نوجوان نسل کے پرسکون ذہن کا ملکی ترقی میں کردار

کسی بھی معاشرے کے لئے اس کا قیمتی اثاثہ اس کی نوجوان نسل ہوتی ہے اور قوموں کی تعمیر و ترقی میں ہمیشہ نوجوان نسل ہی اہم کردار ادا کرتی آئی ہے۔
 
موضوعء تحریر کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کریں تو یہاں تین پہلو قابل غور ہیں جن کی اہمیت کو اجاگر کر کے اور ان پر مثبت سوچ کے ساتھ عمل پیرا ہو کر کوئی بھی قوم اپنا مستقبل روشن اور معاشرے میں اپنے ملک و سلطنت کو عظیم سے عظیم تر بنا سکتی ہے۔ تو ان تین پہلوٶں میں تعلیم، تربیت اور پرسکون زندگی قابل غور ہیں۔

سب سے پہلی بات جو قابل غور ہے وہ تعلیم کیونکہ بچپن سے نوجوانی کی عمر تک بنیادی تعلیم کا تعین اور معیار ناقابل فراموش پہلو ہے۔ مطلب اگر بچے کو اسکے ذہن اور دلچسپی سے ہٹ کر زبردستی تعلیم دی جائے تو وہ بچہ عصر بلوغت کو تو پہنچ جاتا ہے مگر وہ کبھی کچھ تخلیق یا کسی چیز پر تحقیق نہیں کر سکتا چاہے کوئی سا شعبہ اسکو میسر ہو کیونکہ اس نے تعلیم محض مجبوری یا ڈگری کے لئے حاصل کی ہوتی ہے۔

تعلیم کے بعد باری آتی ہے تربیت کی اور تربیت سے مراد صرف اچھے اخلاقی طور طریقوں کی تربیت ہی نہیں بلکہ عملی تربیت بھی ہوتی ہے جسے عموماً ہم نظرانداز کر جاتے ہیں۔ مثال کے طور جبراً تعلیم والے افراد تو آگے آ نہیں پاتے مگر جو نوجوان اپنی تعلیم اور قابلیت کے بل بوتے پر آگے آتے ہیں انکو بھی زندگی کے میدان میں حوصلہ افزائی کم اور حوصلہ شکنی کا سامنا زیادہ کرنا پڑتا ہے، جس کا نقصان کسی بھی معاشرے کو یہ ہوتا ہے کہ ان کے نوجوانوں میں لکیر کے فقیر رہنے کی روایت برقرار اور تحقیق و ایجاد کی جستجو دبی رہتی ہے۔ یوں وہ معاشرے کے شعبہ ہائے زندگی میں تعلیم یافتہ تو ہو جاتے ہیں مگر اس درجہ کامیاب نہیں ہو پاتے جس کے وہ حقدار، طالب یا قابل ہوتے ہیں۔
 
ہمارے ملک عزیز کی ایک بدقسمتی یہ بھی ہے کہ جو نوجوان اپنی محنت اور لگن سے تعلیم مکمل کرتے ہیں تو میدان زندگی میں اپنے جوہر دکھانے اور اپنا نام بنانے کے لئے مناسب پلیٹ فارم یا روزگار کے مواقع میسر نہیں آتے جس کی وجہ سے جو لوگ استطاعت رکھتے ہیں وہ دوسرے ممالک کا رُخ کرلیتے ہیں اور جو متوسط ہوتے ہیں وہ اچھے موقعے کی تلاش میں رہتے رہتے ذہنی بے سکونی کا شکار ہو جاتے ہیں اور غلط سمت کی طرف گامزن ہونے لگتے ہیں۔

سو کسی بھی معاشرے کی ترقی اور تابندہ مستقبل کے لئے اس کے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت سے لیکر انکے روزگار تک انکا ذہنی و جسمانی طور پر پرسکون رہنا بہت لازمی جزو ہے۔ لہذا حکام بالا کو چاہیئے کہ نوجوانوں کے لئے مذکورہ بالا باتوں کا خیال رکھتے ہوئے ایسے انتظامی امور کئے جائیں جس سے ملک کا نوجوان حوصلہ افزائی کے ماحول میں ذہنی طور پر پرسکون رہتے ہوئے محنت اور لگن سے اپنے ملک و قوم کا نام روشن کر سکے۔

Tariq Iqbal Haavi
About the Author: Tariq Iqbal Haavi Read More Articles by Tariq Iqbal Haavi: 5 Articles with 2007 views میں شاعر ہوں ایک عام سا۔۔۔
www.facebook.com/tariq.iqbal.haavi
.. View More