حالیہ دنوں چین کی جانب سے 2024 کے لئے اپنی "نمبر 1 مرکزی دستاویز" کی رونمائی کی گئی ، جس میں ملک کے دیہی علاقوں اور زرعی شعبے کو جدید بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔یہ بات قابل زکر ہے کہ چین کے مرکزی حکام کی جانب سے ہر سال جاری کی جانے والی "نمبر 1 مرکزی دستاویز" پالیسی ترجیحات کے ایک اہم اشارے کے طور پر کام کرتی ہے.اس دستاویز میں زرعی اور دیہی ایجنڈا 2004 سے لگاتار 21 سالوں سے مرکزی اہمیت کا حامل رہا ہے۔
اس دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ دیہی احیاء کو مکمل طور پر عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کیا جائے ، قومی سطح پر اناج کی سلامتی کے تحفظ اور بڑے پیمانے پر لوگوں کی غربت کی جانب واپسی کو روکنے کی بنیادی لائن پر قائم رہا جائے۔ساتھ ساتھ دیہی صنعتی ترقی، دیہی تعمیر اور دیہی حکمرانی میں اضافہ کیا جائے، سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی اور اصلاحات کے کردار کو مضبوط بنایا جائے اور دیہی باشندوں کو اپنی آمدنی بڑھانے کے لئے مختلف ذرائع کی سہولت فراہم کی جائے۔
جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے مختلف مواقع پر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ "چینی عوام کو چاول کا پیالہ اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے تھامنا چاہئے" یہ بنیادی طور پر چین میں اناج کی وافر پیداوار سے متعلق ایک ہدایت اور یاددہانی ہے۔چین کے لیے یہ امر باعث اطمینان ہے کہ ، 2023 میں ملک کی مجموعی اناج کی پیداوار 695.41 ملین ٹن سے تجاوز کر چکی ہے، جو سال بہ سال 1.3 فیصد اضافہ ہے. یہ کامیابی اناج کی پیداوار میں 650 ملین ٹن سے متجاوز رہنے کے مسلسل نویں سال کی نشاندہی کرتی ہے ، جس نے لچکدار زرعی شعبے کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے ایک مضبوط بنیاد قائم کی ہے۔ اس سے نہ صرف ملک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول میں مدد مل رہی ہے بلکہ عالمی فوڈ مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور فوڈ سیکیورٹی کو برقرار رکھنے میں بھی چین اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
اناج کی کاشت کی حوصلہ افزائی کے لئے مرکزی حکومت نے 2023 میں مکئی اور سویابین کے کسانوں کے لئے اناج سبسڈی پالیسیوں میں اضافہ کرتے ہوئے گندم اور چاول کی کم از کم قیمت خرید میں اضافہ کیا۔ نتیجتاً، چین کا اناج کی کاشت کا رقبہ 2023 میں119 ملین ہیکٹر تک بڑھ گیا، جو سال بہ سال 0.5 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔مزید برآں ، 2023 میں ، چین کی سویابین کی پیداوار 205.43 ملین ٹن تھی ، جو 2.8 فیصد اضافہ ہے ، یہ ملک میں سویابین کی خود کفالت کی شرح کو بڑھانے کے عزم کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
اسی طرح ،غربت کے خاتمے میں کامیابیوں کو مستحکم اور انہیں وسعت دینے کی کوشش میں، یہ دستاویز غربت کی جانب واپسی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ اس میں غریب علاقوں میں ترقی کو تیز کرنے اور خوشحال اور کم خوشحال علاقوں کے درمیان آمدنی اور ترقی میں فرق کو کم کرنے کے لئے تیز تر کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ امر قابل زکر ہے کہ 2024 چین سے انتہائی غربت کے مکمل خاتمے کے بعد تیسرا سال ہے۔ 2023 کے دوران، غربت سے متاثرہ علاقوں میں کسانوں کی آمدنی میں اضافے کی شرح مسلسل قومی دیہی اوسط سے زیادہ رہی، جس کے نتیجے میں غریب آبادی کے لئے پیداوار اور زندگی کے حالات دونوں میں مستقل اضافہ ہوا۔رواں سال، جب حکام وسیع پیمانے پر غربت کو دوبارہ ابھرنے سے روکنے کے عزم پر سختی سے عمل پیرا ہیں، تو غریب علاقوں اور ان کے رہائشیوں کی فطری ترقی کی رفتار کو مضبوط بنانے کے لئے اضافی سرکاری وسائل مختص کیے جائیں گے. ان اقدامات میں غربت کی جانب ممکنہ واپسی کے خلاف محتاط نگرانی اور روک تھام ،صنعت اور روزگار کے لئے بڑھتی ہوئی امداد؛ اور ضرورت مند علاقوں کے لئے حمایت میں اضافے کے اقدامات شامل ہیں۔
چین کے نزدیک زراعت اور دیہی علاقوں کی ترقی کو آگے بڑھانے میں ٹیکنالوجی کا اہم کردار واضح ہے۔ اسی بنیاد پر اعلیٰ معیار کے کھیتوں کی تعمیر کو مضبوط بنانے، بیج کی صنعت کی بحالی میں تیزی لانے، اور زرعی مشینری اور آلات کی تحقیق اور اطلاق کی سطح کو بڑھانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں
. اس ضمن میں گزشتہ سال دسمبر میں سینٹرل رورل ورک کانفرنس میں دیہی اصلاحات اور جدت طرازی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا اور بنیادی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے مقامی ادارہ جاتی تخلیقی صلاحیتوں کی وکالت کی گئی تھی۔ گہری دیہی اصلاحات پر زور دینے کے بنیادی عناصر میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے اقدامات ، صنعت پر مبنی روزگار اور اصلاحات پر مبنی حکمت عملی پر عمل درآمد شامل ہیں۔آج چین بھر میں کسانوں کے لئے اپنی آمدنی بڑھانے اور خوشحالی حاصل کرنے کے لئے راستے مسلسل بڑھ رہے ہیں، جس سے وہ اصلاحات اور ترقی کے ثمرات سے نمایاں حد تک مستفید ہو رہے ہیں ۔
|