سعودی عرب کی شاہی حکومت عازمین حج و عمرہ کو ہر ممکنہ
سہولتیں فراہم کرنے کی سعی کرتی ہے۔ ٹرانسپورٹ ، رہنے کے انتظامات، صفائی
ستھرائی، مہمانِ نوازی غرض کہ ہر طرح سے ضیوف الرحمن (اﷲ کے مہمانوں )کا
خیال رکھا جاتا ہے اور انکے حجاز مقدس میں آنے سے لے کر واپسی تک کے
انتظامات کا پورا پورا خیال رکھا جاتا ہے۔ حج کے موقع پر لاکھوں ضیوف
الرحمن کی مہمان نوازی کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی برتی نہیں جاتی۔ جدید
ترین ٹکنالوجی کے استعمال سے مزید بہترین سے بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے
انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ حج کے دوران سفرکو جلد اور آسان بنانے کے جس طرح
سے اقدامات کئے جارہے ہیں یہ قابلِ تحسین ہیں۔ یوں تو ایک حج کے اختتام کے
فوراً بعد آنے والے حج کے تیاریوں کا آغاز ہوجاتا ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے
جو پابندیاں گذشتہ برسوں میں عائد کی تھیں اسے ختم کردیا گیا ۔ سعودی عرب
کی وزارت حج و عمرہ کے مطابق اس سال حج سیزن میں کورونا پابندیاں ختم کر دی
جائیں گی اور عازمین حج کی تعداد پر پابندی ہٹا کر کورونا وبا سے پہلے کا
حج کوٹہ نافذ کیا جائے گا۔2019 میں کورونا وبا کی آمد سے قبل تقریباً 26
لاکھ عازمین نے فریضہ حج ادا کیا تھا، سال 2020 اور 2021 میں سعودی عرب نے
صرف اپنے شہریوں کو محدود تعداد میں حج و عمرے کی اجازت دی تھی جبکہ 2022
میں 10 لاکھ غیر ملکی عازمین حج نے فریضہ حج ادا کیا تھا۔وزارت حج نے ایک
ٹوئٹ میں کہا کہ ’رواں سال عازمین حج پر عمر کی حد سمیت کوئی پابندی عائد
نہیں کی جائے گی‘۔واضح رہے کہ 2022 میں صرف 18 سے 65 سال کی عمر تک کے
عازمین کو حج کی اجازت دی گئی تھی جو کورونا وبا میں مبتلا نہیں تھے اور
انہوں نے کورونا ویکسین لگوئی تھی۔فریضہ و عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی
وزارت حج و عمرہ نے کورونا ویکسین کا کورس مکمل کرنے کی شرط لازمی قرار دی
ہے۔سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ ’کورونا ویکسین کا کورس مکمل
نہ کرنے والوں کو حج کی ا جازت نہیں ہوگی۔‘وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’حج
کے خواہشمند عازمین کو چاہیے کہ وہ انفلونزا کی ویکیسن بھی لگوائیں۔‘ رواں
برس حج سیزن 26؍ جون سے شروع ہونے کا امکان ہے، یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہیکہ
گزشتہ برسوں کے دوران سعودی عرب نے دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں
سے ایک کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنانے پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔عازمین کے
قیام، ٹرانسپورٹ، فیس اور تحائف کی صورت میں مجموعی طور پر حج سعودی حکومت
کی آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کے اقتصادی
اصلاحات کے منصوبے کا مقصد عمرہ اور حج کیلئے عازمین کی تعداد کو سالانہ
3کروڑ تک بڑھاتے ہوئے 2030 تک اس کے ذریعے 50 ارب ریال (13 ارب 32 کروڑ
ڈالر) آمدنی حاصل کرنا ہے۔
’’حج ایکسپو ‘‘کے موقع پر اہم فیصلے۔ حج و عمرہ انشورنس اسکیم کی فیس میں
کمی
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر اور مکہ مکرمہ کے
گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے کانفرنس و نمائش برائے حج و عمرہ ’حج ایکسپو‘
کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح حجاج مقدس کے شہر جدہ میں 10؍ جنوری کوکیا۔اس
ایکسپو میں 57 سے زائد ممالک کے حج وفود کے سربراہان اور اعلیٰ حکام ،
مختلف ممالک کے سفراء ، قونصل جنرلز اور سرکاری و خاندگی شعبہ کے 200سے
زائد اداروں کے نمائندے شریک تھے۔اس موقع پر مختلف اہم نکات پر بات چیت کی
گئی اور اہم فیصلے کئے گئے۔ جس میں قابلِ ذکر یہ ہے۔سعودی وزیر حج وعمرہ
ڈاکٹرتوفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ حج انشورنس سکیم کی فیس میں 73 فیصد کم کی
گئی ہے۔ عاجل اور سبق ویب کے مطابق پیر کو ’حج ایکسپو‘ کانفرنس اور نمائش
سے خطاب میں ڈاکٹرتوفیق الربیعہ کہا کہ ’عازمین حج کیلئے انشورنس اسکیم کی
فیس 109 ریال سے کم کرکے 29 ریال کی جائے گی۔‘ ’اسی طرح عمرہ زائرین کیلئے
انشورنس اسکیم فیس 235ریال سے کم کرکے 88 ریال کردی گئی ہے‘۔ سعودی وزیر حج
و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا کہ ’حج مشنز کو کسی بھی پرمٹ ہولڈر
کمپنی کے ساتھ معاہدے کی اجازت جلد دی جائے گی۔‘ انہوں نے کہا کہ ’پرمٹ
ہولڈر کمپنی کے ساتھ معاہدے کی اجازت تمام کمپنیوں کے درمیان مسابقت کا
ماحول پیدا کرنے کیلئے دی جا رہی ہے۔‘واضح رہے کہ ایکسپو حج کانفرنس اور
نمائش میں مختلف منصوبوں کا تعارف پیش کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ منصوبے
ہر سال حج و عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مطلوبہ سہولتوں کی فراہمی
میں مدد گار ہوں گے۔کانفرنس اور نمائش میں مختلف ممالک کے سفرا، قونصل
جنرلز اور سرکاری و پرائیویٹ سیکٹر کے 200 سے زائد اداروں کے نمائندے شریک
تھے۔
حرمین ایکسپریس کے ذریعہ عازمین کو سفر کی بہترین سہولت
اس سال حرمین ایکسپریس (ٹرین)کے ذریعہ ایک گھنٹے میں 72ہزار عازمین کو سفر
کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حرمین ایکسپریس انتظامیہ
کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر یاسر خواجی نے کہا ہے کہ ’حج سیزن کے دوران 17
ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ ایک گھنٹے میں 72 ہزار عازمین کو حرمین ایکسپریس کے
ذریعے سفر کی سہولت مہیا ہو گی۔‘یاسر خواجی نے یہ وضاحتی بیان نئے حج سیزن
میں کورونا وبا سے پہلے کے کوٹے کی بحالی کے حوالے سے دیا ہے۔ اس بحالی سے
بیرون مملکت سے آنے والے عازمین کی تعداد بڑھے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ
’سعودی عرب میں ریلوے لائن کمپنی ’سار’ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ٹرین کے
ذریعے عازمین حج کو آمدورفت کی سہولت فراہم کرے گی۔ منٰی، مزدلفہ اور عرفات
میں بھی سفر کی سہولت ہو گی۔‘ انہوں نے کہا کہ ’حرمین ایکسپریس گاڑیوں اور
بسوں کے مقابلے میں عازمین کو مکہ سے مدینہ اور مدینہ سے مکہ ریکارڈ وقت
میں منتقل کرے گی۔ ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر ڈھائی گھنٹے میں طے ہوگا۔
یہ سفر گاڑیوں اور بسوں کے مقابلے میں محفوظ بھی ہوگا۔‘انہوں نے مزید کہا
کہ ’پچھلے سال ٹرین کے ذریعے عازمین کو سفر کی سہولت فراہم کرنے کی کوششیں
کامیاب رہی تھی۔ 1.35 ملین سے زیادہ حجاج نے ٹرین سے سفر کیا تھا۔‘
سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان عرب دنیا کے بااثر ترین لیڈر
سعودی عرب میں ویژن 2030کے تحت جس طرح ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کی گئی
اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لئے جس طرح عملی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔اس سے
سعودی عوام بالخصوص خواتین بڑی حد تک خوش ہیں۔ ملک میں خواتین کو وسیع
تراختیارات دیئے جارہے ہیں اور انہیں زندگی کے ہر شعبہ ہائے حیات میں خدمات
انجام دینے کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں، اس طرح خواتین کی پذیرائی کی
جارہی ہے ۔ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی عرب کے ساتھ عالمی سطح پر
تمام ممالک سے تعلقات بہتر سے بہتر بنانے کی سعی میں مصروفِ عمل ہیں۔ محمد
بن سلمان ویژن 2030کے تحت مملکتِ سعودی عرب کو بین الاقوامی سطح پر نمایاں
کرناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے صرف تیل پر انحصار کرنے کے بجائے دیگر ذرائع
آمدنی کے ذریعہ ملک میں معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہر ممکنہ کوششوں کو
اپنانے کیلئے احکامات دے رکھے ہیں۔ مملکتِ سعودی عرب میں حرمین شریفین کی
وجہ سے جس طرح مذہبی خدمات کے لئے سعودی شاہی حکومت کو عالمی سطح پر سراہا
جاتا تھااور انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ اسی طرح سیاحت کے
فروغ کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر انہیں داد تحسین حاصل ہورہی ہے۔یہاں
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سعودی ولیعہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو
اس مرتبہ بھی عرب دنیا کے بااثر ترین لیڈر کی حیثیت حاصل ہوئی ہے۔ ذرائع
ابلاغ کے مطابق آر ٹی ٹی وی چینل کے سروے میں 70لاکھ افراد نے شہزادہ محمد
بن سلمان کو ووٹ دیا ہے ۔ بتایا جاتا ہیکہ ٹی وی چینل نے 15؍ ڈسمبر 2022سے
9؍ جنوری 2023تک عام شروع کیا جس میں 11ملین افراد نے شرکت کی۔ شرکاء میں
سے 62.3فیصد افراد نے شہزادہ محمد بن سلمان کو بااثر ترین لیڈر قرار دیا
ہے۔ جبکہ سروے کے مطابق دوسرے بااثر ترین لیڈر کی حیثیت سے متحدہ عرب
امارات کے صدر شیخ محمد زاید بن النیہان قرار پائے ہیں ، انہیں 29لاکھ
افراد نے ووٹ دیا ہے اسی طرح تیسرے نمبر پر مصری صد رعبدالفتاح السیسی کو
بااثر عرب لیڈر قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ ادارے نے گذشتہ سال
بھی سروے کیا تھا جس میں شہزادہ محمد بن سلمان پہلے نمبر پر قرار پائے تھے۔
سابق ایرانی صدر کی دختر کو پانچ سال قید کی سزا
ایران میں خواتین کو بے پردگی سے محفوظ رکھنے کے لئے شریعتِ مطرہ کے مطابق
پردہ کرنا لازمی ہے اور جو بھی لڑکی یا خاتون گھروں سے باہر بے پردگی کرتی
ہیں اسکے خلاف ایرانی حکومت سخت قوانین لاگو کی ہے اور اسی کے تحت سزائیں
دی جاتی ہیں۔ گذشتہ برس ستمبر میں ایرانی طالبہ مہسا امینی کی صحیح پردہ نہ
کرنے کی وجہ سے پولیس نے حراست میں لے لیا تھا اور اس خاتون کی حراست میں
ہی موت واقع ہوگئی تھی جس کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کا آغاز ہوچکا تھا ۔
پردہ سے متعلق حکومت کی سخت پالیسی اور قوانین کے مطابق ایرانی عدلیہ بھی
پرُتشدد احتجاج میں حصہ لینے والوں کے خلاف فیصلے دے رہی ہے ۔ اسی کے تحت
ایران کے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی فائزہ ہاشمی کو حکومت مخالف
مظاہروں میں شرکت پر پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایران کی نیم
سرکاری خبر رساں ایجنسی اسنا نیوز کے مطابق تہران میں سرکاری استغاثہ نے
فائزہ ہاشمی پر گزشتہ برس ’نظام کے خلاف پروپیگنڈہ‘ کرنے کے الزام میں فردِ
جرم عائد کی تھی۔گزشتہ برس ستمبر میں ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا
تھا کہ کْرد النسل ایرانی طالبہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے
بعد ہونے والے مظاہروں کے دوران فائزہ ہاشمی کو تہران میں ’فسادات پر
اکسانے‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔بتایا جاتا ہیکہ پْرتشدد مظاہرین
نے سنہ 1979 کے ایرانی انقلاب کے بعد سے اب تک ملک کا نظام چلانے والی
مذہبی رہنماؤں کی حکومت کو مشکل ترین صورتحال سے دوچار کیا ہے۔
|