مال اور اولاد دونوں ہی آزمائش ٹھہراۓ گۓ ہیں رب تعالٰی کی طرف سے۔ کسی کو اللہ تعالی مال دے کر آزماتا ہے تو کسی کو مفلسی سے۔ کسی کو اولاد سے نوازتا ہے تو کسی کو نافرمان اولاد کی صورت اور کسی کو اولاد کی نعمت نہ دے کر۔ یہاں میں ان لوگوں کو مخاطب کرنا چاہونگی جن کو اللہ تعالٰی اولاد نہ دے کر آزما رہا ہے۔ یہ لوگ اس آزمائش کو بےپناہ اجر کمانے کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔ آپ سوچ رہے ہونگے کیسے تو ایسا ممکن ہے اگر کسی یتیم کو گود لے لیا جاۓ۔
میں جانتی ہوں یہ ایک مشکل امر ہے جو کر گزرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ کہیں social norms تو کبھی family acceptance آڑے آ جاتی ہے۔ چلیں دیکھتے ہیں کیسے اس کام کو تھوڑا آسان بنایا جا سکتا ہے۔ کسی یتیم کی کفالت کر کے یا کسی غریب، نادار بچے کی تعلیم کا خرچہ اٹھا کرآپ اجر کما سکتے ہیں۔ آپ یقین کریں آپ اپنے اس عمل سے رضاۓ ربانی حاصل کر سکتے ہیں اور ان شاء اللہ آپ کو دنیا و آخرت میں اس کا بہترین اجر ملے گا۔
علاوہ ازیں یتیم کی کفالت کرنے یا اس پر رحم کرنے سے نبی پاکؐ کے قرب ملنے کی خوشخبری بھی سنائ گئ ہے۔ حضرت سہل رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا دونوں جنت میں اس طرح (قریب قریب) ہوں گے“ آپؐ نے بیچ کی، اور انگوٹھے سے قریب کی انگلی، کو ملا کر دکھایا۔ (سنن ابی داؤد ۔ حدیث:5150)
ذرا غور کریں کیا حسین اور مبارک گھڑی ہو گی جب حضور کریمؐ اور ایسا عظیم عمل کرنے والے خوش نصیب اس قدر قریب ہونگے۔ میں جانتی ہوں یہ اتنا آسان کام نہیں جتنا بات کرنا مگر سوچیں آپ کی کوشش، جذبہ اور محنت آپ کو کتنے اجر و ثواب کا مستحق بنا سکتی ہے۔
یہ دنیا ہی تو ہے جہاں ہم نے عمل کر گزرنا ہے اور پھل و اجر آخرت میں پانا ہے۔ لہذٰا میری گذارش ہے ایسے تمام افراد سے جو صاحبِ استطاعت ہیں اگر آج وہ کسی کو اپنا نام دے کر پالتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت اور سرمایہ اسکی تعلیم و تربیت پر خرچ کرتے ہیں یا کسی یتیم کی پڑھائ کا بوجھ اٹھا لیتے ہیں تو وہ یہ عمل ضرور کریں۔ وجہ بہت اہم ہے کہ ایسا کرنے کے دو فائدے ہونگے: ایک تو ہمارا معاشرہ بہتری کی راہ پر گامزن ہو جاۓ گا اور دوسرا یہ کہ آپ خود بھی انسانیت کی خدمت کر کے دلی سکون اور اجرِعظیم حاصل کر سکیں گے۔ اور اسکے طفیل اللہ سبحان و تعالٰی آپ کے رزق میں مزید برکت اور روزی میں کشادگی و وسعت بھی پیدا کر دے گا۔ ان شاء اللہ۔ اللہ پاک ہم سب کو نیکی کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین
|