مندرجہ ذیل کالم پڑھ کر آہ بھرنے کی بجائے
یہ ضرور سوچئیے گا کہ آپ کسے ووٹ کا حقدار سمجھتے ہیں؟
لندن کے وِکٹوریا اسٹیشن پر ایک زمانے میں فرش کی صفائی کرنے والا شخص
زیمبیا کا نیا صدر بننے جا رہا ہے۔
مائیکل ساٹا کو جمعہ کو عہدہ صدارت کے لیے منتخب کیا گیا۔ وہ اس سے قبل دو
سابق صدور کے دور حکومت میں وزیر کے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔
چوہتر سالہ مسٹر ساٹا زیمبیا میں پیدا ہوئے جب یہ برطانیوی کالونی کا حصہ
تھا اور اس کا نام شمالی روڈیشیا
تھا۔
1960ء کی دہائی کے اوائل میں سیاست میں حصہ لینے سے قبل وہ ریلوے اسٹیشن پر
قلی، مزدور یونین کے عہدے دار اور پولیس اہلکار بھی رہ چکے ہیں۔
مسٹر ساٹا نے حکومت میں وزیر صحت اور وزیر افرادی قوت کی زمہ داریاں بھی
ادا کیں لیکن پھر اُنھوں نے حکمران جماعت سے علیحدگی اختیار کرکے اپنی
جماعت ’پٹریاٹک فرنٹ‘ کی بنیاد ڈالی۔
جوشیلی تقاریر کرنے اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سے مسٹر
ساٹا کے حامیوں نے اُن کو ’’کنگ کوبرا‘‘ یا شیش ناگ کا لقب دیا۔ اُنھیں
لاکھوں شہریوں کی حمایت حاصل ہے جو غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مسٹر ساٹا نے سبک دوش ہونے والے صدر روپیہ بندا پر الزام لگایا کہ اُنھوں
نے بدعنوانی کے خلاف نرم رویہ اختیار کیا جب کہ اُنھوں نے کان کنی کے شعبے
سے منسلک مزدوروں پر مبینہ مظالم کی وجہ سے چینی سرمایہ کاروں کو زیمبیا سے
بے دخل کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔
بشکریہ VOA اردو |