ابھی حال ہی میں چین کا پہلا قومی ماحولیاتی دن منایا گیا ہے۔ اس دن کا مقصد ماحولیات کے تحفظ کے لئے عوامی آگاہی اور اقدامات کو بڑھانا رہا۔سرسبز ماحول کی بڑھتی ہوئی طلب اور بہتر زندگی کے لیے لوگوں کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے چین نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں"۔ گزشتہ دہائی کے دوران ، چین نے ماحولیاتی بحالی ، آلودگی کے کنٹرول اور روک تھام ، اور سبز توانائی کی صنعت کے ذریعے سبز ترقی کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔اس دوران چین نے نیچر ریزرو کی بنیاد کو مسلسل فروغ دیا ہے اور نیشنل پارکس پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے نیچر ریزرو سسٹم تعمیر کیا ہے۔ چینی حکام کی جانب سے "نئے دور میں چین کی سبز ترقی" کے عنوان سے جاری وائٹ پیپر کے مطابق 2021 کے اختتام تک مختلف اقسام اور سطحوں کے تقریباً 10 ہزار محفوظ علاقے قائم کیے جا چکے ہیں جو چائنیز مین لینڈ کے 17 فیصد سے زائد رقبے کا احاطہ کرتے ہیں۔2012 سے 2021 تک 64 ملین ہیکٹر رقبے پر درخت لگائے گئے ہیں۔ اس عرصے کے دوران 18.53 ملین ہیکٹر رقبے پر ریگستان کی روک تھام اور کنٹرول کو یقینی بنایا گیا ہے اور 8 لاکھ ہیکٹر سے زائد ویٹ لینڈ کو شامل یا بحال کیا گیا۔ 2022 میں جنگلات کی کوریج اور جنگلات کے اسٹاک کا حجم بالترتیب 24.02 فیصد اور 19.5 ارب مکعب میٹر تک پہنچ گیا ہے۔ شہری اور دیہی علاقے انسانی آباد کاری اور سرگرمیوں کے کیریئر ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے اور سبز تعمیر کو ترجیح دینے کے ساتھ ساتھ ، چین نے خوشگوار رہائشی ماحول کی تعمیر میں بھی کچھ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چین کے شہروں میں پی ایم 2.5 کی اوسط کثافت 2015 میں 46 مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے کم ہو کر 2022 میں 29 مائیکروگرام فی مکعب میٹر رہ گئی۔ اسی عرصے کے دوران، ملک میں پانی کے معیار کے نظام میں گریڈ 3 یا اس سے اوپر کی سطح کے پانی کا تناسب بڑھ کر 87.9 فیصد ہو گیا۔انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو اجاگر کرنے والے خوبصورت شہروں کی تعمیر کے لئے ، 2012 سے 2021 تک تعمیر شدہ شہری علاقوں کی سبز کوریج 42 فیصد تک پہنچ گئی ، اور پارک میں ہریالی کا فی کس رقبہ 11.8 مربع میٹر سے بڑھ کر 14.78 مربع میٹر ہوگیا ہے۔ اسی طرح چین کی سبز صنعتوں میں بھی فروغ کا سلسلہ جاری ہے۔ قابل تجدید توانائی کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور چین پن بجلی ،ہوا سے بجلی اور شمسی ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے دنیا کی قیادت کررہا ہے. چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق توانائی کی کل کھپت میں صاف توانائی کے ذرائع کا تناسب 2012 میں 14.5 فیصد سے بڑھ کر 2022 کے اختتام تک 25.9 فیصد ہو گیا اور اسی عرصے کے دوران کوئلے کا تناسب 68.5 فیصد سے کم ہو کر 56.2 فیصد ہو گیا۔چین نے نئی توانائی والی گاڑیوں کے استعمال کو بھی بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے۔ 2022 کے اختتام تک ، نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت 6.89 ملین تک پہنچ گئی ، جو دنیا میں لگاتار آٹھ سالوں سے پہلی پوزیشن پر ہے۔یہ امر قابل زکر ہے کہ 2012 میں ، نئی توانائی کی گاڑیوں کی فروخت صرف 13 ہزار تھی۔ ملک کی اعلیٰ قیادت کے نزدیک ماحولیاتی تحفظ چینی قوم کی پائیدار ترقی کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل معاملہ ہے، یہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کے مشن اور مقصد سے وابستہ ایک اہم سماجی معاملہ ہے جس کا براہ راست تعلق عوام کی فلاح و بہبود سے ہے۔لہذا ،ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے نئے سفر میں انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے تصور پر قائم رہتے ہوئے اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے۔چین یہ سمجھتا ہے کہ کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ، ملک کو توانائی کی کھپت کی مقدار اور شدت پر دوہرے کنٹرول کی جانب آہستہ آہستہ منتقلی کی سہولت فراہم کرنی چاہئے۔یہی وہ اقدامات ہیں جن کی بنیاد پر چین ایک صاف ستھری اور خوبصورت دنیا کی مشترکہ تعمیر میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لئے سماج میں ٹھوس اور مستقل کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔
|