اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں محمد اعجاز دبنگ آفیسر

سرکاری انتظامیہ کا کردادر نہایت ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے وہ سرکاری قانون و احکامات پر عملدرآمد کروانے میں اپنی زمہ داریاں نبھاتی ہے کلرسیداں میں تجاوزات مافیا مہنگائی مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں سرکاری ادارے عوامی نہیں بلکہ محض دکھلواے کے کام کر رہے ہیں اور سرکاری افسران و اہلکاران کے ذاتی کاموں تک محدود ہو چکے ہیں عوام یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ کیا کبھی کوئی ایسا وقت آئے گا جب ہمارے شہر تجاوزات سے پاک ہو جائیں گے کیا ہماری تحصیل کا کوئی سرکاری سربراہ ایسا آئے گا جو گرانفروشوں اور خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کو نکیل ڈالے گا جو ہمارے روڈز کی خستہ حالی کا نوٹس لے گا مگر اب ایسا نہیں رہا ہے اﷲ پاک نے کلرسیداں کے عوام کی فریاد سن لی ہے اور دبنگ سربراہ محمد اعجاز اسسٹنٹ کمشنر کی صورت میں یہاں پر بھیج دیئے ہیں کلرسیداں کے عوام جو خواب دیکھ رہے تھے اسسٹنٹ کمشنر نے اپنی تعیناتی کے ساتھ ان کی تعبیر شروع کر دی ہے محمد اعجاز ایک بہادر و نڈرآفیسر ثابت ہو رہے ہیں وہ بلا خوف و خظر اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں ان کی دبنگ کاروائیوں کے باعث کلرسیداں ،چوکپنڈوڑی شہر ناجائز تجاوزات سے تقریبا پاک ہو چکے ہیں اب وہ شاہ باغ شہر پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کیئے ہوئے ہیں اور یہ بات قوی یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ وہ بہت جلد ہمارے کلرسیداں کو ناجائز تجاوزات سے واگزار کروا لیں گے بلکل اسی طرح انہوں نے پوری تحصیل کلرسیداں میں خود ساختہ مہنگائی کا سبب بننے والوں پر بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے اور ان کو قانون کے مطابق ان کی جو بھی سزا بنتی ہے وہ دے رہے ہیں ان کو بھاری جرمانے عائد کر رہے ہیں تجاوزات و مہنگائی مافیا چھپتے پھر رہے ہیں سب سے اہم بات جس کا تذکرہ کرنا بہت ضروری ہے ایسے دکاندار جو گاڑیوں پر سبزی فروٹ اور اس طرح کی دیگر اشیاء فروخت کرتے ہیں اس سے قبل کوئی ان کو پوچھنے والا ہی نہیں تھا لیکن موجودہ اسسٹنٹ کمشنر نے ان کو بھی قانون کے دائرے میں لا کھڑا کیا ہے اب ان کو بھی جرمانے ادا کرنے پڑ رہے ہیں خاص طور پر شاہ باغ شہر میں ایسے دکانداروں کو اب پتہ چلا ہے کہ وہ بھی قانون سے باہر نہیں ہیں اب ان کو بھی حساب کتاب دینا ہو گا شادی ہالز مالکان و انتظامیہ جو خود کو ایک الگ مخلوق تصور کرتے تھے اب ان کی بھی آنکھیں کھلی ہیں ان کو بھی تھوڑا یہ احساس ہوا ہے کہ وہ بھی کسی سرکاری دائرہ اختیار میں آتے ہیں کلرسیداں کی تاریخ میں اس بات کی مثال نہیں ملتی ہے کہ کسی اسسٹنٹ کمشنر نے روڈ پر گاڑی روک کر محکمہ ہائی وے کے عملہ سے روڈ سے متعلق دریافت کیا ہو انہوں نے ایسے کام بھی کر دکھائے ہیں انہوں نے اپنی تعیناتی کے صرف چند دنوں کے اندر کلرسیداں بائی پاس روڈ جس پر ہر طرف بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے تھے کو فوری طور پر متعلقہ حکام کو اس کی مرمتی کے احکامات جاری کیئے اور آج وہ روڈ بہترین ہو چکی ہے بلکل اس طرح انہوں نے روات کلرسیداں روڈ پر کام کرنے والے ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے عملہ کو روڈ کی صفائی سے متعلق سخت ہدایات جاری کی ہیں اور ان ہدایات پر عملدرآمد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے ٹی ایچ کیو ہسپتال کلرسیداں پر ان کی خصوصی توجہ کی وجہ سے ہسپتال کی حالت میں بہت سی بہتری دیکھنے و سننے کو مل رہی ہے وہ کلرسیداں کی بہتری کیلیئے دن رات ایک کیئے ہوئے ہیں با وثوق زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ کلرسیداں کے کسی خاص مقام پر ایک پکنک پارک بنانے کے منصوبے پر بھی غور و خوض کر رہے ہیں اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کلرسیداں کے عوام ان کو کبھی بھی بھول نہیں پائیں گے ا کلرسیداں بار کے عہدیداران سے ان کی ملاقات بھی یقینا کسی بہتری کا پیش خیمہ ثابت ہو گی س طرح کے وہ سارے کام ہیں جن کی وجہ سے ان کو کلرسیداں میں ادب و احترام کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے عام عوام کے دلوں میں ان کیلیئے دن بدن زیادہ جہگہ پیدا ہوتی جا رہی ہے عوام ان کو اپنا مسیحا تصور کر رہے ہیں جس طرح سے وہ اپنے فرائض کی دیانتداری سے انجام دہی کر رہے ہیں اﷲ پاک ان کیلیئے راستے کھولتے جائیں گے عوام کی طاقت اور ان کی دعائیں ان کے راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے میں ان کی مددگار ثابت ہو ں گی جس دبنگ آفسیر پر اﷲ پاک کا خصوصی فضل و کرم اور عوام کی دعائیں ہوں گی اس کو کوئی اچھے کام کرنے سے روک نہیں سکتا ہے اور نہ ہی اس کے راستے میں کوئی رکاوٹ کھڑی کر سکتا ہے وہ اپنے کاموں کی وجہ سے ضلع راولپنڈی میں ممتاز حثیت رکھنے والے اسسٹنٹ کمشنر بن چکے ہیں جس طرح وہ کلرسیداں کے عوام کی بہتری کیلیئے محنت کر رہے ہیں کلرسیدان کی تاریخ میں ان کا نام سنہرے حروف سے لکھا جائے گا کلرسیداں کے کونے کونے میں ان کا نام و کام اس بات کی گواہی دیں گے کہ یہاں پر کوئی درد دل اور اپنے فرائض کی پہچان رکھنے والے اسسٹنٹ کمشنر تعینات رہے ہیں تمام سرکاری اداروں کو عوام دوست بنانا ان کیلیئے امتحان تو ضرور ثابت ہو گا لیکن وہ ایسا کرنے میں یقینا کامیاب ہو جائیں گے خاص طور پر محکمہ مال میں بہت سی اصلاحات کی ضرورت ہے کمشنر و ڈپٹی کمشنرز راولپنڈی کو ایسے افسران کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی جن کی زندگی کا مقصد اور ان کی کارکردگی عوام کی بھلائی ہے امید کی جاتی ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد اعجاز کلرسیداں کی مزید بہتری کیلیئے اپنا اہم کردار ضرور ادا کرتے رہیں گے
 

Muhammad Ashfaq
About the Author: Muhammad Ashfaq Read More Articles by Muhammad Ashfaq: 244 Articles with 144921 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.