شب برات کی فضیلت و اہمیت

بسم اللہ الرحمن الرحیم:-
*شبِ برأت کی فضیلت اور اہمیت*:-
”پاک ہے وہ پروردگار رب و ذوالجلال کی ذات جس نے اس تمام جہانوں کو بنایا “
اللہ رب العزت کی رحمت و بخشش اور برکت کے دروازے تو ہر وقت کھلے ہیں! جیسا کہ آیت مبارکہ ہے! لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِؕ اس کی فضا میں ہر وقت رحمتِ اِلہٰی موجزن ہے اپنی تمام مخلوق کو اپنے سایہ عاطفت میں رکھنا اس عظیم ہستی کی شانِ کرینہ ہے بے شک وہ رحیم و کریم و مغفور ہے ہماری خطاؤں کو بخشنے والا ہے وہ اپنی رحمت و مغفرت اور خاص کرم نوازی ہم پر وارد فرماتا ہے وہ جو خاص مقبولیّت سے ہمیشہ بخشتا ہے اِنہی خاص لمحات، قیام، دن اور خاص الخاص مہینوں میں سے ایک خاص مہینہ جس میں رحمت اِلہٰی کائنات کی تمام مخلوق پر برساتا ہے اِن ہی خاص ساعتوں میں ماہِ شعبان کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے اللہ تعالیٰ نے سال کے بارہ مہینوں میں سے چار مہینوں کو خصوصی فرمایا جن میں شعبان ،رمضان، محرم برگزیدہ فرمائے اور تمام خاص مہینوں میں سے ماہِ شعبان کو اللّٰہ پاک نے اخذ فرمایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم تمام انبیاء کرام سے افضل و برتر ہے اسی طرح ماہِ شعبان تمام مہینوں میں سے افضل ترین مہینہ ہے شعبان کو بابرکت مہینہ کہا جاتا ہے کیونکہ بھلائیوں اور بخشش کے دروازے اس دن کھل جاتے ہیں اسی لئے شعبان کو ”اَلْمُفَکّرْ“ یعنی گناہوں سے بچاؤ کا ذریعہ بننے والا مہینہ کہا جاتا ہے۔“
*المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں
کہ! اللّٰہ تعالیٰ نے چار راتوں میں خصوصی طور پر بھلائیوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔
1- عید الاضحیٰ 2- عیدالفطر کی رات 3- شعبان کی پندرہویں رات کے اس میں صرف (مرنے والوں کے نام) اور (لوگوں کا رزق) اس سال (حج کرنے والوں) کے نام لکھے جاتے ہیں۔ 4- عرفہ (نو ذوالحجہ کی رات) نمازِ الفجر تک“( الدر المنشور)
حضور نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا !
“شعبان کی رات اللّٰہ تعالیٰ قبیلۂ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے بھی زیادہ لوگوں کو بخشش فرماتا ہے۔“(شعب الایمان)
اس رات بہت سے لوگوں کا کفن بُنا جا رہا ہوتا ہے لوگ بازار میں مشغول رہتے ہیں کتنی قبریں کھودی جارہی ہوتی ہیں لیکن قبر میں دفن ہونے والا اپنی خوشی اور غرور میں ڈوبا ہوا ہوتا ہے بہت سے مکانوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہوتی ہے لیکن ان کے مالک کی موت ان کے قریب جا پہنچی ہوتی ہے۔
ماہِ شعبان کی پندرہویں رات کو ”شب “ یعنی چھٹکارے اور نجات دینے والی رات کہا جاتا ہے اہلِ سنت اس رات کو خاص اہمیت دیتے ہیں مرد عورت جوان بچے جذبہ خلوص سے شب بیداری کرتے ہیں اس رات میں نوافل ادا کی جاتی ہے صدقہ خیرات اور مُردوں کی بخشش کے لئے فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا جاتا ہے گھروں میں کھانے بناۓ جاتے ہیں اور درود و سلام کی محفل سجائی جاتی ہے تمام لوگ اپنی خطاؤں، پریشانیوں بیماریوں اور مایوسیوں سے نجات کی دعائیں مانگتے ہیں۔
حضرت امام حسن کا عمل مبارک:-
حضرت طاؤوس یمانی فرماتے ہیں کہ! میں نے حضرت امام حسن بن علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے پندرہ شعبان کی رات اور اس میں عمل کے بارے میں پوچھا تو آپ نے ارشاد فرمایا:
” میں اس رات کو تین حصوں میں تقسیم کرتا ہوں۔ “
★ایک حصے میں اپنے نانا جان (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ) پر درود شریف پڑھتا ہوں ۔ اللّٰہ تعالیٰ کے اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے:

يَأَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلَّمُوْا تَسْلِيمًا (1)

”اے ایمان والو! تم ( بھی ) ان پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کروں“
★ دوسرے حصے میں خدا حکم اِلہٰی پر عمل کرتے ہوئے:

(4) وَمَا كَانَ اللّٰهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ

”اور نہ ہی اللّٰہ ایسی حالت میں ان پر عذاب فرمانے والا ہے کہ وہ (اس سے) مغفرت طلب کر رہے ہوں “
★تیسرے حصے میں نماز پڑھتا ہوں ۔ اللّٰہ تعالیٰ کے اس فرمان پر عمل کرتے ہوئے:

وَاسْجُدْ وَاقْتَرِبْ (۳)

” (اے حبیّب مکرّم!) آپ سر بسجود رہیے اور (ہم سے مزید ) قریب ہوتے جائے“
میں نے عرض کیا: جو شخص یہ عمل کرے اس کے لیے کیا ثواب ہوگا۔ آپ نے فرمایا: میں نے حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے سنا اور انہوں نے حضور نبی اکرم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ نے فرمایا:

”اسے مقربین لوگوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔“ (۴) ،
حوالہ:-
کتاب :- شب برات کی شرعی حیثیت ص،134-135
1۔ ابن جوزی ، التبصرۃ، 21/2
(1) الأحزاب، ٥٦/٣٣
(۲) الأنفال، ۳۳/۸
(۳) العلق، ١٩/٩٦
(۴) سخاوى القول البديع، باب الصلاة عليه في شعبان /٢٠٧

حضرت عبد اللّٰہ بن عمرو سے مروی حدیث:-
حَدَّثَنَا حَسَنٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، حَدَّثَنَا حُيَيٍّ بُنُ عَبْدِ اللّٰهِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبْلِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ عَمْرٍو:
أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ ﷺ قَالَ: يَطَّلِعُ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ اِلَى خَلْقِهِ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَيَغْفِرُ لِعِبَادِهِ اِلَّا لِاثْنَيْنِ: مُشَاحِنٍ، وَقَاتِلِ نَفْسٍ. حضرت عبد اللّٰہ بن عمرو ﷺ سے روایت ہے!
کہ رسول اللّٰہ ﷺ نے فرمایا: ”شب برات کو اللّٰہ تعالیٰ اپنی مخلوق کی طرف متوجّہ ہوتا ہے، پس وہ دو اشخاص سخت کینہ رکھنے والے اور قاتل کے سوا اپنے بندوں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔“
اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے 'المسند (۱۷۶/۲، رقم /۶۶۴۲)‘ میں روایت کیا ہے۔
آج کی رات اللّٰہ پاک سب کے جو پیارے اس دنیا سے رحلت فرما گئے ان سب کی مغفرت فرماۓ ہم سب کو توفیقِ ہدایت عطا فرماۓ دین کی سربلندی کے لئے ہر وقت ہم سب کوشاں رہنے کی توفیق عطا فرماۓ اور ہماری خطاؤں کو معاف فرماۓ اور ہمیں معرفتِ اِلٰہی اور سچی غلامی نصیب فرماۓ آمین!
اسنا وقاص
 

Asna waqas
About the Author: Asna waqas Read More Articles by Asna waqas: 2 Articles with 1111 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.