انسانی حقوق کی ترقی اور ٹھوس اقدامات

ابھی حال ہی میں جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی کانفرنس کے دوران 120 سے زائد ممالک نے انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ میں چین کے غیر متزلزل عزم اور تاریخی کامیابیوں کو سراہا ہے۔گزشتہ کئی سالوں سے چین اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود اور بنیادی حقوق کو بڑھانے کے لیے پرعزم رہا ہے۔ دریں اثنا، وہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے فروغ کے لئے راہ ہموار کرنے میں مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے.
یہ بات قابل زکر ہے کہ چین نے 2020 کے آخر تک تقریباً 100 ملین دیہی آبادی کو غربت سے باہر نکالا ہے، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے 2030 کے ایجنڈے کے غربت میں کمی کے ہدف کو وقت سے 10 سال پہلے حاصل کیا ہے، جو لوگوں کے معاش اور ترقی کے حقوق کے تحفظ میں ایک شاندار کارنامہ ہے۔اس ضمن میں چین، غربت کے خاتمے کے اپنے تجربے کو باقی دنیا کے ساتھ بانٹنے کا خواہاں ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے پہلے ہی دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ فعال طور پر تعاون میں مصروف ہے۔

عالمی سطح پر انسانی حقوق کو فروغ دینے میں چین کے کردار کی بات کی جائے تو ایک بہترین مثال بیلٹ اینڈ روڈ تعاون ہے ۔ 2013 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تجویز کے بعد سے اب تک شراکت دار ممالک میں تین ہزار سے زائد تعاون کے منصوبے شروع کیے جا چکے ہیں، جن سے شریک ممالک کے لیے کم از کم چار لاکھ بیس ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور تقریباً 40 ملین افراد کو غربت سے نکالا جائے گا۔اسی طرح بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں انفراسٹرکچر، کنیکٹیوٹی، تعلیم، صحت، فوڈ سیفٹی اور دیگر شعبوں میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔یہ تمام وہ شعبہ جات ہیں جن کا براہ راست تعلق انسانی حقوق کی ترقی اور فروغ سے ہے۔

کہا جا سکتا ہے کہ چین نے انسانی حقوق کی ترقی کا ایک ایسا راستہ اختیار کیا ہے جو موجودہ عالمی رجحانات سے مطابقت رکھتا ہے اور اپنے قومی حالات کے مطابق ہے اور انسانی حقوق میں بین الاقوامی پیش رفت کے لئے ایک ماڈل فراہم کرتا ہے۔اپنی انہی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے جنیوا میں انسانی حقوق کی حالیہ سرگرمی کے دوران، چین نے انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے 30 نئے اقدامات کا اعلان کیا، جن میں لوگوں کے ذریعہ معاش کو بڑھانے،
 انسانی حقوق کے قانونی تحفظ کو مضبوط بنانے، بین الاقوامی انسانی حقوق کے تعاون کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکانزم کے کام کی حمایت کرنے کے اقدامات شامل ہیں.اس سے قبل چین نے 2018 میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جائزے کے تیسرے دور کے دوران مختلف ممالک کی جانب سے پیش کردہ انسانی حقوق کے تحفظ سے متعلق 284 سفارشات کو قبول کیا تھا، جو انسانی حقوق کے معاملات پر چین کی کھلی اور جامع ذہنیت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

مزید برآں، چین اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے رکن کے طور پر چھٹی بار منتخب ہوا ہے، یہ منفرد اعزاز دنیا بھر میں صرف چند ممالک کو ہی حاصل ہے. یہ حقائق انسانی حقوق کے لئے چین کی کامیابیوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے تعاون میں اس کی فعال شرکت اور بین الاقوامی برادری کی مکمل توثیق اور اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔چین کے سبھی موئثر اقدامات انسانی حقوق کے تحفظ کے مقصد کی راہ میں اُس کے پختہ عزم کی تصدیق کرتے ہیں ، جسے بین الاقوامی برادری نے ہمیشہ عمدگی سے تسلیم کیا اور سراہا ہے۔چین کا تحفظ انسانی حقوق کا نظریہ بالکل واضح ہے کہ انسانی حقوق کے مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور ہتھیار بنانے کی ہمیشہ مخالفت کی جائے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں انسانی حقوق کو فروغ اور اہمیت دی جائے۔اسی فلسفے پر قائم رہتے ہوئے چین، انسانی حقوق کی عالمی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے اور تحفظ انسانی حقوق کے سلسلے میں پیش رفت کی جانب مزید ٹھوس اقدامات کے لئے پرعزم ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617240 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More