آج مورخہ 21 جنوری 2023 کو گلگت سے پشاور روانگی ہے.
ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کالجز کی طرف سے گلگت بلتستان کالجز کے 15
خواتین و حضرات (پروفیسرز) ہائیرایجوکیشن اکیڈمی فار ریسرچ اینڈ ٹریننگ
حیات آباد پشاور میں ماسٹر ٹریننرز کی ٹریننگ کے لیے منتخب ہوئے ہیں. راقم
بھی ان خوش نصیب احباب میں ہیں جو اگلے دس دن مسلسل سیکھنے میں گزاریں گے.
دس دنوں میں مسلسل کئی سیسشن اور عملی ایکٹیویٹیز ہونگی جس میں
ہائیرایجوکیشن اکیڈمی کے ماہرین تعلیم اور دیگر اہل علم لیکچر دیں گے.
ٹریننگ کے دوران جن عنوانات پر لیکچر دیا جائے گا ان میں چند ایک ملاحظہ
کیجئے:
1: Lesson Planning and Classroom Management
2: Outcomes based (OBE) Education
3: Facilitating and Assessing Students’ Learning through SLO
4: Designing Course Learning Outcomes and Objectives
5: 21st Century Teaching Methods
6: Presentation Skills
7: Conducting Online Teaching
8: Planning and Execution of Case Study Teaching Method
9: Conduction of Exams, Evaluation and Assessment Techniques
10: Paper Setting, Checking, Grading and Record Keeping
11: Writing Process of a Research Article
12: Conducting Quantitative Research
13: Plagiarism, Citation and Referencing Styles
14: Conducting Qualitative Research
یہ میرا ذاتی خیال ہے کہ معلم/مدرس کو ہمیشہ اپ ٹو ڈیٹ رہنا چاہیے. مطالعہ
اور سیکھنے کے عمل سے مسلسل گزرنا چاہیئے کھبی اس میں تعطل نہیں آنا چاہیے.
دنیا بہت بدل گئی ہے. بدلتی دنیا کے ساتھ چلنا اور طلبہ کو نئی دنیا کی
چیلنجز سے بہرہ ور کرنے کے لیے خود اساتذہ کرام کو بھی نت نئے خیالات اور
جدید ٹیکنالوجی اور سکلز سے آراستہ ہونا ضروری ہے. اس کے بغیر تعلیم و تعلم
کے شعبے کیساتھ انصاف نہیں کیا جاسکتا.
بہر حال ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کالجز کے ڈائریکٹر اور اسکے اسٹاف نے پروفیسروں
کے لیے ایک بہترین ٹریننگ ارینج کیا ہے. آپ حضرات کا بہت شکریہ، امید ہے یہ
سلسلہ آگے چلے گا. اس کے لیے ڈائریکٹریٹ آف کالجز کا فعال ہونا ضروری ہے.
ہائیرایجوکیشن اکیڈمی پشاور ملک کی معروف اکیڈمی ہے جو خصوصیت کیساتھ کالجز
کے اساتذہ کو جدید خطوط پر ٹریننگ دے رہا ہے.
ان شا اللہ بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا.
اور پشاور اور اسکے مضافات کے اہل علم اور اصحابِ فکر ونظر اور اپنے احباب
سے ملاقاتیں بھی ہونگی.
سفر ہو اور خالص علمی سفر ہو تو یہ خوش بختی کی علامت ہوتی ہے. ویسے بھی
انسان سفر سے بہت کچھ سیکھتا ہے اور سفر بھی علم کے لیے کیا جائے تو اس کا
مزہ دوبالا ہو جاتا ہے.
2 فروی تک پشاور اکیڈمی میں ہیں. اپنے علمی تجربات و مشاہدات سے آپ احباب
کو مطلع کرتا رہونگا. دعاؤں کی درخواست ہے.
احباب کیا کہتے ہیں؟
|