مشیر کھیل خیبر پختونخواہ کی اولمپک کے نمائندں سے ملاقات کا آنکھوں دیکھا حال
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے کھیل ڈاکٹر ریاض انور نے اولمپک ایسوسی ایشن اور صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے مابین خلیج کو کم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ گھر میں بھی مسائل آتے ہیں جنہیں اندرون خانہ ہی حل کیا جاتا ہے صوبائی حکومت نے چونتیسویں نیشنل گیمز میں حصہ لینے والے خیبر پختونخواہ کے دستے کیلئے فنڈز کی سمری بھجوا دی ہے جس پر عملدرآمد بھی جلد کیا جائیگا یہ باتیں انہوں نے پشاور کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں کی.ڈاکٹر ریاض انور نے کم و بیش ایک ہفتہ قبل مشیر کھیل خیبرپختونخواہ کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور ان کے اعزاز میں خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن نے پشاور کے مقامی ہوٹل میں تقریب منعقد کی.جس میں صوبے میں کھیلے جانیوالے بیشتر کھیلوں کے ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی. جبکہ چیف کوچ اور ایڈمنسٹریٹر پشاور سپورٹس کمپلیکس سمیت چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسرز نے بھی اس تقریب میں شرکت کی.
ڈاکٹر ہونے کے باوجود مشیر خیبر پختونخواہ نے وقت کی پابندی نہیں کی اور اپنے مقررہ تین بجے آمد کے بجائے تین بجکر چون منٹ پر وہ تقریب میں شریک ہوئے،شائد ان کی مصروفیت بھی ہو لیکن کم و بیش ایک گھنٹہ سے مختلف ایسوسی ایشنز کے نمائندے ان کے انتظار میں سوکھتے رہے. خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ اور سیکرٹری ذوالفقار بٹ سمیت سینئر نائب صدر اولمپک ایسوسی ایشن اور سابق خاتون رکن اسمبلی شگفتہ ملک نے ان کا استقبال کیا. ان کی آمد پر کھیلوں کے مختلف ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا.قرآن پاک کی تلاوت سے باقاعدہ تقریب کا آغاز ہوا جس کے بعد خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر سابق سینیٹر اوروزیر کھیل سید عاقل شاہ نے ڈائس پر آکر اپنے خطاب میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کی خوب کلاس لی.
سید عاقل شاہ نے سابق دور حکومت میں ہونیوالے اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ان کے مخالفت میں کھڑے ہوکر اولمپک صدارت کیلئے انتخاب لڑنے والے شخص ایک صوبائی وزیر کے کاروباری پارٹنر تھے جن کیلئے باقاعدہ وزیراعلی ہاؤس سے فون کروائے گئے کہ ووٹ انہیں کاسٹ کرانا ہے لیکن یہ اللہ تعالی کی مہربانی تھی کہ مجھے چون ووٹ ملے اور ان کے مخالف کو ساڑھے آٹھ ووٹ ملے، ساتھ میں سید عاقل شاہ نے وضاحت کردی کہ ایک شخص نے ووٹ ڈالنے کے بعد یہ کہا کہ میں ووٹ آپ کو دینا چاہتا تھا لیکن نہیں دے سکا.یوں ان کے ساڑھے آٹھ ووٹ نکلے. جس پر اجلاس میں شریک تمام ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے قہقہے لگائے.
سید عاقل شاہ نے اجلاس میں پہلی مرتبہ شریک ہونیوالے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے نمائندوں کو بھی خوش آمدید کہا اور کہا کہ پہلی مرتبہ وہ ان کے اجلاس میں شریک ہورہے ہیں جو قابل تعریف ہے تاہم انہوں نے قبل ازیں اس طرح کے اجلاس میں شرکت نہیں کی.ان کے مطابق اولمپک ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے سابق وزیراعلی اور وزیر کھیل سے صوبے میں کھیلوں کے فروغ سے متعلق ملاقات کی اسی طرح کی ملاقات سابق سیکرٹری سپورٹس سے بھی کی لیکن حیران کن طور پر جو تجاویز دی گئی اسے سرد خانے کی نذر کردیا گیا جو قابل افسوس ہے کیونکہ ہمارا بنیادی مقصد صوبے میں کھیلوں کا فروغ ہے.انہوں نے کھیلوں کے فروغ میں اولمپک ایسوسی ایشن کی کارکردگی پر بات کی اور کہا کہ ایسوسی ایشن کے نمائندے رضاکارانہ طور پر کام کررہے ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تعینات افسران باقاعدہ تنخواہیں لیتے ہیں انہوں نے نام لئے بغیر ایک شخصیت کا برملا تقریب میں اظہار بھی کیا کہ کچھ عرصہ قبل تک موصوف کے پاس سائیکل تک نہیں تھی جبکہ اب ان کے پاس قیمتی گاڑیاں ہیں.خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عاقل شاہ کے مطابق انہوں نے نیشنل گیمز کم لاگت میں کروائے جبکہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے ریجنل مقابلے اس سے زیادہ لاگت میں کروائے،تاہم سید عاقل شاہ نے اس کی وجوہات جاننے کیلئے مشیر خیبر پختونخواہ ڈاکٹر ریاض انور پر چھوڑتے ہوئے کہا کہ آپ خود ہی اسکی وجوہات ڈیسائیڈ کرے انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں شرکت کیلئے انہوں نے باقاعدہ سیکرٹری سپورٹس سے بھی رابطہ کیا تھا جنہوں نے اجلاس میں شرکت سے معذرت کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ کو بھی آگاہ کیا تھا تاہم انہوں نے جواب دینا بھی گوارہ نہیں کیا.
سابق وزیر کھیل کے مطابق ان سے قبل ایسوسی ایشنز کا فنڈز چالیس ہزار ہوا کرتا تھا جو انہوں نے اپنے دور میں چار لاکھ روپے تک پہنچایا اور یہ سال 2008 کی بات ہے اور آج بھی تقریبا گرانٹ اینڈ ایڈ کی مد میں ایسوسی ایشنز کو مل رہا ہے.انہوں نے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی جانب سے کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کا مینڈیٹ نہیں بلکہ ان کا مینڈٹ کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی، نئے ٹیلنٹ کی تلاش، انہیں ٹریننگ دینا ہے.خپلہ خاورہ خپل اختیار جیسے نعرے سے سیاست کرنے والی عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید عاقل شاہ نے اپنی تقریر میں اٹھارھویں ترمیم کے حوالے سے بھی کہا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کی انتظامیہ نے آرچری کے کھیل پر پابندی عائد کی حالانکہ ان کا بنیادی کام کھیلوں کی سہولیات کی فراہمی ہے اور یہ پابندی قابل افسوس ہے انہوں نے مشیر خیبر پختونخواہ سے اولمپک ایسوسی ایشن کیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں دفتر سمیت پی ایس بی لینے کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ اگر مشیر خیبر پختونخواہ ان کے ساتھ تعاون کرے تو وہ پی ایس بی کی عمارت وفاقی ادارے سے لے سکتے ہیں.کم و بیش اٹھارہ منٹ کی تقریر میں سید عاقل شاہ بعض جگہوں پر جذبات میں بھی آئے، اسی باعث انہوں نے ہال میں کھڑے شخص کو پانی لانے کی ہدایت بھی کی تاہم انہوں نے مشیر خیبر پختونخواہ کے اعزاز میں منعقدہ اس اجلاس میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے خوب لتے لئے. اور کہا کہ مشیر کھیل ایک اجلاس طلب کرے جس میں ایسوسی ایشن کے نمائندے اور صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ذمہ داران کو بٹھایا جائے تاکہ بہت ساری مسائل حل ہوسکیں.انہوں نے مشیر کھیل کو سادہ مالک کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے پہلی ملاقات میں اندازہ ہوگیا کہ شائد اب کچھ بہتری آجائے.
سید عاقل شاہ کے خطاب کے بعد نگران سیٹ اپ میں آنیوالے صوبائی مشیر کھیل ڈاکٹر ریاض انورنے تقریر کے آغاز میں ہی کہا کہ یہاں پر آکر پتہ چلا کہ سید عاقل شاہ جذبات میں بھی آتے ہیں حالانکہ انہیں کبھی انہوں نے اس طرح کے جذبات کا اظہار نہیں کیا، کھیلوں کے شعبے میں نئے آنیوالے نگران مشیر کے مطابق وہ سرجن بھی ہیں اس لئے سمجھتے ہیں کہ اگر بروقت علاج نہیں کیا گیا تو اس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں اسی لئے ان کی کوشش ہوگی کہ اولمپک ایسوسی ایشن سے وابستہ کھیلوں کی ایسوسی ایشن کے مسائل و مشکلات کو حل کریں اور ان مسائل پر مل بیٹھ کر بات کی جاسکتی ہیں چونکہ یہ ایک فیملی کے مانند ہے اس لئے ہمیں مل جل کر ان مسائل پر کام کرنا ہوگا.
ڈاکٹر ریاض انور نے اپنی تقریر کے دوران امریکہ میں اپنے ایک ٹریننگ کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ میں نے اپنے ایک مقالے کے دوران وہاں پر انگریز کو کہا تھا کہ ٹیلنٹ کی ہمارے ہاں اتنی قدر ہے کہ اگر ہمیں پتہ چل جائے کہ فلاں میں اتنی ٹیلنٹ ہے تو ہم ان کا بیڑہ غرق کردیتے ہیں انہوں نے کھیلوں کے فروغ میں ٹیلنٹ ہنٹ کے ضروری قرار دیتے ہوئے سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے نمائندے کو مخاطب بھی کیا اور کہا کہ میں آپ کو جانتا ہوں اگر کھیلوں سے وابستہ افراد کو سہولیات نہیں ملیں گی تو پھر کس طرح لوگ کھیلوں کے میدان کی طرف آئیں گے.انہوں نے مختلف کھیلوں کے فروغ میں ایسوسی ایشنز کے کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ دہشت گردی، بموں کے دھماکوں کے دوران آپ لوگوں نے کھیلوں کے میدان کو آباد رکھا جو قابل تحسین بھی ہے جس پر تقریب میں شریک افراد نے تالیاں بجائیں.
مشیر کھیل خیبر پختونخواہ نے تقریر کے دوران کہا کہ مجھے تقریر کرنا نہیں آتی البتہ انہوں نے بھی دس منٹ سے زائد تقریر کی.انہوں نے مئی میں ہونیوالے کوئٹہ کے نیشنل گیمز کیلئے فنڈز کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ سمری اس حوالے سے گئی ہیں تاہم اس میں وقت لگے گا اور ان کی بھرپور کوشش ہوگی کہ فنڈز ملے ااور اس عمل میں اولمپک ایسوسی ایشن کو ان کا ساتھ تعاون کرنا ہوگا.اولمپک ایسوسی ایشنز کے تمام مسائل کے حل کی یقین دہانی کرتے ہوئے انہوں نے دفتر دینے کے حوالے بھی بات کی اور کہاکہ ایڈیشنل سیکرٹری اس اجلاس میں شریک ہیں جو کھیلوں کو سمجھتے بھی ہیں ساتھ ہی انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری کی طرف اشارہ بھی کیا اور یوں سب کی نظریں سب سے پہلے اجلاس میں خاموشی سے بیٹھنے والے ایڈیشنل سیکرٹری پر سب کی نظریں گڑ گئی اور پھر سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے نمائندوں سمیت سب ممبران نے باقاعدہ ایڈیشنل سیکرٹری سے ہاتھ ملایا، حالانکہ وہ سب سے پہلے آئے تھے لیکن انہوں نے اپنا تعارف نہیں کروایا تھا اس لئے کوئی ان کے بارے میں نہیں جانتا تھا. اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے سیکرٹری خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشنز کی بھی تعریف کی اور کہا کہ مجھے کہا گیا ہے کہ آپ ان سے مل لیں تو آپ بہت ساری چیزوں کو سمجھ جائیں گے.
کم و بیش ایک گھنٹے سے زائد رہنے والے اس تقریب میں خیبر پختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن سے وابستہ کھیلوں کے نمائندے بھی ملے.بعدازاں مختلف ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی جانب سے وزٹنگ کارڈز کے تبادلوں کے بعد مشترکہ طور پر مشیر کھیل کیساتھ تصاویر بنوائی گئی اور یوں یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی.تقریب کے اختتام پر مختلف کھیلوں کے ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اجلاس سے نہ صرف غلط فہمیوں کا خاتمہ ہوگا بلکہ اس سے ایسوسی ایشنز، اولمپک اور صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ مشترکہ طور پر اپک پلیٹ فارم پر کام کرنے کا موقع ملے گا. #kikxnow #digitalcreator #sports #olympics #assosiation #games #meeting #revliveheritage #hotel #syedaqilshah #pakistan #peshawar #mojo #mojosports
|