ہے مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ہم اپنے بچوں کو کیا دے کے جائیں گئے؟

ابھی بھی وقت ہے سنبھل جائیں_قرآن مجید کو رہنما بنائے_ نماز قائم کرے_سچ بولے بے ایمانی چھوڑ دے پوری محنت سے حلال طریقہ سے پیسے کمائے اپنی دلچسپی کا شعبہ کا انتخاب کریں اور ڈٹ کے محنت کریں انشاءاللہ نہ صرف پیسے ملے گئے بلکہ سکون بھی ملے گا

بس اتنا یاد رکھے کہ یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے اور آخرت ہمیشہ رہنے والی ہے جتنا بھی کما لو جانا خالی ہاتھ ہے

اگلی زندگی کے لیے بھی اعمال کی سوئینگ کیجئے اپنے سے کمزور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کر دیا کرے لوگوں سے دعائیں لیا کرے _دعائیں زندگی بدل دیتی ہے کوشش کرے اپ کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہے_ قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھے اس کتابچہ سے اپکو پتا چلتا ہے کہ مسلمان نے زندگی کیسے گزارنی ہے سنت رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کی پیروی کرے اس میں ہی مسلمانوں کی دنیا آخرت کی کامیابی ہے

اپنی ذات سے تبدیلی شروع کریں پھر گھر بدلے گا پھر انشاءاللہ معاشرہ بدل جائے گا

Nighat Azeem
About the Author: Nighat Azeem Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.