جمعہ نامہ : اندھیرے سے اجالے کا سفر

ارشادِ ربانی ہے :’’ تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی آ گئی ہے‘‘۔ یہاں پر کتاب اللہ کو نور سے تشبیہ دی گئی ہے۔ یہ نور ہدایت سفر ِ حیات کے سارے خطرات کو واضح کردیتا تاکہ حادثات کا خطرہ نہ رہے اور راستے کے خوبصورت مناظر دل بستگی کا سامان کریں۔ زندگی کا کارواں تذبذب کےساتھ اور اعتماد کے بغیر اندھیرے میں شاداں و فرحاں آگے بڑھ نہیں سکتا ۔ اس تناظر میں قرآن حکیم کی یہ صفت بھی بتائی گئی کہ : اس حق نما کتاب کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ سلامتی کے طریقے بتاتا ہے‘‘۔ کائناتِ ہستی میں امن و سلامتی کی واحد ضمانت الٰہی ہدایت کی پیروی ہے۔ انفرادی زندگی میں سکون و اطمینان اور اجتماعی سطح پر امن و امان کے لیے یہ شرطِ اول ہےلیکن اس نعمت سے وہی لوگ نوازے جاتے ہیں کہ :’’ جو اس (اللہ) کی رضا کے طالب ہوں‘‘۔ یعنی صراط مستقیم پر چلنے کی طلب رکھنے والوں کے رب کائنات ہدایت ربانی کا اہتمام فرما دیتا ہے۔ اس کے برعکس اگر کوئی اس طلبگار ہی نہ ہو تو اس کی محرومی کا وبال اس کے اپنے سر جاتا ہے۔

عصرِ حاضر میں موبائل فون کی مثال نےا س معاملے تفہیم سہل ہوجاتی ہے۔ کتاب ہدایتکو اگر گوگل میپ جیسے سمت نما پر قیاس کیا جائے تو اسے پوری نوع انسانی کے لیے مہیا کر دیا گیا ہے۔ مسلمان اور غیر مسلم کے درمیان فرق صرف یہ ہے کہ ایک کے اندر یہ پہلے سے موجود ہوتا ہے اور دوسرے کو اسے گوگل پلے اسٹور سے ڈاون لوڈ کرنا پڑتا ہے ۔ اس ایپ کو ہر کوئی ڈاون لوڈ تو کرسکتا ہے لیکن ایسا کرتا نہیں ہے اوران لوگوں پر رب کائنات کی جانب سے کوئی زبردستی نہیں ہے ۔ اس کا استعمال نہایت سہل ہے پھر بھی بہت سارے لوگ اس پر نہ اعتبار کرتے ہیں اور نہ اسے کام میں لاتے ہیں مگر جو کوئی اس سے رجوع کرے تو بلاتفریق و امتیاز وہ اس سے مستفید ہوسکتا ہے۔ اس کی داخلی شرط تو فون چارج ہونا اور خارج میں انٹرنیٹ سے منسلک لازمی ہے۔ اس ایپ کا استعمال کرنے کےخواہشمند لوگ اس سہولت کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہیں اور بے نیاز اپنے خسارے کے لیے خود ذمہ دار ہیں ۔

مذکورہ آیت کے آخری حصے میں بتایا گیا ہے کہ :’’ اور (اللہ) اپنے اذن سے راہ راست کی طرف ان کی رہنمائی کرتا ہے‘‘۔ یعنی جس طرح گوگل میپ پر رہنمائی فراہم کرنے کا کام مکمل طور پر سیٹلائیٹ سے ہوتا ہے اسی طرح راہِ ہدایت پر گامزن رہنے کی توفیق خدائے بزرگ و برتر کی مرضی سے ہوتی ہے۔ دونوں کے درمیان ایک اور مشترک پہلو یہ ہے کہ گوگل میپ کا صارف چاہے جتنی غلطی یا انحراف کرے اس کی ہدایت کا انتظام جاری ر ہتا ہے ۔ وہ جب راستہ بھٹک کر دائیں بائیں ہوجاتا ہے تو فوراً ایک نئے راستے اس کو منزل کی رہنمائی کردی جاتی ہے۔ گوگل ایپ اپنے پیروکار پر کبھی ناراض یا بیزار نہیں ہوتا یہاں تک کہ اس کو بند کردیا جائے یا خود موبائل ہی بند ہوجائے یعنی سفر تمام ہوجائے۔روشنی کے اس بابرکت سفر کی دوسری خصوصیت یہ بتائی گئی ہے کہ یہ:’’ اُن کو اندھیروں سے نکال کر اجالے کی طرف لاتا ہے ‘‘۔ گوگل ایپ ہدایت و گمراہی کا فرق نہیں کرتا لیکن الٰہی ہدایت اپنے پیروکار کو تاریکی سے روشنی کی جانب گامزن رکھتی ہے اور توفیق ربانی اس کو نورِ ہدایت سے فیضیاب کرتی رہتی ہے۔

فرمانِ ربانی ہے:’’ اے صاحب عقل لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ سے ڈرو۔ اللہ نے تمہاری طرف ایک نصیحت نازل کر دی ہے‘‘۔ یعنی اس نصیحت خداوندی کے بعد گمان کی بنیاد پر گمراہی کی راہوں میں بھٹکنے کی نادانی اہل ایمان کو زیب نہیں دیتی۔ کتاب ہدایت کے ساتھ رسول ِ مقبول اس کی دعوت دینے کے ساتھ عملی نمونہ بھی پیش فرماتے ہیں ۔ آیت کے اگلے حصے میں فرمایا:’’ ایسا رسو ل جو تم کو اللہ کی صاف صاف ہدایت دینے والی آیات سناتا ہے تاکہ ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آئے ‘‘۔ یہاں پر تاریکی سے نکل کر روشنی میں آنے کے لیے ایمان کے ساتھ عمل کی شرط لگائی گئی ہے ۔ گوگل میپ کو اگر چلایا نہ جائے تو اس کی موجود گی بے فائدہ ہے ۔ محض ایپ کو شروع کردینے کے بعد اگر رختِ سفر نہ باندھا جائے تو منزل کی رسائی ممکن نہیں ہے۔ مذکورہ آیت کے اختتام پر منزل کا نقشہ اس طرح کھینچا گیا ہے کہ :’’جو کوئی اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے، اللہ اُسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی یہ لوگ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اللہ نے ایسے شخص کے لیے بہترین رزق رکھا ہے‘‘۔ اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو اس منزلِ مقصود سے ہمکنار فرمائے ۔

 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1448859 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.